مذہب کا ریاست سے کوئی تعلق نہیں ہے، مذہب ہر انسان کا ذاتی فعل ہے،سعید غنی

ہم 14 اگست کو یوم آزادی کے طور پر مناتے ہیں اور اس کی تقریبات کا آغاز ہم 11 اگست کے اقلیتوں کے عالمی دن سے کررہے ہیں، وزیربلدیات سندھ

اتوار 11 اگست 2024 21:40

�راچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 اگست2024ء) وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ ہم 14 اگست کو یوم آزادی کے طور پر مناتے ہیں اور اس کی تقریبات کا آغاز ہم 11اگست کے اقلیتوں کے عالمی دن سے کرتے ہیں،مذہب کا ریاست سے کوئی تعلق نہیں ہے، مذہب ہر انسان کا ذاتی فعل ہے، اگر یہ بات سب کی سمجھ میں آجائے تو دنیا بھر میں مذاہب کے نام پر جو تضادات پیدا ہوتے ہیں وہ ختم ہوجائیں اور پر ملک میں امن قائم ہوجائے گا، اللہ تعالی رب العالمین ہیں رب المسلمین نہیں ہیں، مطلب کہ وہ تمام جہاں کے رب ہیں اور ہمارا ایمان ہے کہ جو اس دنیا میں آیا ہے اس کو اللہ تعالی لے کر آئے ہیں، مذاہب ہمارے اپنے لگاو کا نام ہے۔

نفرت کا جواب نفرت سے نہیں دیا جاسکتا، بلکہ جو لوگ نفرتیں پیدا کررہے ہیں اس کے جواب میں ہمیں مزید محبتیں پھیلانی چاہیے، تاکہ نفرتیں کمزور اور محبتیں مضبوط ہوتی جائیں اور ہمارا ملک امن کا گہوارہ بنے اور ہم سب مل کر پاکستان کو خوشحال بنائیں۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار 11 اگست کو اقلیتوں کے عالمی دن کے حوالے سے کراچی کے تین مقامات پر منعقدہ تقاریب سے خطاب کے دوران کیا۔

اس موقع پر ڈپٹی اسپیکر سندھ اسمبلی انتھونی نوید، مئیر کراچی مرتضی وہاب،سابق صوبائی وزیر و رکن سندھ اسمبلی مکیش کمار چاولہ، رکن قومی اسمبلی اسد عالم نیازی، مہش ملانی، چرچوں کے بشپ اور دیگر بھی ان کے ہمراہ موجود تھے۔ صوبائی وزیر نے اختر کالونی میں سندھ حکومت کی جانب سے لگائے گئے سولر سسٹم کا افتتاح کیا، بعد ازاں انہوں نے بی ایم ایچ پارسی اسپتال میں سولر سسٹم بعد ازاں سوامی نارائن مندر میں گرلز ہاسٹل 2 کے فیز 1 کا افتتاح کیا۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے کہا کہ ان تمام منصوبوں کا آج افتتاح وزیر اعلی سندھ نے کرنا تھا لیکن وہ اسلام آباد میں موسم کی خرابی کے باعث نہ پہنچ سکے اور ان کی ہدایات پر میں یہاں موجود ہوں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلی سندھ کی خصوصی ہدایات تھی کہ ہم یہاں آج 11 اگست کے اقلیتوں کے عالمی دن پر اپنے بہن بھائیوں کے ساتھ موجود رہیں تاکہ ان کو احساس نہ ہو کہ سندھ حکومت اور پاکستان پیپلز پارٹی ان کے ساتھ نہیں ہے۔

سعید غنی نے کہا کہ 11 اگست آصف علی زرداری نے اس دن کو اقلیتوں کے عالمی دن قرار دیا اور انہوں نے قائد اعظم محمد علی جناح کے اس 11 اگست کے تاریخی خطاب کی روشنی میں اس دن کا اعلان کیا۔ سعید غنی نے کہا کہ ہم 14 اگست کو یوم آزادی کے طور پر مناتے ہیں اور اس کی تقریبات کا آغاز ہم 11 اگست کے اقلیتوں کے عالمی دن سے کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 11 اگست کی قائد اعظم محمد علی جناح کی تقریر بالکل واضح ہے اور اس میں کوئی اگر اور مگر نہیں ہے۔

قائد اعظم نے اپنی اس تقریر میں واضح کردیا تھا کہ اس ملک میں ہماری جتنی بھی اقلیتی برادری ہیں ان کو مکمل آزادی ہوگی کہ وہ آزادی سے اپنے چرچ، مندر یا دیگر عبادت گاہوں میں آزادی سے عبادات کریں ان کو کوئی روک ٹوک کرنے والا نہیں ہوگا اس کے ساتھ انہوں نے یہ بھی کہا کہ مذہب کا ریاست سے کوئی تعلق نہیں ہے، مذہب ہر انسان کا ذاتی فعل ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر یہ بات سب کی سمجھ میں آجائے تو دنیا بھر میں مذاہب کے نام پر جو تضادات پیدا ہوتے ہیں وہ ختم ہوجائیں اور پر ملک میں امن قائم ہوجائے گا۔

انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے ہمارے اس اس پیارے پاکستان میں کچھ لوگوں نے مذہب کو بنیاد بنا کر ہماری اقلیتی برادری کو کہی کہی نشانہ بنانے کی کوشش کی ہے لیکن میں آپ کو بتادوں کہ نہ وہ حقیقی پاکستانی ہیں اور نہ ہی وہ حقیقی مسلمان ہیں۔ سعید غنی نے کہا کہ ہمیں ہمیں اسلام کہی نہیں سکھاتا کہ ہم کسی سے مذہب کی بنیاد پر کوئی تفریق کریں۔ ہمارا مذہب امن، محبت اور بھائی چارگی کا مذہب ہے اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جو کچھ مسلمانوں کو سمجھایا ہے اس میں ہے کہ تمام انسانوں کے ساتھ ہمیں محبت سے پیش آنا ہے۔

سعید غنی نے کہا کہ ہمارے اللہ رب العالمین ہیں رب المسلمین نہیں ہیں مطلب کہ وہ تمام جہاں کے رب ہیں اور ہمارا ایمان ہے کہ جو اس دنیا میں آیا ہے اس کو اللہ تعالی لے کر آئے ہیں، مذاہب ہمارے اپنے لگاو کا نام ہے، جس میں ہر مذاہب میں ہمیں بتایا جاتا ہے کہ ہمیں اپنے رب کی کس طرح عبادات کو کرنا ہے۔ سعید غنی نے کہا کہ ہماری کوشش ہونی چاہیے کہ اس ملک میں جن لوگوں نے بھی مذاہب کے نام پر نفرتیں پیدا کی ہیں ان کو ختم کریں۔

انہوں نے کہا کہ نفرت کا جواب نفرت سے نہیں دیا جاسکتا، بلکہ جو لوگ نفرتیں پیدا کررہے ہیں اس کے جواب میں ہمیں مزید محبتیں پھیلانی چاہیے، تاکہ نفرتیں کمزور اور محبتیں مضبوط ہوتی جائیں اور ہمارا ملک امن کا گہوارہ بنے اور ہم سب مل کر پاکستان کو خوشحال بنائیں۔ سعید غنی نے کہا کہ میرے لئے یہ بات بڑی خوش آئند ہے کہ میں جس حلقہ کی نمائندگی کرتا ہوں وہاں مسیحی برادری پورے ملک کے کسی حلقہ سے زیادہ یہاں آباد ہے۔

یہ بھی میرے لئے خوش قسمتی ہے کہ ہماری مسیحی ہو یا ہندو برادری اس حلقہ میں ہو اس نے ہمیشہ پاکستان پیپلز پارٹی کا ساتھ دیا ہے اور پاکستان پیپلز پارٹی نے بھی یہ ثابت کیا کہ وہ ہمیشہ اقلیتی برادری کے ساتھ کھڑی ہے۔ سعید غنی نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی واحد اس ملک کی سیاسی جماعت ہے، جس نے اس ملک میں قومی ہو یا صوبائی اسمبلیاں ہوں براہ راست عام انتخابات میں اقلیتوں سے تعلق رکھنے والوں کو ٹکٹ دیا اور کامیاب کروایا۔

انہوں نے کہا کہ مہش ملانی یہاں موجود ہیں، یہ تھرپارکر سے دوسری بار رکن قومی اسمبلی الیکشن لڑ کر جیتے ہیں اور اس نے ارباب غلام رحیم کو شکست دی ہے۔ اسی طرح ہری رام میرپورخاص سٹی سے دو بار رکن سندھ اسمبلی منتخب ہوئے ہیں۔ یہ پیپلز پارٹی ہی ہے، جس نے گیان چند اسرانی کو جام شورو سے براہ راست رکن قومی اسمبلی کا الیکشن لڑوایا اور انہیں کامیاب کروایا اور یہ تمام نشستیں مسلم اکثریتی علاقوں کی ہیں اور ان کے سامنے مسلم امیدوار تھے جبکہ ان کے پاس پیپلز پارٹی کے ٹکٹ تھے اور پیپلز پارٹی نے یہ ثابت کیا کہ ہم انسانیت اور خدمت کی بنیاد پر لوگوں کو منتخب کرتے ہیں اور ان کو ٹکٹ دیتے ہیں، اسی طرح کے پی کے، نارووال سے امیدوار اقلیتی امیدواروں کو دئیے۔

سعید غنی نے کہا کہ پیپلزپارٹی کی اقلیتوں کے لئے خدمات ہی ہیں کہ ملک بھر کی اکثریتی اقلیتوں سے تعلق رکھنے والے پیپلز پارٹی کے ساتھ ہیں۔ سعید غنی نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی اور اقلیتی برادری کا ایک ایسا رشتہ ہے، جو شہید ذوالفقار علی بھٹو کے دور سے شروع ہوا، جس کو شہید محترمہ بینظیر بھٹو اور آصف علی زرداری نے مضبوط کیا اور بلاول بھٹو زرداری اس کو مزید آگے بڑھا رہے ہیں اور انشا اللہ اس رشتہ کو مزید مضبوط کریں گے اور آپ کا ہمارا رشتہ بہت آگے تک رہے گا۔