پاکستانی سیاستدانوں اور حکمرانوں کی کشمیر کے مظلوم مسلمانوں کے لئے پالیسیاں سردمہری کا شکار ہو گئیں ،مولانا حامد الحق حقانی

بدھ 5 فروری 2025 23:12

نوشہرہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 05 فروری2025ء) جمعیت علمائے اسلام پاکستان کے امیر ،دفاع پاکستان کونسل کے چیئرمین مولانا حامد الحق حقانی نے یوم کشمیر پر جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستانی سیاستدانوں اور حکمرانوں کی کشمیر کے مظلوم مسلمانوں کے لئے پالیسیاں سردمہری کا شکارہو گئیں ہیں۔کشمیر کے لئے وہ جذبہ جو ملت اسلامیہ اور قومی قیادت میں نظر آتا تھا وہ آج بین الاقوامی حالات اور کفار کے دباؤ کی وجہ سے اورغیروں کی پالیسیاں اپنے ملک اور پارلیمان پر مسلط کرنے کے سبب ماند پڑ گیا ہے۔

مولانا حامدالحق حقانی نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے مسلمانوں سے اظہار یکجہتی اور صرف ہمدردی سے مسئلہ کشمیر حل نہیں ہوگا ،ہماری قومی لیڈرشپ بشمول حکمرانوں کو دنیا سے اور ہندوستان سے آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کرنا ہوگی ورنہ دوسرا راستہ صرف اور صرف جہاد ہی کا ہے جس پر ہمارے قائد شہید اسلام حضرت مولانا سمیع الحق صاحب آخری سانس تک قائم رہے۔

(جاری ہے)

آج فلسطینی قبلہ اول کی آزادی کے لئے امت مسلمہ اوردنیا کے منصفوں اور ضامنوں کی صفوں کی طرف دیکھ رہے ہیں ، امریکی صدر ٹرمپ کا غزہ پر قبضے کے حوالے سے حالیہ بیان انتہائی مضحکہ خیز اور شرمناک ہے۔ امت مسلمہ کو متفقہ طور پر مظلوم فلسطینی عوام کے جذبات اور انکی خواہشات کے خلاف ہونے والے کسی بھی قدم کے خلاف بھرپور قدم اٹھانا پڑے گا۔ منافقت کی عالمی پالیسیاں امت مسلمہ کے مظلوموں کے خلاف مشترکہ بن رہی ہیں۔

مولانا حامد الحق حقانی نے کہا کہ انڈیاکے حکمران نریندرمودی نے اپنے دور میں وادی کشمیر کے مسلمانوں اورنہتی عوام پر مظالم کی تاریخ انسانوں کے خون کی سیاہی سے رقم کی ہے۔مسلمانوں کا پورے ہندوستان میں استحصال ہورہا ہے ،ہندوستانی جرنیل آئے دن پاکستان پر الزام تراشیاں کررہے۔اقوام متحدہ اور مسلمانوں کے عالمی ادارے اور اتحاد بھی ہندوستان سے تعلقات اور تجارت کے بنائ حق کا ساتھ کیوں نہیں دے رہے۔

انڈیا نے ہماری ناکام خارجہ پالیسی کی وجہ سے کشمیری مسلمانوں پر گھیرا تنگ کر دیا ہے، مولانا حقانی نے کہاکہ حکومت کو چاہیے کہ وہ تمام سیاسی اور مذہبی جماعتوں اور سوشل سوسائٹی کے تمام طبقات سے وابستہ لوگوں کو اعتماد میں لے کر ٹھوس اور پائیدار پالیسی فوری بنائیں اور کشمیر کے مظلوم اور پابند قید مسلمانوں کی آزادی کے لئے فیصلہ کن قدم اٹھائیں،انہوں نے کہاکہ کشمیریوں کی قربانیاں ایک دن ضروراللہ کی مدد سے رنگ لائیں گی جس طرح افغان قوم اور فلسطینی قوم کی مدد قدم بہ قدم اللہ تعالیٰ فرمارہے ہیں۔

کشمیریوں کے جنازوں میں پاکستان زندہ باد اورپاکستانی پرچم لہراناآج بھی پاکستانیوں کو یہ یاددلا تے رہتے ہیں کہ ہم پاکستان کے ہی منتظر ہیں ،پاکستان ایک ایٹمی قوت ہے اوراس کے دفاع کے لئے ایک مضبوط پاکستانی قومی فوج الحمدللہ موجود ہے ،ہمیں ایمان کی طاقت سے اللہ پر یقین محکم رکھتے ہوئے بھرپور طاقت سے کشمیر کی آزادی کے لئے آواز بلند کرنی ہوگی۔

وقت آنے پر ہم ملک کے دفاع اور سالمیت کے لئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے ،ہماری تاریخ قربانیوں سے بھری پڑی ہے۔انہو ں نے کہا ہمارے قائد و لیڈر اور روحانی والد شیخ الحدیث حضرت مولانا سمیع الحق شہید نے امت کے مظلوموں اور دفاع اسلام اوردفاع پاکستان کے لئے اپنی جان کا نذرانہ پیش کردیا لیکن امت مسلمہ کے لئے آواز اٹھانا او رمظلوموں کی صدا پر کبھی بھی لبیک کہنا بند نہ کیا۔

ہماری جماعت جمعیت علمائے اسلام پاکستان آج بھی عالم اسلام اور پاکستان کے استحکام اور مضبوطی کے لئے پورے پاکستان میں اپنا کردار ادا کررہی ہے۔ بلاآخر پاکستان کا مقدر اسلامی نظام کا نفاذ ہوگااوریہاں سے منافقت ، ظلم اور کرپشن اور سود کی لعنت کا ایک دن خاتمہ ہوکر رہے گااورپاکستان کے غریب مزدور اور کسان مہنگائی کی چکی میں پسنے والے نہتے عوام کو اللہ اور رسول? کی پالیسیاں ہی اس گھپ اندھیرے سے نکال سکتی ہیں۔