پاکستان کی سیاہ ترین تاریخ رقم کی گئی، عوامی مینڈیٹ پر ڈاکے کی یہ روایت ختم ہونی چاہیے،ڈاکٹر معراج الہدی صدیقی

انتخابی عمل کو سبوتاژ کر کے جمہوریت کے نام پر جمہوریت کو قتل کیا گیا، ایسے ہتھکنڈوں سے ہی ملک دو لخت ہوا تھا،نائب امیرجماعت اسلامی

اتوار 11 فروری 2024 22:05

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 فروری2024ء) نائب امیرجماعت اسلامی ہاکستان ڈاکٹر معراج الہدی صدیقی نے کہا ہے کہ پاکستان کی سیاہ ترین تاریخ رقم کی گئی، عوامی مینڈیٹ پر ڈاکے کی یہ روایت ختم ہونی چاہیے، حیدرآباد میں انتخابی عمل کو سبوتاژ کر کے جمہوریت کے نام پر جمہوریت کو قتل کیا گیا، ایسے ہتھکنڈوں سے ہی ملک دو لخت ہوا تھا۔

ملک بھر خصوصا حیدرآباد میں انتخابی دھاندلی اور نتائج میں تاخیر کے خلاف جماعت اسلامی کی طرف سے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، مظاہرے سے نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان ڈاکٹر معراج الہدی صدیقی، ضلعی امیر عقیل احمد خان، ڈپٹی جنرل سیکریٹری جماعت اسلامی سندھ حافظ طاہر مجید، صوبائی رہنما و سابق ایم اپی اے عبدالوحید قریشی، ظہیرالدین شیخ، ڈاکٹر سیف الرحمن، عرفان قائم خانی، پاکستان تحریک انصاف کے حمایت یافتہ امیدواروں ڈاکٹر مستنصر بااللہ، فیصل مغل، لالا اویس خان، جسٹس ریٹائرڈ نورالحق قریشی نے بھی خطاب کیا، جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی کے کارکنوں نے شرکت کی، الیکشن کمیشن اور آر اوز کے خلاف نعرے بھی لگائے گئے۔

(جاری ہے)

نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان ڈاکٹر معراج الہدی صدیقی نے کہا کہ الیکشن میں بدترین دھاندلی کی گئی ہے، الیکشن کمیشن تماشا بنا ہوا ہے، 1970 میں بھی عوامی مینڈیٹ کے قتل سے پاکستان تقیسم ہو گیا تھا، آج ایک مرتبہ پھر ایسی حرکتوں نے پاکستان کی سلامتی کو خطرے میں ڈال دیا ہے، جماعت اسلامی حیدرآباد میں اصل کامیاب ہونے والوں کا حق دلا کر رہے گی، انہوں نے کہا کہ عوام اپنی رائے دینے کے لئے گھروں سے باہر نکلے ہیں، لیکن ان کی رائے کی دھاندلی سے توہین کی گئی۔

جماعت اسلامی کے این 219 سے امیدوار حافظ طاہر مجید، عقیل احمد خان، پی ٹی آئی کے رہنما و امیدار این اے 219 ڈاکٹر مستنصر باللہ اور پی ٹی آئی امیدوار این اے 220 فیصل مغل ایڈوکیٹ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 2024 کے عام انتخابات میں تاریخ کی بدترین دھاندلی کی گئی ہے، اصل جیتنے والے امیدواروں کو رات میں ہروا کر تیسرے اور چوتھے نمبر والوں جتوا دیا گیا، انہوں نے کہا کہ ملک کے دیگر شہروں کی طرح حیدرآباد میں بھی مینڈیٹ پر ڈاکہ ڈالا گیا ہے، ہم کسی کو بھی حیدرآباد کا مینڈیٹ چوری کرنے نہیں دیں گے، الیکشن کمیشن آف پاکستان، چیف جسٹس آف پاکستان اور نگراں حکومت اس صورتحال کا نوٹس لیں، ورنہ احتجاج ہر صورت جاری رہے گا، انہوں نے کہا کہ دھوکہ، جھوٹ اور ڈھونگ سے انتخاب کو مزاق بنا دیا گیا، عوامی رائے اور عوام کی تذلیل کی گئی، انہوں نے کہا کہ شہر کے بیشتر پولنگ اسٹیشنوں میں ایم کیو ایم کے مسلح کارکن جبری داخل ہو کر کھلے عام ٹھپے لگاتے رہے جس کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر بھی وائرل ہیں لیکن اس کے باوجود الیکشن کمیشن، پولیس سیکورٹی اداروں کے افسران اور مقامی انتظامیہ بے بسی سے تماشائی بنی رہے، انہوں نے کہا کہ فارم 45 کے مطابق حیدرآباد کی ہر نشست کے جو نتائج تھے ان کو تبدیل کر کر ایم کیوایم کے امیدواروں کو کامیاب قرار دیا گیا ہے، ہم ان نتائج اور ایم کیو ایم کی کامیابی کو مسترد کرتے ہیں اور ہرگز تسلیم نہیں کریں گے۔