Live Updates

سپریم کورٹ نے اہم ترین فیصلہ جاری کرنے کی روایت برقرارکھی

نیب ترامیم کیس میں حکومتی اور متاثرین کی انٹراکورٹ اپیلوں کومنظور کرلیں

جمعہ 6 ستمبر 2024 22:25

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 06 ستمبر2024ء) سپریم کورٹ آف پاکستان نے پھر جمعہ کے دن اہم ترین فیصلہ جاری کرنے کی روایت برقرارکھی،اور نیب ترامیم کیس میں حکومتی اور متاثرین کی انٹراکورٹ اپیلوں کومنظور کیا،کچھ سیاسی رہنما ایسے ہیں کہ جن کے خلاف ہونے والے تمام فیصلے اتفاقاً جمعے کے روز ہی سنائے گئے، مسلم لیگ ن کے قائد اور 3 وقت کے وزیراعظم نواز شریف کو بھی جمعہ کے روز ہی سزائیں سنائی گئیں۔

جمعہ کے روز سنائے جانے والے اہم فیصلوں میں 12 جولائی 2024 بروز جمعے کو مخصوص نشستیں پی ٹی آئی کو دینے کا حکم دیا گیا۔28جولائی 2017 بروز جمعہ کو پاناما کیس میں نواز شریف کو تاحیات نااہل کیا گیا۔6 جولائی 2018 بروز جمعہ کو نواز شریف اور مریم نواز کو ایون فیلڈ ریفرنس کیس میں سزا ہوئی۔

(جاری ہے)

31 جولائی 2009 بروز جمعہ کو سپریم کورٹ نے پرویزمشرف کے مارشل لائ کوغیر آئینی قرار ٍدیا۔

15 دسمبر 2017 کو جمعہ کے روز جہانگیر ترین کو سپریم کورٹ نے نااہل قرار دیا۔13 اپریل 2018 کو جمعے کو سپریم کورٹ نے نواز شریف اور جہانگیر ترین کو تاحیات نااہل قرار دیا۔تفصیلات کے مطابق 12 جولائی 2024 جمعہ کے روز سپریم کورٹ پاکستان نے پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ اور الیکشن کمیشن کا حکم کالعدم قرار دیتے ہوئے مخصوص نشستیں پاکستان تحریک انصاف کو دینے کا حکم دے دیا۔

واضح رہے کہ 9 طویل سماعتوں کے بعد سپریم کورٹ نے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں سے متعلق درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا تھا جو 5-8 کے تناسب سے سناتے ہوئے فیصلہ پی ٹی آئی کے حق میں سنا دیاگیاتھا۔جمعہ کے روز ہی سپریم کورٹ کی جانب سے پاناما کیس کا سنایا تھا، جس میں نواز شریف کو وزیراعظم کے عہدے سے ہٹانے اور کوئی بھی حکومتی عہدہ رکھنے کے لیے تاحیات نا اہل کر دیا تھا۔

اس فیصلے نے ملکی سیاست کا رخ ہی بدل دیا تھا جبکہ اس فیصلے کے بعد جمعہ کے روز کوئی بھی اہم فیصلہ آنے سے قبل کہا جاتا تھا کہ مسلم لیگ نون کی خیر نہیں۔پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد ان کی بیٹی مریم نواز جو موجودہ وزیر اعلیٰ پنجاب ہیں اور ان کے شوہر کیپٹن (ر) صفدر کو بھی جمعے کے روز ایون فیلڈ ریفرنس میں اسلام آباد کی احتساب عدالت کے جج ارشد ملک نے سزا سنائی۔

نواز شریف کو 10 سال قید 80 لاکھ پاؤنڈ جرمانہ، مریم نواز کو 7 سال قید اور 20 لاکھ پاؤنڈ جرمانہ جبکہ کپیٹن صفدر کو 1 سال کی سزا سنائی گئی۔سابق آرمی چیف جنرل (ر) پرویز مشرف نے 3 نومبر 2007 کو ملک بھر میں مارشل لائ نافذ کیا تھا، سابق صدر کے اس فیصلے کو بھی جمعہ کے روز 31 جولائی 2009 کو سپریم کورٹ نے غیر ا?ئینی اور غیر قانونی قرار دیا تھا اور جنرل پرویز مشرف کو ملزم نامزد کیا تھا۔

15 دسمبر 2017کوجمعے کے روز ہی پاکستان تحریک انصاف کے اس وقت کے اہم کھلاڑی اور عمران خان کے ساتھی جہانگیر خان ترین کو سپریم کورٹ نے اثاثے ظاہر نہ کرنے پر عوامی عہدے سے نا اہل قرار دیا تھا، یہ درخواست مسلم لیگ ن کے رہنما حنیف عباسی کی جانب سے دائر کی گئی تھی۔13 اپریل 2018کوجمعے کے روز 13 اپریل 2018 کو آئین کے آرٹیکل 62 (1) ایف کی تشریح سے متعلق سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ جاری کیا اور سابق وزیراعظم نواز شریف اور جہانگیر ترین کو تاحیات عوامی عہدے کے لیے نااہل قرار دیا اور لکھا کہ ’صادق اور امین نہ رہنے والا شخص عوامی عہدہ رکھنے اور پارلیمنٹ کا رکن بننے کا اہل نہیں ہے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات