کراچی میں بدامنی اور ٹارگٹ کلنگ کا تعلق بڑے سیاستدانوں سے ہے، را ئو انوار کا دعوی

پیپلز پارٹی حکومت کی جانب سے 7 کھرب روپے منی لانڈرنگ کے ذریعہ ملک سے باہر لے جائے گئے،جعلی اکائونٹس سے بلاول ہائوس کے کھانوں اورکیک کی ادائیگی ہوئی،سابق ایس ایس پی ملیر

پیر 11 دسمبر 2023 16:16

کراچی میں بدامنی اور ٹارگٹ کلنگ کا تعلق بڑے سیاستدانوں سے ہے، را ئو ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 دسمبر2023ء) سابق ایس ایس پی ملیررائو انوارنے کہاہے کہ کراچی میں بدامنی اور ٹارگٹ کلنگ کا تعلق بڑے سیاستدانوں کے ساتھ ہے،انہوں نے دعویٰ کیا کہ پیپلز پارٹی حکومت کی جانب سے 7 کھرب روپے منی لانڈرنگ کے ذریعہ ملک سے باہر لے جائے گئے،جعلی اکائونٹس سے بلاول ہائوس کے کھانوں اورکیک کی ادائیگی ہوئی۔

ایک خصوصی انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ 2013 کے بعد سندھ میں پولیس کے ذریعہ لوگوں کے پلاٹس پر قبضے کیے گئے۔ پچھلے پانچ برس میں سندھ حکومت کی جانب سے 7 کھرب روپیہ منی لانڈرنگ کے ذریعہ ملک سے باہر لے جایا گیا۔رائوانوار سے سوال کیا گیا کہ کیا یہ بات درست ہے کہ کراچی میں ٹارگٹ کلنگ اور بدامنی کا براہ راست نہ سہی لیکن بڑے سیاستدانوں کا تعلق ہی ،جواب میں سابق ایس ایس پی نے کہاکہ 2013 سے 2018 تک رینجرز کو اختیارات کے ذریعے سندھ میں فوج نے جو آپریشن کیا، یہ بھی ان کے (سندھ حکومت)گلے اس لیے پڑا جس میں ڈاکٹرعاصم سمیت دیگر لوگ پکڑے گئے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کی جرائم کو کنٹرول کرنے کیلئے کمزور پالیسی تھی۔ یہ جرائم کنٹرول کرنے کے بجائے دوسرے کاموں میں لگ گئے۔رائو انوار نے کہاکہ 2008 سے 2013 تک قائم علی شاہ کی وزارت کے دور میں خاصی بہتری تھی ، تب بھی ایسا ہوتا تھا لیکن کھل کر نہیں ہوتا تھا، اب سارا کام پولیس کے ذریعے کیا گیا، لوگوں کے پلاٹس پر قبضے کرلیتے ہیںاس میں اینٹی انکروچمنٹ پولیس دیکھتی ہے اور تھانوں کی پولیس کچھ نہیں کرسکتی۔

انہوں نے دعوی کیا کہ پچھلے 5 سال میں سندھ سی700 ارب روپیہ منی لانڈرنگ کے ذریعہ ملک سے باہر لے جایا گیا ہے۔ اور یہ ایک دو نہیں ہیں، پورا سسٹم اس میں ملوث ہے۔انہوں نے کہا کہ ہر جگہ ان کی جائیدادیں ہیں، یہ پیسہ سندھ حکومت لے کرگئی ، ان کے سارے لوگ لے کر گئے۔ ان سب کی ترکی ، دبئی، لندن کینیڈا، امریکا ہر جگہ جائیدادیں ہیں، اب چین میں بھی پیسہ لے کرجارہے ہیں کہ یہاں لوگ زیادہ چیکنگ کرتے ہیں ادھرنہیں کریں گے۔

رائوانوارنے مزید کہا کہ، مدینہ میں بھی بلڈنگیں بنوالیں کہ حاجی آتے ہیں تو کرائے پر دے دیں گے۔ 2018 میں جے آئی ٹی کے ذریعے یہ پکڑے گئے تھے، جعلی اکائونٹس سے پیسہ باہر لے کر گئے، کوئی فالودے والے تو کوئی کسی کے نام پر تھا۔ جعلی اکائونٹس سے بلاول ہائوس کے کھانوں اورکیک کی ادائیگی ہوئی۔