امریکی نائب صدر دورہ بھارت کے دوران سکھ فارجسٹس کے رہنماگرپتونت سنگھ کے قتل کا معاملہ اٹھائیں،سکھ گروپ

منگل 22 اپریل 2025 18:22

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 اپریل2025ء) خالصتان تحریک کی حمایت کرنے والے ایک سکھ گروپ نے امریکی نائب صدر جے ڈی وینس پر زوردیاہے کہ وہ امریکی شہری اورسکھ فار جسٹس کے رہنما گرپتونت سنگھ پنوں کے قتل کی منصوبہ بندی اور سازش میں مودی حکومت کے ملوث ہونے کا معاملہ اپنے دورہ بھارت کے دوران اٹھائیں۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق گروپتونت سنگھ پنوں نے نائب امریکی صدر کے نام ایک خط میں ان پر زوردیاہے کہ وہ ان کے قتل کی مبینہ بھارتی سازش کا معاملہ اٹھائیں ۔

انہوں نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے قریبی ساتھی پر ان کے قتل کی منصوبہ بندی کے لیے ڈھائی لاکھ ڈالر دینے کا الزام عائد کیا اور امریکی نائب صدر پر زور دیا کہ وہ اس معاملے پر بھارتی حکام سے بات کریں ۔

(جاری ہے)

گروپتونت سنگھ پنوں نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہاکہ مودی حکومت ایک امریکی شہری کے قتل کی سازش میں ملوث ہے۔ یہ امریکی خودمختاری اور انصاف پر حملہ ہے ۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ امریکی شہری کے قتل کی کوشش سے متعلق کسی بھی مقدمے کی سماعت امریکی عدالتوں میں امریکی قوانین کے تحت ہونی چاہیے۔گزشتہ سال کینیڈا نے بھی بھارتی حکومت پر اسی طرح کے الزامات عائد کئے تھے جس کے بعد دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات کشیدہ ہو گئے تھے۔کینیڈا کے سابق وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے کینیڈا میں سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کی ٹارگٹ کلنگ کا ذمہ دار بھارتی حکومت کو ٹھہرایاتھا۔روزنامہ دی گارڈیئن نے اپنی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ بھارت پاکستان میں 20سے زائد معروف شخصیات کی ٹارگٹ کلنگ ملوث ہے اورپاکستان میں دہشت گردی کی سرپرستی کررہاہے ۔