Live Updates

ایوان صدر میں بیٹھے شخص نے بار بار آئین توڑا ،شکر ہے قوم کی آئین شکنی کرنے والے شخص سے جان چھوٹے گی‘ مریم نواز

جمعہ 8 مارچ 2024 22:59

ایوان صدر میں بیٹھے شخص نے بار بار آئین توڑا ،شکر ہے قوم کی آئین شکنی ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 مارچ2024ء) وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے کہا ہے کہ ایوان صدر میں بیٹھے شخص نے بار بار آئین توڑا ، ان کا کام ملک کے مفاد کو ترجیحات پر رکھنا تھا جس میں وہ بری طرح ناکام ہوئے ہیں اور قوم انہیں اچھے الفاظ میں یاد نہیں رکھے گی ،شکر ہے قوم کی آئین شکنی کرنے والے شخص سے جان چھوٹے گی،اب ایوان صدر میں سیاسی شخصیت آئے گی جو پاکستان کے چیلنجز کو سمجھتی ہے ، مسلم لیگ (ن) اور تمام اتحادی صدر مملکت کے انتخاب میں ڈسپلن کے ساتھ آصف علی زرداری کو ووٹ دیں گے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے صدر مملکت کے انتخاب کی تیاری کے حوالے سے گورنر ہائوس میں پاکستان مسلم لیگ (ن) ، پیپلزپارٹی اور دیگر اتحادی جماعتوں کے ممبران اسمبلی کے اعزاز میں دئیے گئے ظہرانے سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری ، سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان ،سینئر وزیر مریم اورنگزیب ،سابق گورنر پنجاب مخدوم احمد محمود، ندیم افضل چن سمیت دیگر بھی موجود تھے۔

اس موقع پر ممبران کو صدر مملکت کے انتخاب میں ووٹ کاسٹ کرنے کے حوالے سے بھی آگاہ کیا گیا ۔ مریم نواز شریف نے کہا کہ میں شکر گزار ہوں کہ بلال بھٹو نے ہم سب کے لئے اچھے الفاظ کہے ہیں ،بلاول نے کہا ہے کہ وہ ووٹ مانگنے آئے ہیں اگر وہ نہ بھی آتے تو مسلم لیگ (ن) انہیں اسی طرح ووٹ دیتی جیسے ان کے آنے پر عزم ظاہر کیا گیا ہے ۔ انہوںنے کہا کہ انتخابات کے نتائج کے بعد ایک جماعت جو ہر وقت کارٹون نیٹ ورک چلاتی ہے اس کے علاوہ باقی تمام سنجیدہ جماعتیں اس ملک کی بہتری اورملک کے لئے کام کرنا چاہتی ہے ،ان کو احساس ہے اگر ہم انتخابات کے بعد بھی لڑائی جھگڑے کو لے کر چلیں گے تو ملک کے غریب عوام جنہیں روٹی نہیں مل رہی وہ ہماری طرف دیکھ رہے ہیں اگر ہم لڑ تے جھگڑے رہیں گے تو ہم انہیں مایوس کریں گے اور یہ ایسا جرم ہوگا جس کا جواب ہمیں دینا پڑے گا ۔

انہوں نے کہا کہ ہم انتخابات میں مد مقابل تھے ، جمہوریت کا حسن ہے کہ ہر کسی کا اپنا نظریہ اور سوچ ہوتی ہے ،انتخابات میں مد مقابل ہوتے ہیں تو تہذیب کے دائرے میں رہتے ہوئے ہر قسم کی بات کرتے ہیں لیکن جب انتخابات کے نتائج آ جاتے ہیں جب آپ فیصلہ سازی کے مرحلے میں آتے ہیں تو پھر آپ 25کروڑ عوام کے ذمہ دار ہیں ،چاہے وہ پیپلزپارٹی ہو،مسلم لیگ (ن) ہویا کوئی اور جماعت ہو پھر ذاتی مفادات سے بالا تر ہو کر ایسے فیصلے کرنے پڑتے ہیں جو ملک اور عوام کے مفاد میں ہوتے ہیں۔

انہوںنے کہا کہ ملک کے مسائل اتنے گھمبیر ہیں کہ کوئی جماعت اکیلے اس کا حل نہیں کر سکتی ، اس کے لئے سب کو سر جوڑ کر اور مل کر بیٹھنا ہوگا ،یہ ایک موقع ہے کہ ہم مل کر بیٹھیں گے ،مسلم لیگ (ن) کی وفاق اورپنجاب میں حکومت ،پیپلز پارٹی سندھ میں حکومت بنا چکی ہے ،مسلم لیگ (ق) ، استحکام پاکستان پارٹی اور سب اتحادیوں کا مشترکہ ایجنڈا ہے کہ ہم نے ملک کو بحرانوں سے باہر نکالنا ہے ۔

