نواز شریف کی قیادت میں پاکستان کو معاشی بحران سے نکالنے اور غریب آدمی کی زندگی کو آسان بنانے کی جنگ لڑیں گے۔ رانا ثنا اللہ

پیر 4 دسمبر 2023 22:52

نواز شریف کی قیادت میں پاکستان کو معاشی بحران سے نکالنے  اور غریب آدمی ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 04 دسمبر2023ء) مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ 9 مئی سازش تھی یا بانی چیئرمین پی ٹی آئی نے اپنے تکبر اور غرور میں یہ حرکت کی اس کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا ،بنیادی فیصلوں کے علاوہ کوئی ایک جماعت ملک کو بحران سے نہیں نکال سکتی،چارٹر آف اکانومی تمام سیاسی جماعتوں کو بٹھا کر کیا جانا چاہیے،جے یو آئی کے ساتھ الیکشن اتحاد کی کوئی بات زیر غور نہیں،سیٹ ایڈجسٹمنٹ جن جماعتوں سے بھی ممکن ہو سکتی ہے اس پر بات چیت جاری ہے،نواز شریف کی قیادت میں پاکستان کومعاشی بحران سے نکالنے اورغریب آدمی کی زندگی کو آسان بنانے کی جنگ لڑیں گے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پارٹی کے مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹائون میں نواز شریف اور شہباز شریف کی زیر صدارت پارلیمانی بورڈ کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

رانا ثنا اللہ نے کہا کہ ٹکٹ کے امیدواروں سےبہت اچھے ماحول میں انٹرویو ہوئے،جو ہم سب کے لئے انتہائی خوشگوار لمحات تھے۔اجلاس میں 122 لوگوں کے انٹرویو کیے گئے،قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 51 سے این اے 57 تک اور اسی طرح پی پی 6 سے لیکر پی پی 19 تک حلقے تھے ۔

ان حلقوں کے متعلق بورڈ نے ابتدائی ڈسکشن کر لی ہے اور فیصلہ یہی ہے کہ جب دو تین ڈویژنز کو ہم مکمل کر لیں گے تو اس کے بعد امیدواروں کا اعلان کیا جائے گا۔اس کے بعد اگلے دس روز تک اس ایکسرسائز کو اسی طرح سے مکمل کیا جائے گا۔ کل کے پی کے ڈویژن کے متعلق بورڈ انٹرویو کرے گا اور بدھ کو بلوچستان کی باری ہے،اس کے بعد دوبارہ ہم پنجاب کا شیڈول جاری کریں گے،جس میں نواز شریف کی اپیل کی تاریخیں بھی ہیں جس میں غالبا جمعرات کو انہوں نے پیش ہونا ہے تو اس کے لئے ایک دو دن کا وقفہ ہو گا اور اس کے بعد دوبارہ یہ سلسلہ شروع ہو گا۔

انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ پارٹی قائد نواز شریف چاروں صوبوں کا دورہ کریں گے،،سندھ میں بھی یقینی طور پر جائیں گے۔دانیال عزیز سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ دانیال عزیز ہمارے بھائی ہیں،وہ ایک صوبائی حلقے کے ٹکٹ پر ناراضگی اور غصہ پوری پارٹی پر اتارنا چاہتے ہیں ،اگر انہیں احسن اقبال یا مریم اورنگزیب کی وجہ سے کوئی ایشو تھا تو 16ماہ کیا کرتے رہے وہ اس وقت بات کرتے،حکومت نے اپنی مدت پوری کر لی اور اس کے بعد بھی 3 سے 4 ماہ ہو گئے ہیں اس وقت بات کرتے،اب اویس قاسم کے ٹکٹ کا مسئلہ ہوا،اس حلقے سے احسن اقبال کے بیٹے احمد اقبال نے بھی الیکشن لڑنے کی خواہش ظاہر کی ہے جبکہ دانیال عزیز اس حلقے سے اویس قاسم کو الیکشن لڑانا چاہتے ہیں تو یہ کوئی ایسا معاملہ نہیں جو حل نہ ہو سکے بلکہ یہ حل ہو سکتا ہے،اگر کسی حلقے سے دو امیدوار الیکشن لڑنا چاہیں تو پارٹی میرٹ پر فیصلہ کرے گی۔

