سندھ حکومت پرائمری ہیلتھ کیئر کو مضبوط بنانے کے لیے پرعزم ہے، مراد علی شاہ

منگل 15 اپریل 2025 17:29

سندھ حکومت پرائمری ہیلتھ کیئر کو مضبوط بنانے کے لیے پرعزم ہے، مراد ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 اپریل2025ء)وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے پاکستان میں یونیورسل ہیلتھ کوریج(یوایچ سی)کے حصول کے لیے پرائمری ہیلتھ کیئر(پی ایچ سی)کو مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔یہ بات انہوں نے کراچی میں آغا خان یونیورسٹی کے زیرِ اہتمام منعقدہ "نیشنل سمپوزیم برائے پرائمری ہیلتھ کیئر:پاکستان میں یونیورسل ہیلتھ کوریج کی بنیاد" سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

اپنے خطاب میں وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے آغا خان یونیورسٹی کی اس اہم اور بروقت کاوش کو سراہا، جو عالمی صحت کے ترجیحات اور سندھ حکومت کے صحت مند معاشرے کے وژن سے ہم آہنگ ہے۔سید مراد علی شاہ نے کہا کہ صحت ہمیشہ سندھ حکومت کی پالیسیوں اور منصوبہ بندی کا مرکزی نکتہ رہی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ کووڈ-19 کی وبا نے ایک مضبوط اور پائیدار نظامِ صحت کی اہمیت کو مزید اجاگر کیا، جس کی بنیاد بنیادی صحت کی سہولیات پر ہونی چاہیے۔

انہوں نے سندھ حکومت کی جانب سے کی جانے والی متعدد اصلاحات اور سرمایہ کاری کا ذکر کیا، جن میں تیسرے درجے کی صحت کی سہولیات میں بہتری اور بنیادی صحت کی سہولیات میں توسیع شامل ہیں۔ انہوں نے غیر متعدی بیماریوں سے نمٹنے اور کمیونٹی کی سطح پر صحت کی خدمات کو بہتر بنانے کے لیے لیڈی ہیلتھ ورکر پروگرام جیسے اقدامات کو اجاگر کیا، جس کا آغاز شہید محترمہ بینظیر بھٹو نے 1990 کی دہائی میں کیا تھا۔

انہوں نے صحت کی سہولیات کی فراہمی خاص طور پر شہری علاقوں میں عوام و نجی شراکت داری کے کردار پر بھی زور دیا۔ انہوں نے "پیپلز پرائمری ہیلتھ انیشی ایٹو" اور ضلعی اسپتالوں کو ماہر این جی اوز کے حوالے کرنے جیسے کامیاب ماڈلز کا حوالہ دیا، جنہیں وسعت دی جا سکتی ہے۔وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ اٹھارہویں ترمیم کے بعد صحت کا شعبہ صوبوں کو منتقل ہونے کے بعد سندھ حکومت نے اپنے صحت کے بجٹ میں خاص طور پر احتیاطی اور بنیادی نگہداشت میں نمایاں اضافہ کیا ہے۔

سید مراد علی شاہ نے تسلیم کیا کہ کچھ علاقے اب بھی صحت سے متعلق چیلنجز کا سامنا کر رہے ہیں، اور آغا خان یونیورسٹی کی قیادت میں جاری "پرائمری ہیلتھ کیئر لرننگ ایجنڈا" جیسے اشتراکی سیکھنے کے پلیٹ فارمز کی ضرورت پر زور دیا۔انہوں نے کہا کہ حقیقی صحت کی ترقی کے لیے حکومت اور معاشرے دونوں کی شمولیت ضروری ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ صحت کو ٹرانسپورٹیشن منصوبہ بندی سے لے کر ماحولیاتی تبدیلی کے خلاف اقدامات تک تمام شعبوں میں شامل کرنا چاہیے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے آخر میں یقین دہانی کرائی کہ سندھ حکومت سمپوزیم کی سفارشات پر سنجیدگی سے غور کرے گی اور ایک صحت مند سندھ اور صحت مند پاکستان کی جانب اپنے سفر کو جاری رکھے گی۔صدر آغا خان یونیورسٹی ڈاکٹر سلیمان شہاب الدین نے اپنے خطاب میں کہاکہ آغا خان یونیورسٹی میں ہمارا یقین ہے کہ بنیادی صحت کی دیکھ بھال صرف نظامِ صحت کا ایک جزو نہیں بلکہ اس کی اصل بنیاد ہے،یہ ایک ایسا راستہ ہے جو ہمیں ایک ایسے مستقبل کی جانب لے جاتا ہے جہاں نظامِ صحت کا مرکز انسان ہوں اور علاج سب کے لیے قابل رسائی اور منصفانہ ہو۔

