رواں سال کی پہلی سہ ماہی میں بلوچستان، خیبرپختونخوا دہشتگردی سے سب سے زیادہ متاثر
پیر 1 اپریل 2024 15:25
(جاری ہے)
اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ دیگر صوبے نسبتاً پٴْرامن رہے، جہاں بقیہ 8 فیصد سے بھی کم اموات رپورٹ ہوئیں۔
رپورٹ کے مطابق عسکریت پسند تنظیموں نے 2024 کی پہلی سہ ماہی میں دہشت گردی کے نتیجے میں ہونے والی کٴْل اموات میں سے 20 فیصد سے بھی کم کی ذمہ داری قبول کی۔اس دوران جبہت انصار المہدی خراسان کے نام سے ایک نیا عسکریت پسند گروپ سامنے آیا، جو گل بہادر گروپ سے وابستہ ہے۔یہ سینٹر فار ریسرچ اینڈ سیکیورٹی اسٹڈیز (سی آر ایس ایس) کی جانب سے جاری کردہ سیکیورٹی رپورٹ کے اہم نتائج ہیں۔رپورٹ کے مطابق دہشت گردی اور انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں کے نتیجے میں ہونے والی اموات کے علاوہ ملک میں تخریب کاری کے 64 واقعات رونما ہوئے جن میں سرکاری، نجی اور سیکیورٹی املاک کے علاوہ سیاستدانوں کی املاک کو بھی نشانہ بنایا گیا۔پہلی سہ ماہی میں بلوچستان میں پٴْرتشدد کارروائیوں میں حیران کن طور پر 96 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا، 2023 کی آخری سہ ماہی میں اموات کی تعداد 91 تھی جوکہ بڑھ کر 178 ہوگئی۔سندھ میں پٴْرتشدد واقعات میں تقریباً 47 فیصد اضافہ دیکھا گیا جبکہ ہلاکتوں کی تعداد بہت کم رہی، تاہم خیبرپختونخوا میں 24 فیصد، پنجاب میں 85 فیصد اور گلگت بلتستان میں 65 فیصد حوصلہ افزا کمی ریکارڈ کی گئی۔زیر جائزہ مدت کے دوران گلگت بلتستان میں پٴْرتشدد واقعات میں نمایاں کمی کے باوجود وزیرداخلہ گلگت بلتستان نے 31 مارچ 2024 کو کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے حملوں کے خدشے کے پیشِ نظر دہشت گردی کے خطرے کا الرٹ جاری کیا۔یہ الرٹ خیبرپختونخوا کے ضلع شانگلہ میں چینی انجینئرز کے قافلے پر خودکش حملے کے بعد سامنے آیا جو داسو ڈیم پراجیکٹ پر کام کر رہے تھے، حملے کے نتیجے میں 5 چینی شہری اور ایک مقامی ڈرائیور جان سے ہاتھ دھو بیٹھے، یاد رہے کہ گزشتہ برس ایک دہائی میں سب سے زیادہ اموات گلگت بلتستان میں ہوئی تھیں، جس میں 17 جانیں ضائع ہوئیں۔رواں سال کی پہلی سہ ماہی میں تقریباً 200 دہشت گرد حملوں میں اموات کی مجموعی شرح میں سے 65 فیصد (281) سے زائد اموات عام شہریوں اور سیکیورٹی فورسز کے اہلکاروں کی ہوئیں جبکہ انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں کے دوران بقیہ 35 فیصد (151) ہلاکتیں کالعدم تنظیم کے اہلکاروں سے جھڑپوں کے دوران ہوئیں۔سیکیورٹی اہلکاروں اور شہریوں پر ہونے والے حملوں کی تعداد کالعدم تنظیموں کے خلاف کی جانے والی کارروائیوں سے تقریباً 4 گنا زیادہ ہے، مزید برآں پٴْرتشدد واقعات کا سب سے زیادہ نقصان عام شہریوں کو اٹھانا پڑا، جن کی اموات کی شرح 36 فیصد (154 اموات) رپورٹ کی گئی۔