ریاست جموں وکشمیر کے دونوں اطراف یوم پاکستان انتہائی عقیدت واحترام ،نظریاتی جوش وخروش کے ساتھ منایاگیا

ہفتہ 23 مارچ 2024 15:20

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 مارچ2024ء) چاروںصوبوں کی طرح ریاست جموں وکشمیر کے دونوں اطراف میں یوم پاکستان انتہائی عقیدت واحترام ،نظریاتی جوش وخروش اوراس تجدید عہد سے منایا گیاکہ جب تک مقبوضہ جموں وکشمیر بھارتی تسلط سے آزادی حاصل کر کے پاکستان کا حصہ نہیں بن جاتا ہماری پرامن،جمہوری،تاریخ ساز قربانیوں کی جدوجہد جاری رہے گی۔

تفصیلات کے مطابق یوم پاکستان کا آغاز نمازفجر کے بعد مساجد اورگھروں میں قرآن خوانیاوردعائیہ تقریبات سے ہوا۔تحریک پاکستان،تحریک آزادی کشمیر کے شہداء اورشہداء افواج پاکستان کی قربانیوں کو زبردست الفاظ میں خراج عقیدت پیش کیا گیا۔پورے آزادکشمیر میں جلسے،جلوس اور ریلیاں نکال کر پاکستان کے ساتھ اظہار عقیدت کیا گیا،کشمیر کی فضاء جیوے جیوے پاکستان،پاکستان سے رشتہ کیا لاالہ اللہ،کشمیر بنے گا پاکستان،ہم لے کر رہیں گے آزادی،پاکستان زندہ باد،بھارت،اسرائیل مردہ باد،پاک فوج زندہ باد کے نعروں سے گونج اٹھی۔

(جاری ہے)

دارالحکومت مظفرآباد میںمعروف این جی او پہلا قدم کے زیر اہتمام گڑھی پن عملدرآمد چوک سے پریس کلب تک ایک بڑی ریلی نکالی گئی جس کی قیادت پاکستان پیپلزپارٹی آزادکشمیر کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات نامزد امیدوار اسمبلی حلقہ سات شوکت جاوید میر ،جنرل سیکرٹری قاضی تنویراوردیگرعہدیداروں نے کی۔شرکاء نے ہاتھوں میں بینروز اور پلے کارڈز،پاکستان اور آزادکشمیرکے جھنڈے اٹھارکھے تھے،ریلی کے شرکاء نے پیدل مارچ کرتے ہوئے آزادی چوک میں جمع ہوگئے۔

اس موقع پر ریلی کے احتجاج سے خطاب کرتے ہوئے مہمان خصوصی شوکت جاوید نے کہاکہ دوقومی نظریئے کی بنیاد پر بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح نے الگ ریاست حاصل کر کے قوم پر احسان عظیم کیا تھا،23 مارچ 1940ء کو پاس ہونے والی قرارداد پاکستان کے تسلسل میں 14اگست 1947ء کو اسلامی جمہوریہ پاکستان معرض وجود میں آیا،اہل کشمیر مضبوط،خوشحال،جمہوری،روشن خیال،ترقی پسند پاکستان کو اپنی لہور نگ جہد مسلسل کا نشان منزل سمجھتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم اہل پاکستان ،اس کی بہادر افواج میڈیا سمیت تمام مکاتب فکر کے شکر گزار ہیں جنہوں نے تحریک آزادی کشمیر کے لیے نہ صرف جانوں کے نذرانے پیش کیے بلکہ اپنی ترجیحات میں شامل کرتے ہوئے معاشی،اقتصادی بحرانوں کا سامنا کیاجس کے جواب میں بھارت سمیت ملک دشمن قوتوں نے دہشتگردی کے ذریعے نہتے انسانوں کا قتل عام کیا جس کی بڑی مثال بھارتی خفیہ ایجنسی را کے ایجنٹ کلبھوشن یادیو کے نیٹ ورک کا بے نقاب ہونا اوراس کی گرفتاری ہے۔

انہوںنے کہاکہ کشمیری عوام نے 19 جولائی 1947ء کو متفقہ قرارداد کے ذریعے پاکستان سے الحاق کا فیصلہ کیا تھا جس پر اب تک قائم ہے۔بھارت نے مقبوضہ جموں وکشمیر اور اسرائیل نے فلسطین میں انسانی تاریخ کی بدترین دہشتگردی کاارتکاب کیاہے اور عالمی برادری کاکردارمحض ایک منچلے تماشائی جیسا ہے۔اگر بھارت اور پاکستان کے درمیان مسئلہ کشمیر کا باوقار دیر پا حل تلاش نہ کیا گیا تودو ایٹمی ممالک میں تصادم کے بڑھتے ہوئے خدشات تیسری نیوکلیئر وار کی ابتداء بن جائیں گے۔

بھارت نے لائن آف کنٹرول اور ورکنگ بائونڈری پر جنگ مسلط کر کے توسیع پسندانہ عزائم کو فروغ دیا۔اسی طرح اسرائیل نے بھی غزہ سمیت فلسطین میں انتہاء کردی۔پاکستان نے ہرفورم پر لچک کامظاہرہ کیا،27فروری کو بھارتی پائلٹ نے فضائی خلاف ورزی کی توافواج پاکستان نے اسے سبق سکھادیااس کے باوجود وہ فضائی اور سرحدی خلاف ورزیوں سے باز نہیں آیا۔

شوکت جاوید میر نے کہا کہ ناقابل تسخیر دفاع مقبوضہ جموں وکشمیر کی آزادی کی ضمانت ہے۔کشمیری عوام افواج پاکستان کے شانہ بشانہ جانوں کے نذرانے پیش کرنے کو تیار ہیں۔ریلی میں مردو خواتین کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔جبکہ اختتام پر چیف آف آرمی سٹاف جنرل عاصم منیر ،قومی سلامتی کے اداروں کی قومی مفادات کی پالیسیوں کو سراہتے ہوئے جنوبی وزیرستان سمیت دہشتگردی میں جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے افواج پاکستان کے سپوتوں اور نہتے عوام کی شہادتوں پاکستان کی سلامتی ،مقبوضہ کشمیر اور فلسطین کی آزادی کے لیے خصوصی دعا کی گئی۔