مریم نواز نے کہا کہ رمضان پیکج کی بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ڈیٹا کی بنیاد پر تقسیم ہو گی ،اس میں اچھی بات یہ ہے کہ کسی خاتون یا مرد کے بارے میں یہ نہیں لکھا کہ اس کا کس جماعت سے تعلق ہے ،ہم نے اپنی جماعت کی بھی انٹری نہیں کی ، مجھے شکوے شکایتیں ملتے ہیں کہ یہ فلاں جماعت کو جارہا ہے لیکن میں نے واضح کہا ہے کہ اگر وہ غریب ہے تو ہماری ذمہ داری ہے ،آپ کو یہ جان کر خوشی ہو گی کہ 76سال میںپہلی بار لوگوں کی دہلیز تک ان کا حق عزت کے ساتھ پہنچایا گیا ہے ، میں ذاتی طور پر اس کی مانیٹرنگ کر رہی ہوں ، اس وقت تک تین لاکھ ہیمپرز تقسیم کر چکے ہیں ۔

مریم نواز نے کہا کہ میں ویمن ڈے پر خواتین کو شاباش پیش کرتی ہوں اوران سے کہنا چاہتی ہوں کہ میں سب کی وزیر اعلیٰ ہوں جو میرا انیشیٹو ہے وہ سب کا انیشیٹو ہے آگے بڑھ کر متحرک ہوں اوراپنا کردار ادا کریں ، مجھے آج کے دن محترمہ فاطمہ جناح کی یاد آرہی تھی ،بینظیر بھٹو شہید کی یاد آرہی ہے ، میں تو پنجاب کی پہلی خاتون وزیر اعلیٰ ہوں انہیں نہ صرف پورے پاکستان بلکہ عالم اسلام کی پہلی خاتون وزیر اعظم ہونے کا اعزاز حاصل ہے ، میری ان سے ایک ہی ملاقات ہوئی اور بڑی اچھی ملاقات تھی اور ملاقات نے میرے دل اور ذہن پر خوشگوار اثرات چھوڑے ، میں آج کے دن اپنی والدہ کو بھی یاد کر رہی تھی وہ ایک بہادر خاتون تھیں، ان کی رہنمائی اور تربیت میرے ساتھ ہیں ،اللہ تعالیٰ ان سب کے درجات بلند کرے ۔

انہوں نے کہا کہ خواتین کے لئے معاملات کو چلانا اور گھر سے نکل کر کسی بھی پروفیشن میں اپنا پہچان بنانا یہ کوئی آسان کام نہیں ہے ،کسی جماعت کی ایک کارکن بھی ہے وہ کسی مقصد کے لئے گھر سے نکلتی ہے اس کا رتبہ بہت بڑا ہے ۔ مریم نواز شریف نے کہا کہ آصف علی زرداری ہمارے صدر مملکت کے امیدوار ہیں ، اتحادی حکومت کا فیصلہ ہے کہ ہم سب ان کو ووٹ ڈالیں گے۔

ان کے انتخاب سے ایک سیاسی شخصیت ایوان صدر میں بیٹھے گی ،ان کا ایک سیاسی جماعت سے بالا تر ہو لوگوں سے میل جول ہے ،ان کی اچھی اپروچ ہے ، میرا بھی ان سے اچھا تعلق ہے ۔ خوشی اس بات کی ہے کہ اب ایوان صدر میں سیاسی شخصیت آئے گی جو پاکستان کے چیلنجز کو سمجھتی ہے ، سیاسی اتار چڑھائو کو بھی سمجھتے ہیں ، شکر ہے قوم کی آئین شکنی کرنے والے شخص سے جان چھوٹے گی ۔

