وزیراعظم نے یوٹیلٹی سٹورز کے بغیر رمضان پیکیج لانے کی ہدایت کردی

یہ فیصلہ اس لیے کیا تاکہ کرپشن اور خراب مال کی فروخت نہ ہو، گزشتہ سال رمضان میں یوٹیلٹی سٹورز کے حوالے سے بے پناہ شکایات تھیں؛ شہباز شریف کی کابینہ اجلاس میں گفتگو

Sajid Ali ساجد علی منگل 4 فروری 2025 14:31

وزیراعظم نے یوٹیلٹی سٹورز کے بغیر رمضان پیکیج لانے کی ہدایت کردی
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 04 فروری 2025ء ) وزیراعظم شہباز شریف نے رواں برس حکام کو یوٹیلٹی سٹورز کے بغیر رمضان پیکیج لانے کی ہدایت کردی۔ وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ رمضان کی آمد آمد ہے اس حوالے سے وزارت فوڈ سکیورٹی کو یوٹیلٹی سٹورز کے بغیر رمضان پیکیج لانے کی ہدایت کردی ہے تاکہ کرپشن اور خراب مال کی فروخت نہ ہو، اس حوالے سے میں نے کئی ماہ پہلے کہا تھا کہ یوٹیلٹی سٹورز کے ساتھ اب یہ معاملہ نہیں چل سکتا کیوں کہ گزشتہ سال رمضان میں یوٹیلٹی سٹورز کے حوالے سے بے پناہ شکایات تھیں جس کا حل یہ نکالا ہے کہ مائنس یوٹیلٹی سٹور رمضان پیکیج لایا جائے۔

وزیراعظم نے بتایا کہ جنوری میں ماہانہ بنیادوں پر مہنگائی بڑھنے کی شرح 9 سال کی کم ترین سطح 2.4 فیصد پر آگئی ہے، جنوری 2024ء میں مہنگائی کی شرح 28 اعشاریہ 73 فیصد تھی، دسمبر 2024ء میں مہنگائی 4 اعشاریہ 1 فیصد تک کم ہوئی، مہنگائی کی شرح کا اس طرح بتدریج کم ہونا خوش آئندہ ہے، اب پوری کاوش ہے کہ ہم معاشی ترقی کی طرف بڑھیں، اس کے لیے تمام متعلقہ وزارتوں کی پوری توجہ ہونی چاہیئے، اسی حوالے سے ہم آگے بڑھیں گے اور یہی ہمارے لیے چیلنج ہے کہ معاشی نمو کو کس طرح بڑھایا جائے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کابینہ اراکین کو آگاہ کیا کہ سعودی عرب نے ایک سال کی موخر ادائیگی پر 1.2 ارب ڈالر کا تیل درآمد کرنے کی سہولت فراہم کردی ہے، سعودی عرب سے تاخیر ادائیگی پر تیل درآمد کرنے کی سہولت دسمبر 2023ء میں ختم ہوئی تھی، سعودی ولی عہد کی ہدایت پر ایک وفد نے پاکستان کا دورہ کیا اور تیل کی درآمد پر ایک سال کے لیے 1.2 ارب ڈالر کی موخر ادائیگی کی سہولت دوبارہ فراہم کردی گئی ہے۔

شہباز شریف کہتے ہیں کہ سعودی سہولت کے نتیجے میں ہمارے زرمبادلہ کے ذخائر کو تقویت ملے گی، سعودی ڈیولپمنٹ فنڈ نے ہزارہ ڈویژن کے لیے 4کروڑ 10 لاکھ ڈالر کے آبی منصوبے کی منظوری بھی دے دی ہے، اس کے علاوہ ایس ایف ڈی فنڈ کی 4 کروڑ ڈالر کی گرانٹ سے کنگ سلمان ہسپتال بنایا جائے گا، اب حوصلہ ملنا چاہیئے اور سرمایہ کاری لانی چاہیئے، اس کے علاوہ کل سندھ اور بلوچستان میں زرعی ٹیکس کا قانون منظور کرلیا ہے، اب چاروں صوبوں نے آئی ایم ایف کا مطالبہ پورا کردیا ہے، زرعی ٹیکس سے متعلق قانون سازی کرنے پر صدر زرداری، چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