رانا ثنا اللہ نے انتخابات تاخیر کا شکار ہونے سے متعلق سوال کے جواب میں کہا کہ یہ الیکشن کی تاریخ کسی حکومت،وزیر اعلی یا الیکشن کمیشن نے نہیں دی بلکہ سپریم کورٹ آف پاکستان کے چیف جسٹس نے سب کو بلا کر ایک تاریخ کا اعلان کیا ہے ۔ لہذا 8 فروری کو انتخابات ہوں گے اور مسلم لیگ (ن) عوامی مینڈیٹ حاصل کرے گی۔چیئرمین پی ٹی آئی سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وہ ایک جھوٹا اور مکار آدمی ہے،ایک دن ایک جھوٹ بولتا ہے دوسرے دن اس سے الٹ بات کرتا ہے،اب کہہ رہا ہے کہ میرے خلاف لندن پلان بنا اس کی بنیاد پر 9 مئی ہوا،اس سے کوئی پوچھے کہ 9 مئی سے پہلے جب تم یہ کہہ رہے تھے کہ اگر مجھے گرفتار کیا گیا تو آپ نے فلاں فلاں جگہ پر جا کر احتجاج کرنا ہے تو کیا یہ کوئی لندن میں بیٹھ کر تمہیں مجبور کر رہا تھا کہ تم ایسی تقریریں کرو،کس نے کہا تھا کہ تم لوگوں کو یہ چیزیں سمجھائو اور نوجوانوں کو گمراہ کرو،ان کے ذہنو ں کو خراب کرو۔

انہوں نے کہا کہ اگر کوئی گرفتار کرنا چاہتا ہے تو گرفتاری دو اس کے بعد اپنی ضمانت کے حق کو استعمال کرو۔جناح ہائوس میں جن لوگوں نے آگ لگائی،تمہارے خلاف سازش ہوئی تھی یا خود تم نے اپنے تکبر اور غرور میں یہ حرکت کی اور اس کا خمیازہ تمہیں بھگتنا پڑے گا،اگر یہ سازش ہے تو یہ تم نے خود اپنے خلاف کی ہے اور سازشی تم خود ہو۔ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ جب وجود میں آجائے گی تو پتہ چلے گا کہ وزیر اعظم،چیئرمین سینیٹ،اسپیکر اور صدر کون ہوں گے،تو ان چیزیں کے اوپر بات کرنا قبل از وقت ہے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر کسی کے خلاف جھوٹے مقدمے بنائے جائیں اور سزائیں دلائی جائیں تو وہ سزائیں ختم ہو جائیں تو کیا یہ لاڈلہ پن ہے بلکہ لاڈلا تو وہ تھا جسے مسلم لیگ (ن) کی چلتی حکومت اور ملک کو ترقی کی طرف بڑھتے ہوئے روک کر حکومت ختم کی گئی،نواز شریف کو نکالا گیا اور اسے مسلط کیا گیا وہ لاڈلا پن تھا ، اب اگر کوئی عدالت وہ فیصلہ کالعدم قرار دے رہی ہے تو یہ انصا ف ہے۔

الیکشن کے لئے فنڈز جاری کرنے سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ یہ کہنا کہ نگران حکومت فنڈز جاری نہیں کر رہی تو یہ غلط ہے۔رانا ثنا اللہ نے کہا کہ جو کہتا تھا کہ فلاں کو پکڑ کے گھسیٹوں گا اب خود اڈیالہ جیل میں بیٹھا ہوا ہے،ریکارڈ پر ہے کہ یاسمین راشد کہتی ہیں کہ اکٹھے ہو جائیں پھر جناح ہائوس کی طرف جانا ہے، کیا یہ لندن سے ہدایات ملیں ،اعجاز چوہدری نے بیٹے کو ہدایات دیں،کیا کوئی لندن سے پیغام بھیج رہا تھا،مراد سعید سمیت سب کی فون ٹیپ محفوظ ہیں اگر ٹیپس چلا دی جائیں تو کسی کو منہ نہ دکھا پائیں،آگ لگانے کا سارا سامان موجود تھا،پشاور میں ریڈیو پاکستان جلا دیا گیا، کیا نوازشریف نے کہا تھاکہ اگر گرفتار ہوا تو آپ نے جوڈیشل کمپلیکس پر حملہ کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وہ جیل میں بھی روز دیسی مرغی دیسی گھی میں کھا رہا ہے،لائبریری ،جم ،ٹی وی دستیاب جبکہ بیرک کو بھی کھلا کر دیا گیا ہے اس قسم کی سہولتوں پر بھی ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے لیکن عام معافی کسی کے لئے نہیں ہونی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ وجود میں آ جائے تو پھر تمام جماعتوں کو آن بورڈ لے کر فیصلے کرنا ہوں گے۔