2023 کی آخری سہ ماہی کے مقابلے میں عام شہریوں اور سیکیورٹی اہلکاروں کی اموات میں 17 فیصد کا اضافہ ہوا ہے جبکہ 2024 کی پہلی سہ ماہی میں کالعدم تنظیموں، عسکریت پسندوں اور باغیوں کی ہلاکتوں میں تقریباً 15 فیصد کمی واقع ہوئی۔حیرت کی بات یہ ہے کہ کالعدم تحریک جہاد پاکستان (ٹی جے پی)، لشکر اسلامی (ایل آئی) اور لشکر جھنگوی (ایل ای جی) جیسی بعض دہشت گرد تنظیموں (جو پچھلے سال انتہائی سرگرم تھیں) نے ان حملوں کی ذمہ داری قبول کرنے سے گریز کیا، اس سہ ماہی کے دوران دہشت گردی کی کسی بھی کارروائی کی ذمہ داری صرف کالعدم ٹی ٹی پی اور داعش نے قبول کی۔باغی کالعدم گروہوں مثلاً بلوچستان لبریشن آرمی، بلوچ لبریشن فرنٹ، بلوچ راجی اجوئی سانگر اور سندھودیش ریولوشنری آرمی نے پہلی سہ ماہی کے دوران 18 حملوں کی ذمہ داری قبول کی جوکہ عسکریت پسند گروہوں کے حملوں سے 3 گنا زیادہ ہے، ان حملوں میں 42 افراد ہلاک اور 40 زخمی ہوئے۔باغی گروہوں کا بنیادی ہدف سیکیورٹی اور سرکاری تنصیبات تھے، جن میں گوادر پورٹ کمپلیکس، مچھ جیل، اور تربت نیول بیس شامل ہیں۔مزید قومی خبریں
-
ڈاکٹرطاہرالقادری کا درسِ بخاری ،زوم لنک پر 20ہزار علماء کی شرکت
-
وزیر اعلیٰ سندھ کی زیر صدارت سندھ سوشل پروٹیکشن بورڈ کا پہلا اجلاس ، فوڈ سیکیورٹی-بھوک مٹاؤ پروگرام اور بے نظیر ویمن ایگریکلچر ورکرز سپورٹ پروگرام کی فزیبلٹی اسٹڈیز کی منظوری دیدی
-
وزارتوں میں ٹیکنوکریٹس کی تعیناتی دو کشتیوں میں سوار ہونے کے مترادف ہے اور دو کشتیوں کا سوار ہمیشہ ڈوبتا ہے، خورشید شاہ
-
لگتا ہے 9 مئی محسن نقوی، آئی جی پنجاب کا کیا دھرا ہے، اسد قیصر کا تحقیقات کیلئے جو ڈیشل کمیشن کا مطالبہ
-
رؤف حسن ان معاملات پر بھی ترجمان بن جاتے ہیں جن کا ان سے کوئی لینا دینا نہیں،شیر افضل
-
اسحاق ڈار کو ڈپٹی وزیراعظم بنانا اسٹیبلشمنٹ کیلئے کوئی پیغام نہیں،طلال چوہدری
-
وزیر دفاع سے ترکیہ کے بری افواج کے کمانڈر کی ملاقات،عالمی جغرافیائی سیاسی صورتحال پر مشترکہ افہام و تفہیم پر اطمینان کا اظہار
-
اس بارتو اسمبلیاں بیچی ، خریدی گئی، ہارنے والے بھی پریشان، جیتنے والے بھی مطمئن نہیں،مولانا فضل الرحمان
-
موٹروے پولیس نے قانون کی حکمرانی اور ٹریفک ڈسپلن قائم کر کے دکھایا ہے ،وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان
-
وزیراعلی سندھ کا سینئر صحافی ثمر عباس کے بھائی شفقت حسین کے انتقال پراظہار افسوس
-
چلڈرن ہسپتال لاہور میں کڈز ڈے کیئر سنٹر کا افتتاح ،بچوں کا بہت خیال رکھا جائے ، وزیر اعلیٰ پنجاب
-
وزیراعلی خیبر پختونخوا کاکوئلہ کان حادثے میں دو مزدوروں کے جاں بحق ہونے پر اظہارافسوس
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.