
حکومت کی جانب سے گندم کی خریداری ،امدادی قیمت کا اعلان نہ کرنے کے معاملے پر حکومت ،اپوزیشن یک زبان
کسانوں کے لئے 15ارب کاپیکیج ناکافی قرار، گندم پر عام بحث کے دوران جواب دینے کیلئے کوئی وزیرموجود نہ تھا اڈیالہ جیل کے باہر سے قائدحزب اختلاف کی گرفتاری پر اپوزیشن نے پنجاب اسمبلی کی کارروائی سے واک آئوٹ کرکے احتجاج
جمعرات 17 اپریل 2025 22:05
(جاری ہے)
وقفہ سوالات کے دوران جنید افضل ساہی کے فیصل آباد زرعی یونیورسٹی کی کارکردگی کے سوالات کو کمیٹی کے سپرد کردیاگیا۔ اس دوران پینل آف چیئر مین آغار علی حیدر نے چیئر سنبھالی ۔
اپوزیشن رکن رانا شہباز نے وزراء کی عدم حاضری پرشدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ گندم پر بحث ہے کس سے رابطہ کریں ،اسمبلی میں کوئی بھی وزیر نہیں ،بھینس کے آگے بین بجانی ہے تو بھینس تو موجود ہو،کئی بار کہہ چکا ہوں وزیر اعلی کو بتائیں آپ نے جو وزیر بنائے وہ ایوان میں بھی نہیں آتے۔سینئر رکن رانا محمد اقبال نے وزراء کی ایوان میں عدم موجودگی پر کہا کہ وزیر ایوان میں آنا پسند نہیں کرتے۔گندم پر تیسرے روز بھی بحث کا سلسلہ جاری رہا ۔بحث میں حصہ لیتے ہوئے اپوزیشن رکن سجاد وڑائچ نے کہا کہ کسان کے ساتھ حکومت ظلم کررہی ہے ،حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ گندم خریدے، حکومت کی جانب سے گندم نہ خریدنے سے کسان پریشان ہوکر حکومت کو بددعائیں دے رہا ہے۔ حکومتی رکن سعید اکبر نوانی نے کہا کہ افسوس ہے کہ کابینہ کا ایک بھی ممبر موجود نہیں ،پچھلے سال صوبہ میں تقریباً 16.48ملین ایکٹر زمین پر گندم کاشت ہوئی، اس بار 16.51ملین ایکٹرگندم زمین کاشت ہوئی،حکومت کہتی ہے ہمارے کہنے پر کسانوںنے اعتماد کے ساتھ گندم اگائی ، پالیسی عوام کی بہتری کیلئے بنتی ہے جب اسے لاگو کرنے کی بات آتی ہے تو سوچ ہوتی ہے عوام کو افادیت پہنچائیں تو نہیں پہنچتی،پندرہ ارب روپے سٹوریج پیکج کی بات کی گئی،جتنے بھی گندم پیکج بنے فیلڈ میں پیکج سے عوام کو فائدہ نہیں پہنچتا ، وزیر اعلی نے بہت سے پیکج دئیے ،سولر پر دس لاکھ روپے دینے کااعلان ہوا،اب پتہ کرلیں سترہ لاکھ روپے میں کمپنیاں سولر پینل کسانوں کو دے رہی ہیں،آٹھ لاکھ روپے کسان دے گا ،،دو ہزار ،بائیس سو روپے من گندم کا ریٹ چل رہا ہے جب گندم مارکیٹ پہنچے گی تو اٹھارہ سو روپے فی من قیمت ہوگی ،اس میں خسارے کے علاوہ کچھ نہیں ملے گا،یہ انڈسٹریل ملک نہیں بلکہ زراعت سے چلتا ہے اگر زراعت کو نظر انداز کیا جائے گا تو کسان گندم اگانا چھوڑ دے گا،اگر اس بحران کو دور نہ کیاگیا تو اگلے سال گندم کاشت نہیں ہوگی۔