دریائے سندھ سے چھ نئے کینالز نکالنے کے خلاف وکلا برادری کا قومی شاہراہ پرتیسرے روز بھی احتجاجی دھر ناجاری

شاہراہ بلاک، سندھ، بلوچستان، پنجاب جانے والی ٹریفک معطل، وکلا کی سندھ دشمن منصوبوں کے خلاف نعریبازی ، قومی کارکنان نے خیرپور ریلوئے ٹریک بھی بند کر دیا ، ببرلودھرنے میں وکلابرادری سمیت سول سوسائٹی ، سیاسی ، سماجی ، ٹریڈ ، لیبر و معزز شہریوں کی بھرپور شرکت

اتوار 20 اپریل 2025 18:10

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 اپریل2025ء)دریائے سندھ سے چھ نئے کینالز نکالنے کے خلاف وکلا برادری کا قومی شاہراہ پرتیسرے روز بھی احتجاجی دھر ناجاری ،شاہراہ بلاک، سندھ، بلوچستان، پنجاب جانے والی ٹریفک معطل، وکلا کی سندھ دشمن منصوبوں کے خلاف نعریبازی ، قومی کارکنان نے خیرپور ریلوئے ٹریک بھی بند کر دیا ، ببرلودھرنے میں کراچی، حیدرآباد، لاڑکانہ سمیت مختلف شہروں کے وکلابرادری سمیت سول سوسائٹی ، سیاسی ، سماجی ، ٹریڈ ، لیبر و معزز شہریوں کی بھرپور شرکت کا سلسلہ جاری، وکلابرادری سے اظہار یکجہتی ،کینالز فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ ، تفصیلات کے مطابق دریائے سندھ سے چھ کینالز نکالے جانے کے خلاف سندھ ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن سکھر کے زیر اہتمام قومی شاہراہ (ببرلو)بائی پاس پر وکلابرادری کی بڑی تعداد نے تیسرے روز بھی احتجاجی دھرنا دیا اور سندھ دشمن منصوبوں کے خلاف شدید نعریبازی کی وکلابرادری کی جانب سے دیئے جانے والے تیسرے روز بھی دھرنے کے باعث قومی شاہراہ مکمل بند ہوگئی اورقومی شاہراہ بند ہونے کے باعث دونوں اطراف سے گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگی رہی ، قومی شاہراہ بند ہونے کی وجہ سے سیکڑوں مسافر گاڑیاں پھنس گئی جبکہ ڈرائیور سمیت مسافر شدید گرمی میں پریشان رہے کہ دھرنے کی قیادت کراچی بار کونسل کے صدر عامر وڈرائچ سمیت ہائی کورٹ کے قربان علی ملانو،سکھر ڈسٹرکٹ بار کے شفقت رحیم،ظہیر بابر، ایڈوکیٹ سردار قربان کلوڑ و دیگر کررہے تھے جبکہ وکلابرادری سے اظہار یکجہتی کیلئے دھرنے میں سیاسی،سماجی جماعتوں،سول سوسائٹی،شہریوںنے بھرپور شرکت کی دھرنے میں شامل شرکاکی جانب سے کینالز نکالنے جانے کے خلاف شدید نعرے بازی کی گئی ، دھرنے سے خطابات کے دوران وکلارہنما ، سیاسی ، سماجی رہنماں و معززین شہریوں کا کہنا تھا کہ 1991 واٹر معاہدے کی بھی خلاف ورزی برداشت نہیں کی جائے گی،دریاو ں میں پہلے ہی پانی کی قلت ہے ،نئی کینالز سے سندھ کی زمین بنجر ہونے کا خدشہ بڑھ جائیگا جب تک حکومت اپنا فیصلہ واپس نہیں لیتی تب تک احتجاج جاری رہے گا،دوسری جانب وکلاکے احتجاجی دھرنے کے باعث سکھر، خیرپور، گھوٹکی، لاڑکانہ، شکارپور، جیکب آباد، کندھ کوٹ، اور کشمور اضلاع میں عدالتی کاروائیاں معطل رہی جس کی وجہ سے سندھ ہائی کورٹ، ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس سمیت ماتحت عدالتوں میں کیسوں کی سماعت نہ ہو نے کے برابر تھی۔

(جاری ہے)

جبکہ سڑکیںبند ہونے کے بعد خیرپور میںقومی کارکنان نے وکلابرادری کے ہمراہ ٹرینیں بھی بندکر دی اور کارکنان کی بڑی تعداد نے خیرپور ریلوئے ٹریک پر دھرنا دیکر اپ اور ڈاو ن ریلوے ٹریک بند کردیاجس کے باعث ٹرین شیڈول بھی شدید متاثرہ ہو گیا ہے اس موقع پر وکلابرادری و قومی کارکنان کا کہنا تھا کہ کل تک اگر کینال بنانے کا فیصلہ واپس نہ لیا گیا تو پنجاب جانے والی ٹرینیں بند کرنے کا آپشن موجود ہے۔