مسئلہ فلسطین و کشمیر زمینی تنازعات نہیں کروڑوں انسانوں کے حق خودارادیت ،آزادی وخودمختاری کے مسائل ہیں،سردار عتیق

اگر ہندوستان کو لگتا ہے وہ طاقت کے ذریعے کشمیریوں کی آواز کو دبا سکتا ہے تو یہ ناممکن ہے،مسلم کانفرنس کشمیری عوام کی منصفانہ جدوجہد کیلئے اپنی سیاسی، اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گی، افطار ڈنر سے خطاب

جمعہ 5 اپریل 2024 21:03

مظفرآباد/اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 اپریل2024ء) صدرمسلم کانفرنس و سابق وزیراعظم آزادکشمیر سردارعتیق احمد خان مسئلہ فلسطین اور کشمیر زمینی تنازعات نہیں بلکہ کروڑوں انسانوں کے حق خودارادیت اور آزادی وخودمختاری کے مسائل ہیں۔7 اکتوبر 2023سے تاحال گزشتہ 6 مہینوں میں تیس ہزار سے زائد فلسطینی شہریوں کو جن میں بچے، بوڑھے،بیمار اور خواتین شامل ہیں شہید کردیئے گئے ہیں جن میں بچوں کی تعداد سب سے زیادہ ہے۔

عالمی برادری کشمیر اور فلسطین میں جاری مظالم کو روکنے کیلئے اپنا کردار ادا کرے۔ان خیالات کااظہارانہوں نے اسلام میں مسلم کانفرنس مرکزی مجلس عاملہ کے ممبرشیخ خورشید انور اور حسنات خورشیدکی طرف سے دئے گئے افطار ڈنر سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر مسلم کانفرنس کی سیکرٹری جنرل محترمہ مہرالنساء اور مرکزی رہنما سردار عابد رزق بھی موجود تھے۔

انہوں نے کہا کہ ہندوستان مقبوضہ کشمیر میں نہتے لوگوں پر ظلم کے پہاڑ ڈھارہا ہے، وہ طاقت کے ذریعے کشمیریوں کی آواز کو دبا نہیں سکتا، اقوام متحدہ کی قراردادیں بہت واضح ہیں کہ کشمیریوں کو آزادانہ اور شفاف استصواب رائے کے ذریعے حق خودارادیت دیا جائے گا تاکہ وہ اپنے مستقبل کے بارے میں فیصلہ کرسکیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان مقبوضہ کشمیر میں نہتے لوگوں پر ظلم کے پہاڑ ڈھارہا ہے، اگر ہندوستان کو لگتا ہے کہ وہ طاقت کے ذریعے کشمیریوں کی آواز کو دبا سکتا ہے تو یہ ناممکن ہے۔

مسلم کانفرنس مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کی منصفانہ جدوجہد کے لیے اپنی سیاسی، اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گی۔ بھارت مقبوضہ جموں و کشمیر کے لوگوں کی تحریک آزادی کو دبانے کی ناکام کوشش میں نسل کشی، ماورائے عدالت قتل، حراست میں تشدد، کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال، بچوں اور خواتین کے خلاف تشدد، جبری گمشدگیوں، پیلٹ گنز، اجتماعی سزا، کالے قوانین، فالس فلیگ آپریشنز جیسے غیر قانونی، غیر انسانی اور غیر اخلاقی ہتھکنڈے استعمال کر رہا ہے۔

انہوں نے جغرافیائی آبادیاتی منظر نامے کو تبدیل کرنے اور مسلم اکثریت کو خطے میں اقلیت میں تبدیل کرنے کے لیے بھارتی غیر قانونی مقبوضہ جموں وکشمیر میں غیر قانونی ہندو بستیوں کے قیام کے مودی کے اقدام پر تشویش کا اظہار کیا۔انہوں نے کہا کہ 05 اگست 2019 کے بھارتی غیر قانونی اقدامات کے بعد بھارت کی طرف سے غیر کشمیریوں کو کشمیری ڈومیسائل کے اجرا میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ آر ایس ایس کے دہشت گرد نیٹ ورک کی عالمی رسائی عالمی امن کے لیے خطرہ ہے۔ اس خطے میں جب تک مسئلہ کشمیر کشمیریوں کی امنگوں اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل نہیں ہو گا امن قائم نہیں ہو گا۔انہوں نے مزید کہا کہ مسلم کانفرنس روز اول سے اس تحریک آزادی ؂کیساتھ وابستہ ہے اور وہ دن دور نہیں جب کشمیری عوام آزادی کا سورج دیکھیں گے۔