اپنا مینڈیٹ واپس لیں گے، حق سے کسی صورت دستبردار نہیں ہوں گے

مینڈیٹ کو بلڈوز کرنے کے بعد اقتدار کی بندر بانٹ جاری ہے، یہ کمپنی زیادہ دیرنہیں چلے گی، اعلی عدالتی کمیشن کے ذریعے تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہیں۔ امیرجماعت اسلامی سراج الحق

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ بدھ 21 فروری 2024 21:29

اپنا مینڈیٹ واپس لیں گے، حق سے کسی صورت دستبردار نہیں ہوں گے
اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 21 فروری 2024ء) امیرجماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی سویلین بالادستی کے قیام کے لیے جدوجہد جاری رکھے گی، جہاں جہاں ہمارے ووٹ پر ڈاکا ڈالا گیا، مینڈیٹ واپس لیں گے، اپنے حق سے کسی صورت دستبردار نہیں ہوں گے۔ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عوام کے مینڈیٹ کو بلڈوز کرنے کے بعد اقتدار کی بندر بانٹ جاری ہے، دہائیوں سے ملک پر مسلط کرپشن زدہ دو خاندانوں کو دوبارہ مسلط کرنے کی کوشش ہورہی ہے، پوری قوم نے الیکشن نتائج مسترد کردیے، اعلی عدالتی کمیشن کے ذریعے تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہیں، الیکشن کمشنر شفاف الیکشن کروانے اور غیر جانبداری سے متعلق حلف کی پاسداری میں ناکام ہوگئے، ان کے ہوتے ہوئے آزادانہ تحقیقات ممکن نہیں، عہدے سے علیحدہ ہوں، مجوزہ عدالتی کمیشن میں الیکشن میں حصہ لینے والی تمام سیاسی جماعتوں کی نمائندگی ہو۔

(جاری ہے)

جماعت اسلامی کا ہمیشہ سے موقف رہا کہ عدلیہ، اسٹیبلشمنٹ اور الیکشن کمیشن سیاست سے غیرجانبدار ہو جائیں، افسوس کہ عوام کی نظر میں ادارے غیرجانبدار نہیں رہے۔ بیوروکریسی جو غریب عوام کے ٹیکسز سے تنخواہ لیتی ہے اور عوام کی خادم ہے بھی حلف کی پاسداری میں ناکام رہی۔ الیکشن سے قبل مطالبہ کیا تھا کہ آر اوز عدلیہ سے لیے جائیں، عمل درآمد نہیں ہوا۔

امیر جماعت نے کہا کہ کراچی میں جماعت اسلامی کا مینڈیٹ چوری ہوا ہے، فارم 45 کی بنیاد پر نتائج چیلنج کیے ہیں، مطالبہ کرتے ہیں کہ تمام حلقوں کے نتائج فارم 45 کی بنیاد پر جاری کیے جائیں۔ الیکشن کے روز انٹرنیٹ، موبائل سروس بند کرکے ایک قسم کی ایمرجنسی نافذ کی گئی۔ پریس کانفرنس کے دوران نائب امیرمیاں اسلم، امیر پنجاب شمالی ڈاکٹر طارق سلیم اور امیر اسلام آباد نصراللہ رندھاوا بھی موجود تھے۔

سراج الحق نے کہا کہ دنیا میں الیکشن استحکام، ہمارے ہاں انتشار کا باعث بنتے ہیں، وجہ دھاندلی ہے۔ ماضی میں الیکشنز میں عوامی مینڈیٹ قبول نہ کرنے پر ملک دولخت ہوا، طویل مارشل لا لگے۔ موجودہ الیکشن میں بھی وہی مشق دہرائی گئی، دوہزار اٹھارہ میں آرٹی ایس، اس دفعہ ای ایم ایس بیٹھ گیا، آٹھ فروری کو عوام نے بڑی تعداد میں ووٹ ڈالے پھر دنیا نے دیکھا جس طرح نتائج تبدیل کیے گئے، عالمی ادارے الیکشن پر شدید تحفظات کا اظہار کررہے ہیں، اداروں نے قوم کی رائے کو عزت نہیں دی، عوام کا جمہوریت اور ووٹ پر اعتماد مجروح کیا گیا۔

سیاسی بے چینی میں اضافہ ہوگیا، دھاندلی زدہ نتائج کے نتیجہ میں جو حکومت بنے گی، وہ معاشی استحکام اور امن قائم نہیں کرسکتی۔ جن لوگوں کی حکومت قائم کی جارہی ہے ملک میں موجودہ مہنگائی، بے روزگاری اور بدامنی سمیت دیگر مسائل انہی کی وجہ سے ہیں،یہ کمپنی زیادہ دیر نہیں چلے گی۔ الیکشن اسی طرح کے مذاق کا نام ہیں تو یہ قوم کو کسی صورت بھی قبول نہیں، عزم کرتے ہیں کہ ووٹ کے تقدس اور عوام کی عزت کی بحالی کے لیے جدوجہد جاری رکھیں گے۔

اسلام آباد میں 26 فروری کو جمہوریت بچاؤ کانفرنس ہوگی۔ امیر جماعت نے کہا کہ الیکشن کے دن جیتنے والے امیدواران کو اگلے روز ہرا دیا گیا۔ انھوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کو عوام نے ماضی کی نسبت دوگنا زیادہ ووٹ دیے ہیں۔ ہمارا موقف ہے کہ قوم نے جس بھی پارٹی پر اعتماد کیا اس کو حق دیا جائے۔ ہماری جدوجہد ان سب لوگوں کے خلاف ہے جنھوں نے عوام کے حق پر ڈاکا ڈالا، آئینی اور جمہوری راستہ اختیار کرتے ہوئے ملک میں عدل و انصاف کے قیام اور آئین و قانون کی بالادستی کے لیے کوششیں کرتے رہیں گے۔