اسی طرح کا نظام ہمیں درکار ہے اگر ہم پاکستان میں یونیورسل ہیلتھ کوریج اور صحت سے متعلق پائیدار ترقیاتی اہداف حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ پرائمری ہیلتھ کیئرلرننگ ایجنڈا جیسے اقدامات کے ذریعے ہم قومی شراکت داروں کے ساتھ مل کر ایسے شواہد اور بصیرت پیدا کر رہے ہیں جو پالیسی اور عملی اقدامات کو ملک بھر میں بدل سکتے ہیں۔ یہ سمپوزیم ہماری مشترکہ وابستگی کی اجتماعی تصدیق ہے کہ ہم یہ یقینی بنائیں کہ کوئی بھی پیچھے نہ رہ جائے۔

سمپوزیم میں بنیادی حفظان صحت کو مضبوط بنانے کے پانچ کلیدی شعبہ جات پر روشنی ڈالی گئی جیسے تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی سے نمٹنے کے لیے صحت اور آبادی کی سروسز کو یکجا کرنا، غیر متعدی بیماریوں اور ذہنی صحت کے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے PHC کو ازسر نو ترتیب دینا، نجی شعبے کے ساتھ اشتراک، سروسز کے معیار کو بہتر بنانا اور صحت کے لیے مقامی مالیاتی سرمایہ کاری کو فروغ دیتے ہوئے بیرونی امداد پر انحصار کم کرنا ہے۔

بل اینڈ میلنڈا گیٹس فائونڈیشن، یونیسیف اور ورلڈ بینک کی معاونت سے منعقدہ اس سمپوزیم میں مالیاتی حکمت عملی، طرز حکمرانی، صحت سے متعلق معلومات، معیارِ نگہداشت اور کمیونٹی کی شمولیت جیسے اہم موضوعات پر بھی گفتگو کی گئی، جو کہ یونیورسل ہیلتھ کوریج اور صحت سے متعلق پائیدار ترقیاتی اہداف (SDGs) کے حصول کے لیے ضروری ہیں۔وفاقی وزیر سید مصطفی کمال نے ایک ریکارڈ شدہ ویڈیو پیغام میں کہاکہ "بنیادی صحت کی دیکھ بھال یونیورسل ہیلتھ کوریج اور صحت سے متعلق پائیدار ترقیاتی اہداف SDGs)) کے حصول کے لیے مرکزی حیثیت رکھتی ہے۔

حکومت اس بات کے لیے پرعزم ہے کہ PHC اصلاحات کو ترجیح دی جائے، عوام و نجی شراکت داری کو مضبوط بنایا جائے، ڈیجیٹل ہیلتھ سے فائدہ اٹھایا جائے اور ہر پاکستانی کو بنیادی صحت کی سہولیات تک رسائی یقینی بنائی جائے۔ یہ سمپوزیم اس مقصد کے حصول کے لیے ہماری مشترکہ کوششوں کو یکجا کرنے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔"اس موقع پر شریک نمایاں شخصیات میں وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ، وزیر مملکت برائے صحت ڈاکٹر مختار احمد بھرت، وزیر صحت سندھ ڈاکٹر عذرا پیچوہو، وزیر صحت و آبادی پنجاب عمران نذیر، وزیر صحت بلوچستان بخت محمد کاکڑ، اور مشیر صحت خیبرپختونخوا احتشام علی شامل تھیجو تمام صوبوں کی جانب سے بنیادی حفظان صحت کے لیے اعلی سطح کے عزم کی غمازی کرتے ہیں۔

بنیادی حفظان صحت کے لرننگ ایجنڈا آغا خان یونیورسٹی کی زیر قیادت ایک دو سالہ منصوبہ ہے جس کی معاونت گیٹس فانڈیشن کر رہی ہے۔ اس کا مقصد شواہد پر مبنی تحقیق کرنا اور صوبوں کے درمیان تجربات کے تبادلے کو فروغ دینا ہے تاکہ بنیادی حفظان صحت کے نظام کو مزید مضبوط اور پائیدار بنایا جا سکے۔