پاکستان کو نقصان پہنچانے والے عوام دشمن ،انشاء اللہ تاقیامت قائم رہے گا ،سیدجہانگیرشاہ

ہفتہ 29 مارچ 2025 17:44

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 مارچ2025ء) سیاسی و سماجی رہنما سیدجہانگیر شاہ نے کہا ہے کہ پاکستان کو نقصان پہنچانے والے عوام کے دشمن ہیں پاکستان ہمیشہ قائم رہنے کیلئے بنا ہے اورانشاء اللہ تاقیامت قائم رہے گا پاک فوج اوردیگرسیکورٹی اداروں کے اہلکاروں کی قربانیوں کی بدولت عوام رات کو سکون کی نیند سوتے ہیں،بلوچستان میں جب بھی پیپلز پارٹی کی حکومت قائم ہوئی قتل و غارت گری کا بازار گرم ہوا سابق وزیراعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف بلوچستان کے مسئلے کے حل کیلئے یہاں آکر تمام اسٹیک ہولڈرز سے بات چیت کریں۔

یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میںبلوچستان میں امپورٹڈ اور زمینوں پر قبضہ کرنے والوں کو عوام پر مسلط کیا گیا ہے جس سے صوبے میں امن و امان کی صورتحال روزبروز خراب ہوتی جارہی ہے اور بے گناہ مسافروں اورشہریوں کی ٹارگٹ کلنگ اور بم دھماکے روز کا معمول بن چکے ہیں اور حکومت کی رٹ کہیں نظر نہیں آرہی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں جب بھی پیپلزپارٹی کی حکومت قائم ہوئی صوبے میں امن و امان کی صورتحال خراب ہوئی ہے جب صوبے میں نواب اسلم رئیسانی کی حکومت تھی اسوقت بھی بے گناہ پنجابیوں اورہزارہ عوام کی ٹارگٹ کلنگ عروج پر تھی آج جب ایک مرتبہ پھر صوبے میں پیپلزپارٹی سے تعلق رکھنے والے سرفراز بگٹی وزیراعلیٰ ہیں امن وامان کی صورتحال انتہائی گھمبیر ہوچکی ہے۔

انہوں نے کہاکہ آرمی چیف کی قیادت میں پاک فوج اوردیگر سیکورٹی ادارے ملک اور خاص کر بلوچستان سے دہشت گردی کے خاتمے کیلئے کام کر رہے ہیں پاک فوج اورسیکورٹی اداروں کے اہلکاروںکی قربانیوں کی بدولت عوام رات کو سکون کی نیند سوتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ صوبے سے دہشت گردی کے خاتمے اورامن و امان کے قیام کیلئے عوام پاک فوج اورسیکورٹی اداروں کے ساتھ بھر پورتعاون کریں۔

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ(ن) کے قائد و سابق وزیراعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف بلوچستان کے مسئلے کے حل کیلئے صوبے میں آکر بیٹھیں اوریہاں کے تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت کرکے صوبے کو امن کا گہوارہ بنائیں۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی قبائلی شخصیات گورنر بلوچستان شیخ جعفرخان مندوخیل،سعید ہاشمی ،نوابزادہ جمیل بگٹی، سردار محمد صالح بھوتانی ،نواب محمد ایاز جوگیزئی اوردیگر پر مشتمل کمیٹی قائم کی جائے جو مل بیٹھ کر صوبے کے حوالے سے اہم فیصلہ کرسکیں۔