کون سی نہر بند کر کے چولستان کینال کو پانی دیں گے ‘پیپلز پارٹی

سندھ اور دیگر صوبوں کے مطالبے کے باوجود مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس کیوں نہیں بلا یا جا رہا نئی نہروں پر سندھ میں بہت احتجاج ہو رہا ہے‘ممبر ایگزیکٹو کمیٹی پاکستان پیپلز پارٹی چودھری منظور احمد کی پریس کانفرنس

جمعرات 3 اپریل 2025 15:54

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 اپریل2025ء)ممبر سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی پاکستان پیپلز پارٹی اور انچارج پیپلز لیبر بیورو چودھری منظور احمد نے وزیر اعظم شہباز شریف اور وزیر اعلی پنجاب مریم نواز سے سوال کیا ہے کہ سندھ اور دیگر صوبوں کے مطالبے کے باوجود مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس کیوں نہیں بلا یا جا رہا اور کون سی نہر بند کر کے چولستان کینال کو پانی دیں گے ۔

وہ پی پی وسطی پنجاب سیکرٹیریٹ ماڈل ٹائون میں پارٹی رہنمائوں عثمان ملک،چودھری ریاض،راو خالد اور نسیم صابر کیساتھ پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔چودھری منظور نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ آپ کارپوریٹ فارمنگ کے نام پر پنجاب کے چھوٹے کاشتکاروں کا قتل کر رہے ہیں،پیپلز پارٹی یہ نہیں ہونے دیگی،ہم ہر جگہ کاشتکاروں کیساتھ کھڑے ہوں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ آپ نے نان ایشو کھڑا کیا،پہلے 2صوبوں کے حالات خراب ہیں اب تیسرے میں بھی کرنا چاہتے ہیں۔یہ منصوبہ بالکل فزی ایبل نہیں،بتائیں کون سی نہر بند کر رہے ہیں۔چودھری منظور نے واضح کیا کہ صدر مملکت صرف پارلیمنٹ کے بل اور آرڈیننس کی منظوری دیتے ہیں،وہ ایک میٹنگ تھی جس کے منٹس کو غلط طریقے سے پھیلایا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں پانی کا مسئلہ بہت حساس ہے اوراس پر پاک بھارت مسئلہ رہا ہے۔

آپ چولستان کینال بنا رہے ہیں جس سے بنجر رقبہ آباد کیا جائے گا ،پہلے کہتے ہیں کہ یہ صرف سیلاب کے دنوں میں چلے گی۔ نئی نہروں پر سندھ میں بہت احتجاج ہو رہا ہے۔چودھری منظور نے واضح کیا کہ سیلاب جولائی سے ستمبر تک آتے ہیں۔بتایا جائے کہ چولستان کینال کو کب سے پانی دیں گے،باقی 9ماہ اس کینال کو کہاں سے پانی دیں گے،وہاں زمینیں دینے والوں کو 9ماہ کیسے پانی دیں گے۔

ممبر سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی نے کہا کہ کہتے ہیں کہ 14ڈی بحال کرینگے۔آپ یہ کر سکتے ہیں یہ ہر صوبے کا حق ہے مگرپاکستان کے نہری نظام میں 20فیصد پانی پہلے سے کم ہے،اس وقت 95ایکڑ فٹ پانی ہے جبکہ 20ملین سسٹم سے غائب ہو چکا ہے۔انہوں نے زور دیکر کہا کہ اس پانی کی کمی کو تمام صوبوں میں تقسیم ہونا ہے۔چودھری منظور نے کہا کہ یہ پنجاب اور چولستان کا مسئلہ ہے جس سے اوکاڑہ ،ساہیوال،رحیم یار خان،بہاولنگر سب متاثر ہوں گے۔

میڈیا سوالوں کے جواب میں چودھری منظور نے کہا کہ یہ انسانی تاریخ کا پہلا واقعہ ہے جس میں ریورس انجینئرنگ کر رہے ہیں،ماہرین بھی حیران ہیں کہ یہ کیا ہو رہا ہی ۔انہوں نے انکشاف کیا کہ جو بھی نئی نہر نکالتے ہیں اس کا چودہ فیصد ضائع ہو جاتا ہے جبکہ چولستان نہر کا چالیس فیصد ضائع ہونے کا خدشہ ہے،آپ چولستان میں کتنے تالاب بنائیں گے۔وہاں کائی جم جائے گی۔

چودھری منظور کا کہنا تھا کہ حکومت نے مالیہ میں دس گنا اضافہ کر دیا ہے۔چودھری منظور نے کہا کہ سسٹم میں پانی موجود نہیں،جس صوبے کا مسئلہ ہے اسکے لوگ بات کریں۔پاکستان میں چار پانچ برس کے بعد زیادہ پانی آتا ہے۔پیپلز پارٹی نے اپنے دور میں کسانوں کو بہترین سپورٹ پرائس دی لہٰذا ملکی معیشت کو کھڑا کرنا ہے تو ایگرو بیسڈ اکانومی لانا پڑے گی۔

کپاس ہماری ضرورت سے کم پیدا ہو رہی ہے۔زراعت پر ٹیکس پر ٹیکس لگایا جا رہا ہے۔کسان تباہ ہو گا تو ملک تباہ ہو گا۔یہ سمجھنے کی ضرورت ہے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سنا ہے وزیر اعظم آج حاتم طائی کی قبر پر لات مار رہے ہیں،65روپے یونٹ بجلی پیدا کر کے 6روپے کمی کی جا رہی ہے۔نہریں قومی منصوبہ نہیں یہاں تماشا لگایا جا رہا ہے۔ہم الائنس کو نہیں، ایشو ٹو ایشو حکومت کو سپورٹ کر رہے ہیں۔