اپوزیشن رکن اسامہ گجر نے کہا کہ کسانوں کے بجلی کے میٹر زاتارے جا رہے ہیں،چار ماہ کیلئے گندم کو حکومتی گودام میں رکھنے سے کسانوں کو بے وقوف بنایا جا رہاہے، حکومت ہوش کے ناخن لے،ایپکا والے ہوں ہو یا ہیلتھ الائنس والے سب احتجاج پر ہیں۔پیپلز پارٹی کے پارلیمانی لیڈرسید علی حیدر گیلانی نے کہا کہ شاید حکومت وقت کے دل میں کوئی رحم ہو اور کسانوں کے لئے سپورٹ پرائس کااعلان کرے،گندم کی قیمت کے معاملہ پر پورے پاکستان کی نظریں پنجاب پر ہیں،کسانوں اور زراعت کی تنظیموں کا ایک ہی مطالبہ ہے کہ گندم کی سپورٹ پرائس کااعلان کیاجائے،حکومت وعدہ کرے گندم کی سپورٹ پرائس کااعلان کرے گی ،ڈیڑھ کروڑ ایکٹر پر گندم کی فصل کا کیا کرنا ہے ،اگر سپورٹ پرائس کااعلان نہیں کرنا تو آئندہ کا اپنا لائحہ عمل تو بتائے،زراعت کے وزیر تو ایوان میں آتے نہیں ، ان سے کہوں گا ایوان کی تجاویز لکھ کر حکومت کو دیں کہ ہوش کے ناخن لے۔ حکومتی رکن شیر علی خان نے خطاب میں کہا کہ گندم وہ فصل ہے جو پنجاب کے ہر دیہات میں کاشت کی جاتی ہے ،وزیر کے بجائے پارلیمانی سیکرٹری کا ایوان میں آنا حکومت کی عدم دلچسپی کو ظاہر کرتا ہے، ہمیں دھوکہ سے گندم کاشت کرنے کا کہاگیا اب حکومت خرید نہیں رہی،بارانی علاقہ میں سال میں ہماری ایک فصل ہوتی ہے ہمیں کہتے ہیںگندم کاشت نہ کریں اور کہتے سرسوں سمیت دیگر فصل کاشت کرلیں،گندم کے لئے حکومت جو سٹوریج کا کہہ رہی ہے تو اس پر ٹرانسپورٹ کے اخراجات کون دے گا اور ٹھیکہ دار کہاں سے ثبوت لائے گا،اگر حکومت نے فیصلہ کرلیا زمیندار سے گندم نہیں لینی تو برملا کہہ دیں گندم نہیں خریدیں گے ۔حکومت کپاس کی قیمت مقرر کرے وگرنہ انہیں نھة گندم کی طرح تنہا چھوڑ دیا جائے گا۔حکومتی رکن ثاقب خورشید نے کہا کہ کسان کی گندم کی جو امدادی قیمت دی گئی اس پر حکومتی ابہام موجود ہے،اس وقت گندم کے معاملہ پر پارلیمانی سیکرٹری تو ایوان میں موجود ہیں لیکن محکمہ کا سیکرٹری ،ڈائریکٹر یا وزیر ہی موجود نہیں تو اس پر بات کرنا فضول ہے،پالیسی سے ذخیرہ اندوزمنافع کمائیں گے اورکسان رل جائے گا ،سود کا کاروبار بڑھے گا،کپاس کی فصل کا بندوبست کر لیں ،امدادی قیمت مقرر نہ گئی تو ٹیکسٹائل اور کسانوں کیلئے نقصان ہوگا ، حکومت نے پندرہ ارب روپے کسانوں کے لیء رکھا ہے کھاد بیج کی قیمت کم کرنے کے لئے رکھ دیا جاتا تو کسان کی شنوائی ہوجاتی۔ اپوزیشن رکن رائے احسن نے اپنی کہا کہ کسان ملک کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے جب تک کسان کو اوپر نہیں اٹھائیں گے مسائل ایسے ہی رہیں گے،کسان کی سہولت کاری کی پالیسی نہیں بنائیں گے تو ملک ترقی نہیں کرے گا۔ حکومتی رکن نرگس فیض اعوان نے کہا کہ آدم کو سزا ملی گندم کھانے کی اور اس کی اولاد کسانوں کوسزا مل رہی ہے گندم اگانے کی۔ اپوزیشن رکن عدنان ڈوگر نے کہا کہ پانچ فیصد گندم خیبر پختوانخواہ ، چودہ فیصد سندھ اور اسی فیصد گندم پنجاب میں کاشت ہوئی ہے، ہوش کے ناخن لیں ،ساٹھ ہزار روپے فی ایکٹر کسان کو نقصان ہو رہا ہے۔حکومتی رکن جعفر علی ہوچہ نے کہا کہ زراعت کے محکمہ کا کوئی وزیر ایوان میں موجود نہیں ، پنجاب کے زمیندار کو بے یارو مددگار چھوڑ دیا گیا،گندم پر کسان کو کھاد سولر کی مد میں سہولت دیں کہیں وہ وقت نہ آجائے کہ وہ گندم کاشت نہ کرے ۔بریگیڈئیر (ر)مشتاق احمد نے کہا کہ ملک وحید کو کسانوں کے جواب کیلئے ایوان میں بھیج دیا گیا ہے، گندم پر حکومت کی پالیسی زیرو ملٹی پلائی زیرو ہے،پیپلزپارٹی والے لوگ اس حکومت کے اتحادی ہیں پتلی گلی سے نکلنے کوشش نہ کریں جو جرائم (ن)لیگ کررہی پیپلزپارٹی برابر کی حصہ دار ہے،پیپلزپارٹی والے حکومت کے مزے بھی لیں اور اپوزیشن کا تاثربھی دیں تو دوہرا معیار عوام کو قبول نہیں۔ حکومتی رکن چوہدری جاوید نے کہا کہ زراعت کے شعبہ کو نہ انڈسٹری کا درجہ دیا گیا اور نہ ہی کاروبار کا بلکہ کاشتکاروں کا مسئلہ بنایاگیا،افسر شاہی ٹھنڈے کمروں میں بیٹھ کر گندم کی پالیسی دے رہی ہے، اگر مریم نواز کو معلومات پہنچ جائیں زراعت کس زبوں حالی کا شکار ہے تو مسئلہ حل کروا دیں گی۔فری اکانومی کو زراعت پر کیوں لاگو نہیں کیاجاتا۔حکومتی رکن ملک ارشدایڈووکیٹ نے کہا کہ ایک کروڑ باسٹھ لاکھ ایکٹر پر گندم کاشت ہوئی جو کامیابی ہے، جس ملک میں بچوں کیلئے پیزا منگوائیں تو وہ تین ہزار تک آتا ہے اس ملک میں بائیس سو روپے فی من گندم کی قیمت پر نظر ثانی کی ضرورت ہے۔اپوزیشن رکن خالد نثار ڈوگر نے کہا کہ ڈیڑھ لاکھ روپے فی ایکٹر خرچ اور کسانوں کو نوے ہزار مل رہا ہے۔حکومتی رکن سید عامر علی شاہ نے کہا کہ اگر حکومت گندم کی سپورٹ پرائس دے اورتمام صوبوں کو گندم سپلائی کرے تو کسان خوشحال ہوجائے گا، اگر فیصلوں پر نظر ثانی نہ کی گئی تو اگلاسال مشکل ہوگا،کپاس کا بھی بیڑا غرق کردیا ہے سارا نظام درہم برہم ہے، اگر کسان احتجاج کرے گا تو ہم بھی ان کے ساتھ احتجاج میں شریک ہوں گے۔اپوزیشن رکن تشکل عباس وڑائچ نے کہا کہ حکومت کی جانب سے کسان کو مافیا کہا گیا ۔ حکومتی رکن صلاح الدین کھوسہ نے کہا کہ گندم کی امدادی قیمت مقرر نہ کرنے پر اب اپنے حلقہ کی نمائندگی کروں یا حکومت کی نمائندگی کروں ،لیکن میںحلقہ کی نمائندگی کروں گا،محکمہ خوراک میں کرپشن ہے کسان کیلئے بہترین پالیسی بنائیں یہ حکومت کی ذمہ داری ہے، کسان گندم زیادہ پیدا کرے تب مشکل کم کرے تو تب مشکل ہے۔اپوزیشن رکن حسن بٹر نے کہا کہ بھارتی کسان زراعت سے جی ڈی پی میں اکہتر فیصد حصہ ڈال رہا ہے لیکن ہمارا کسان صرف39حصہ ڈال رہا ہے اگر کسان پر ہاتھ رکھ دیا جائے تو جی ڈی پی پی کو اسی فیصد تک لے جا سکتے ہیں۔ اجلاس میں اڈیالہ جیل کے باہر سے قائد حزب اختلاف ملک احمد خان بھچر کی گرفتاری پر اپوزیشن نے ایوان کی کاروائی کا بائیکاٹ کردیا اورف اراکین نعرے بازی کرتے ہوئے ایوان سے باہر چلے گئے ،اپوزیشن کی جانب سے اسمبلی کی سیڑھیوں پر بھی احتجاج ریکارڈ کرایا گیا ۔احتجاج کے بعد اپوزیشن رکن شیخ امتیاز نے کورم کی نشاندہی کر دی۔پینل آف چیئرمین آغا علی حیدر نے پانچ منٹ تک گھنٹیاں بجائیں لیکن کورم پورا نہ ہو سکا جس پر پینل آف چیئرمین نے کاہک ہ بہت افسوس کی بات ہے ریکوزیشن بھی اپوزیشن کی ہے اور کورم کی نشاندہی بھی اپوزیشن نے کی،کورم مکمل نہ ہونے پر اجلاس آج18اپریل کی دوپہر دو بجے تک ملتوی کردیا گیا۔مزید اہم خبریں
-
شہبازشریف حکومت کی جانب سے بجلی کی قیمتوں میں کمی کی بجائے اضافے کا انتباہ
-
بھارت کی مرکزی کابینہ کا اہم اجلاس وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں جاری
-
سیکورٹی وجوہات‘پی آئی اے کی گلگت اور سکردو کے لیے کے پروازیں منسوخ
-
ایک جوکر ملک کا وزیر دفاع رکھا ہوا ہے ان جوکروں کو میڈیا سے دور رکھیں، عالیہ حمزہ
-
گھروں میں کام کے بہانے چوریوں میں ملوث خواتین گینگ کی سرغنہ گرفتار، 40 تولے سونا برآمد
-
سندھ طاس معاہدے کی معطلی، پاکستان کی بھارت کیخلاف بین الاقوامی قانونی کارروائی شروع کرنے کی تیاری
-
لاہور، راوی روڈ میں گیس سلنڈر دھماکے میں 5 افراد جاں بحق اور6 زخمی ہوگئے
-
ڈونلڈ ٹرمپ کے اقتدار کے پہلے سو روز کیسے رہے؟
-
ویتنام میں جنگ کے خاتمے کی 50 ویں سالگرہ کا جشن
-
پاک بھارت کشیدگی اور ممکنہ بھارتی جارحیت کے خدشات کے پیش نظر سکردد اور گلگت کی پروازیں منسوخ
-
ملک بھر میں کل عام تعطیل کا اعلان
-
چارسدہ ، نامعلوم موٹرسائیکل سواروں کی کار پر فائرنگ سے پولیس اہلکار شہید محکمہ صحت کا ملازم شدید زخمی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.