پچھلے پانچ سال جو پاکستان کا سب سے بڑا آئینی عہدہ تھا اس پر بیٹھے شخص نے آئین شکنی کی ،اس سے پوری قوم کا سر شرم سے جھک گیا ، صدر مملکت سارے پاکستان کا ہوتا ہے یہ کسی سیاسی جماعت کے صدر کا عہدہ نہیں، وہاں سے آئین شکنی ہوئی بلکہ بار بار آئین توڑا گیا ،ان کا کام مملکت میں آئینی کردار کے ذریعے حکومتوں کو سہولت دینا تھا لیکن مملکت کا کاروبار روک دیا جاتا رہا کہ میری جماعت کی مرضی نہیں ہے تو یہ کام نہیں ہوگا، ان کا کام ملک کے مفاد کو ترجیحات پر رکھنا تھا جس میں وہ بری طرح ناکام ہوئے ہیں اور قوم انہیں اچھے الفاظ میں یاد نہیں رکھے گی ، آئین شکنی کے لئے اس منصب ،اختیار اور گھر کو استعمال کیا گیا لیکن اب یہ روایت ٹوٹے گی اورآئینی عہدے اور جگہ کو ملک کے لئے استعمال کیا جائے گا۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کا شکر گزار ہوں کہ انہوںنے اتحادی جماعتوں کے ممبران کے لئے گورنر ہائوس میں ظہرانے کا اہتمام کیا ۔ میں آپ کو مبارکباد دینا چاہوں گا کہ آپ نے بطور خاتون وزیر اعلیٰ پنجاب کامنصب سنبھالا ہے اور ایک تاریخ رقم کی ہے ،یہ سارے پاکستان ، پنجاب کی خواتین کے لئے ایک پیغام ہے کہ آپ جو سوچ رہی ہیں اور جو حاصل کرنا چاہیں وہ اس کامیابی کو محسوس کریں گی ،چاہے وہ ڈاکٹر ،وکیل بننا چاہیں چاہے وزیر اعلیٰ یا وزیر اعظم بننا چاہیں اس ملک کے ہر شہری کو بلا تفریق یہ موقع ملے گا کہ وہ اپنے ملک کی خدمت کرے ۔

انہوں نے کہا کہ آپ نے وزیر اعلیٰ کا عہدہ سنبھالتے ہوئے رمضان ریلیف پیکج کا اعلان کیا اور اس کا آغاز ہو چکا ہے اس سے اس صوبے کے پسماندہ طبقات اورغریب عوام کی خدمت ہو گی ،ہم سب پر فرض ہے کہ پاکستان بھر میں جو پسماندہ اورغریب طبقہ ہے وہ اکثریت میں ہے ،ان کے مسائل میں کمی اوران کے مسائل حل کرنے کے لئے حقیقی پیشرفت کریں۔ یہ پہلا قدم ہے کہ آپ پنجاب کی غریب عوام کے لئے سوچیں گے اور حکومت ان کو ترجیح دے گی ۔

انہوں نے کہا کہ میں ممبران پنجاب اسمبلی سے اپنے والد کے لئے ووٹ مانگنے آیا ہوں ، میں اپنے والد کے بارے میں اتنا ہی کہہ سکتا ہوں وہ آپ کاایسے ہی خیال رکھیں گے جیسے جیسے میرا خیال رکھتے ہیں،آصف زرداری کا طریقہ رہا ہے کہ وہ بلا تفریق تمام سیاسی جماعتوںکے ممبران سے ملتے ہیں ، چاہے کسی سے تعلق نہ بھی ہو وہ ان سے بھی ایسے محبت کے ساتھ ملتے ہیںجیسے اپنی پارٹی کے ممبران اور رہنمائوں سے ملتے ہیں ۔

آصف زرداری مسلم لیگ (ن) ،پیپلز پارٹی اور دیگر جماعتوں کی جانب سے صدر مملکت کے عہدے کے لئے مشترکہ امیدوار ہیں ۔ وقت کا تقاضہ یہی ہے کہ پاکستان آج جس بحران سے مشکلات سے گزر رہا ہے صدر پاکستان کا عہدہ ہے وفاق کی نمائندگی کرتا ہے اور اس کے ذریعے ہمیںاس بحران سے نکلنا ہے ، ہمیں مفاہمت کی طرف بڑھنا ہے ،معاشرے میں جو تقسیم پیدا ہوئی ہے ، ایک مخصوص سیاسی جماعت نے جس طرح کی ذہنیت پیدا کی ہے ہم نے اس کا حل پیش کرنا ہے ، ہم نے اس تقسیم اوربحران کو حل کرنا ہے ، آج سیاسی اختلافات کی وجہ سے لوگ ایک دوسرے سے ہاتھ ملانے کے لئے تیار نہیں لیکن پاکستان کی سیاست اورثقافت ایسی نہیں ہے ،خاص طو رپر نوجوان نسل ایسے آگے بڑھے جو نفرت اور تقسیم کا ماحول ہو ، ہمیں اس کو دفن کرنا ہوگا ،یہ عوام کا مطالبہ ہے ایک راستہ نکالیں جس سے ہمارا معاشرہ ترقی کرے ۔

وزیر اعظم شہباز شریف اورچاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ سب مل کر مسائل کو حل کرنے کی کوشش کریں گے ،سب ہم آہنگی سے چلیں گے جو معاشی بحران ہے دہشتگردی کا خطرہ ہے عوام کے مسائل ہیں ان کا مل کر مقابلہ کریں گے۔
Live مریم نواز سے متعلق تازہ ترین معلومات