چوہدری لطیف اکبر کا بھارتی کی جانب سے کشمیریوں پر انسانیت سوزتشدد ،کالے قوانین کے نفاذ پراحتجاج

اقوام متحدہ،او آئی سی اوریورپی یونین سمیت با اثر ممالک سے فوری کردار ادا کرنے کا مطالبہ

پیر 18 مارچ 2024 22:52

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 مارچ2024ء) سپیکر آزادجموں وکشمیر قانون ساز اسمبلی چوہدری لطیف اکبر نے بھارت کی جانب سے انسانیت سوز،مسلم دشمنی اور مذہبی عداوت پر مبنی کالے قوانین کے نفاذ پر شدید احتجاج کرتے ہوئے اقوام متحدہ،او آئی سی اوریورپی یونین سمیت با اثر ممالک سے فوری کردار ادا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ سپیکر آزادجموں وکشمیر قانون ساز اسمبلی نے بھارت کی جانب سے مسلمانوں کو شہریت دینے کیلئے گیارہ سال کی شرط اور پردادا کا ڈومیسائل لانے کو لازمی قرار دینے کے قانون کے نفاذ پر اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے پانچ اگست 2019کو مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت اور شہریت کے قانون میں ترمیم کر کے آرٹیکل 370 اور دفع 35 اے کا خاتمہ کردیا تھا،بھارت نے اگر توسیع پسندانہ عزائم اور اکھنڈ بھارت کی پالیسیاں ترک نہ کیں تو دونوں ایٹمی ممالک کے درمیان مذہبی جنونیت کا آتش فشاں لاوا پھٹنے سے عالمی امن ریزہ ریزہ اور تہذیبوں کے درمیان ٹکراؤ کے خدشات بڑھ جائیں گے۔

(جاری ہے)

چوہدری لطیف اکبر نے کہاکہ بھارت اور اسرائیل دونوں قابض ممالک ہیں جو دہشتگردی کو فروغ دیکر دنیا بھر کا امن غارت کرنا چاہتے ہیں لہذا اس بھیانک چالوں اور ظالمانہ اقدامات کے خلاف دنیا اپنے وجود کا احساس دلائے،چوہدری لطیف اکبر نے کہا کہ بھارت آٹھ لاکھ قابض افواج کے ذریعے عوام کو اپنے جابرانہ قبضے میں نہیں رکھ سکتا۔انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں سمیت معروف کشمیری صحافی شجاعت بخاری کے قتل کی رپورٹ پر عملدرآمد ناگزیر ہے،انہوں نے کہا کہ پاکستان ہمارا ترجمان اور افواج پاکستان کشمیریوں کا مان ہے، اہل کشمیر پاکستان پر فدا ہوتے ہوئے کلمہ طیبہ کا ورد کر کے آنے والی نسلوں میں نظریاتی رشتوں کو منتقل کر رہے ہیں۔