
مفتاح اسمعیل، شاہد خاقان عباسی نے عوام پاکستان پارٹی لانچ کردی
پارٹی کا باقاعدہ آغاز 6 یا 7 جولائی کو 17 بانی اراکین کے ساتھ کیا جائے گا، شاہد خاقان عباسی
جمعہ 21 جون 2024 13:43

(جاری ہے)
مسلم لیگ (ن)کے دو سابق رہنمائوں شاہد خاقان عباسی اور مفتاح اسمعیل اور پیپلز پارٹی کے سابق سینیٹر مصطفی نواز کھوکھر کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ 2022 اور 2023 میں پالیسی اختلافات کی وجہ سے اپنی جماعتوں کو چھوڑنے کے بعد سے اس منصوبے پر کام کر رہے ہیں۔
اس کے بعد ان تینوں نے سیاست سے متعلق کا ایک گروپ تشکیل دیا جس نے 2023 میں ملک کو درپیش چیلنجز پر Reimagining Pakistan کے بینر تلے ملک گیر سیمینارز کا ایک سلسلہ منعقد کیا تھا۔شاہد خاقان عباسی کو عوام پاکستان کی آرگنائزنگ کمیٹی کے کنوینر اور مفتاح اسمعیل کو ان کے نائب مقرر کیا گیا ہے۔ذرائع نے بتایا کہ مصطفی نواز کھوکھر اب اس گروپ کے ساتھ نہیں ہیں کیونکہ وہ این اے 47 اسلام آباد کے نتائج پر اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کا انتظار کرنے کے لیے پارٹی کے لانچ کو آگے بڑھانا چاہتے تھے، جہاں سے انہوں نے 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات میں حصہ لیا تھا تاہم دیگر اراکین پارٹی کے تیزی سے لانچ کے حق میں تھے۔ مفتاح اسمعیل نے کہا کہ اس گروپ نے سیاسی جماعت شروع کرنے کا فیصلہ اس وقت کیا تھا جب وہ Reimagining Pakistan کے بینر تلے سیمینار کر رہے تھے،یہ آسمانی حکم نہیں ہے کہ صرف نواز شریف یا آصف زرداری یا فضل الرحمن جیسے روایتی سیاستدان ہی سیاست کر سکتے ہیں،ہم، غیر روایتی لوگ بھی یہ کر سکتے ہیں، پاکستانی عوام ایسا کر سکتے ہیں۔مسلم لیگ (ن)کے کئی سابق رہنما پہلے ہی نئی پارٹی میں شامل ہو چکے ہیں، اور معروف پیشہ ور افراد بھی صفوں کو بھر رہے ہیں۔بانی ارکان میں فیصل آباد سے مسلم لیگ (ن)کے سابق ممبر قومی اسمبلی رانا زاہد توصیف، سابق وزیر صحت ظفر مرزا، مسلم لیگ (ن)کے سابق ممبر صوبائی اسمبلی زعیم حسین قادری، ہزارہ کارکن فاطمہ عاطف، سندھی قوم پرست رہنما انور سومرو، قانونی ماہر عبدالمعیز جعفری اور سابق ایچ ای سی چیئرمین طارق جاوید بنوری شامل ہیں۔سابق وزیر خزانہ کا جواب اثبات میں تھا جب یہ پوچھا گیا کہ کیا ان کی نئی پارٹی الیکشن لڑے گی سابق وزیراعظم، شاہد خاقان عباسی نے تصدیق کی کہ پارٹی کا باقاعدہ آغاز 6 یا 7 جولائی کو 17 بانی اراکین کے ساتھ کیا جائے گا۔انہوںنے کہاکہ ہم نے حقیقت میں کسی کا پیچھا نہیں کیا ہے،یہ وہ لوگ ہیں جو کام کرنا چاہتے ہیں اور سوچتے ہیں کہ یہ ایک اچھا پلیٹ فارم ہے،یہ وہ لوگ ہیں جنہیں ملک کی فکر ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم الیکٹ ایبلز کو اکٹھا نہیں کر رہے ہیں، سیاسی جماعتوں میں پیشہ ور افراد اور ماہرین ہونے چاہئیں، اسی گہرائی کی ہمیں آج ضرورت ہے۔شاہد خاقان عباسی نے بتایا کہ سابق وزیر اعظم عمران خان نے اقتدار سنبھالنے کے بعد پیشہ ور افراد کو اپنی پارٹی میں شامل کیا۔انہوں نے کہا کہ وہ شروع سے ان کی پارٹی کا حصہ نہیں تھے، ہمارے معاملے میں، یہ لوگ اس پارٹی کا حصہ ہیں جس کا آغاز کیا جا رہا ہے۔جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا پارٹی نے اس کے آغاز سے قبل اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ تعلقات قائم کیے تھے، تو شاہد خاقان عباسی نے بتایا کہ اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ ہمارے تعلقات آئین کے مطابق ہوں گے اور اس سے آگے کچھ نہیں م یہ وہ چیز ہے جس پر ہم پختہ یقین رکھتے ہیں۔
مزید اہم خبریں
-
پاکستان اور بھارت کی فوجی قوت ایک نظر میں
-
کرتے اور پگڑیاں: افغان طالب علموں کے لیے نیا لازمی یونیفارم
-
پی ٹی آئی کو مخصو ص نشستیں دینے کے فیصلے کیخلاف نظرثانی کیس سماعت کیلئے مقرر
-
کانگریس ارکان کا امریکی صدر سے پاکستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لینے کا مطالبہ
-
پاکستان اور چین کے درمیان صحت کے شعبے میں تعاون بڑھانے پر اتفاق
-
چیئرمین سینیٹ کی مراکش کے وزیر خارجہ سے ملاقات، دوطرفہ تعلقات پر گفتگو
-
لاہور میں ٹریفک لائسنس بنوانے والوں کیلئے جدید سہولت متعارف
-
نائب وزیراعظم سینیٹر محمد اسحاق ڈار کی پہلے ڈیجیٹل غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری فورم 2025 میں شرکت
-
اگر ڈھانچہ جاتی اصلاحات پر عمل ہوا تو پاکستان کا آئی ایم ایف کے ساتھ یہ آخری پروگرام ہوگا، وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب
-
بھارت اس وقت جذباتی اور غیر معقول اقدامات کررہا ہے، بلاول بھٹو
-
اسٹیٹ بینک کی زری پالیسی کمیٹی کا اجلاس پیرکو طلب، شرح سود میں کمی کا امکان
-
اسٹرکچرل ریفارمزپر عمل کیا جائے تو یہ آئی ایم ایف کا آخری پروگرام ہوگا، وزیر خزانہ
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.