بلاول بھٹو زرداری اور شہباز شریف کی پریس کانفرنس عوام کو بیوقوف بنانے اور ٹوپی ڈرامے کے سوا کچھ نہیں،کاشف سعید شیخ

جمعہ 25 اپریل 2025 19:25

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 اپریل2025ء) جماعت اسلامی سندھ کے امیر کاشف سعید شیخ نے کہا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری اور شہباز شریف کی پریس کانفرنس عوام بیوقوف بنانے اور ٹوپی ڈرامے کے سوا کچھ بھی نہیں ہے، کینالوں کا معاملہ مشترکہ مفادات کونسل میں بھیجنے اور معاملے کو مزید طول دینے کے بجائے براہ راست پریس کانفرنس میں اسے مکمل طور پر مسترد کرنے کا اعلان کیا جانا چاہئے تھا کیونکہ اس پورے منظر نامے میں سی آئی سی کے 08 ارکان میں سے 04 تو حکومتی پارٹی کے جبکہ پانچواں رکن امیر مقام بھی مسلم لیگ (ن) کا نمائندھ ہے ، چھٹے رکن وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفرازبگٹی بھی انہی قوتوں کا بندہ ہے جبکہ علی امین گنڈاپورکا ووٹ بھی شاید سندھ کو نہ مل سکے اسلئے مراد علی شاہ سی سی آئی میں اکیلا رہ جائے گا۔

(جاری ہے)

سی سی آئی کا قانون ہے کہ فیصلے اتفاق رائے سے نہیں بلکہ اکثریت کی بنیاد پر کیے جاتے ہیں۔ جس کے بعد مراد علی شاہ کہیں گے کہ میرے پاس دوسرا ووٹ ہی نہیں تھا اس لیے اب کچھ نہیں کیا جا سکتا یہ پورا تکنیکی قانونی کھیل ہے جس میں صدر زرداری اور پیپلز پارٹی بھی مکمل طور پر شامل ہیں۔اکثریت کی بنیاد پر جب سی سی آئی سے چھ نئی نہریں منظور ہو جائیں گی تو سندھ کے لوگوں کے قدموں تلے سے زمین نکل جائے گی اور سندھ بنجر بن کر تباہ ہو جائے گا۔

سندھ کے عوام جن میں قوم پرست، سیاسی، مذہبی جماعتیں، سول سوسائٹی، وکلا برادری، صحافی، ادیب، دانشوروں سمیت ہر مسلک و فکر کے افراد، بچے، خواتین، طلبہ، اساتذہ کی مشترکہ جدوجہد کا نتیجہ ہے کہ آج پیپلز پارٹی نہروں کے خلاف احتجاج کرنے پر مجبور ہے۔ پیپلزپارٹی کی قیادت ایک بار پھر عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کیلئے شہباز شریف کے ساتھ مل جل کر کریڈٹ لینے اورعوامی احتجاج کو ٹھنڈا کرنا چاہتی ہے، لیکن سندھ کے عوام اب ان کی دوہری پالیسی کو اچھی طرح سے سمجھ چکے ہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج سندھ کے عوام کیلئے جاری ویڈیو پیغام میں کیا۔

کاشف سعید شیخ نے مزید کہا کہ جماعت اسلامی سندھ کا یہ واضح اور دو ٹوک موقف ہے کہ سی سی آئی میں صوبوں کی اتفاق رائے کے بجائے اکثریت کی بنیاد پر کیے گئے کسی بھی فیصلے کو سندھ کے عوام ہرگز قبول نہیں کریں گے۔ ہماری جدوجہد نہ صرف نہروں کا نوٹیفکیشن واپس لینے بلکہ ایس آئی ایف سی کے ذریعے کارپوریٹ فارمنگ کے نام پر سندھ کی قیمتی لاکھوں ایکڑ زرعی زمینیں وفاق اور اسٹیبلشمنٹ کو دینے والے کالے قانون کے خاتمے کیلئے ہے۔

یہ سندھ کے عوام، کسانوں، خواتین، شہریوں، دیہاتیوں، نوجوانوں، بزرگوں، طلبہ، وکلا کی جدوجہد ہے جو نہروں کی منظوری کے نوٹیفکیشن کے خاتمے، کارپوریٹ فارمنگ، بجلی، گیس سمیت معدنی وسائل پر حق ملکیت تسلیم کرنے تک جاری رہے گی۔ شہباز شریف اور بلاول زرداری کی پریس کانفرنس سندھ کے عوامی احتجاج اور دھرنے کو ختم کرنے کی سازش ہے جو کبھی کامیاب نہیں ہوگی جب تک وفاق باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کرکے چھ نہروں کے منصوبے کو ہمیشہ کے لیے دفن نہیں کرے گا سندھ کے عوام کی جدوجہد جاری رہے گی۔

صوبائی امیر نے مزید کہا کہ الحمدللہ نہروں اور کارپوریٹ فارمنگ کے خلاف جماعت اسلامی نہ صرف 'دریا بچاؤ کمیٹی' بلکہ اپنے پلیٹ فارم سے بھی مسلسل مختلف سرگرمیوں کے ذریعے جدوجہد کر رہی ہے۔ حکمرانوں کو بتانا چاہتے ہیں کہ اگر ان کی سندھ کے خلاف سازشیں، کارپوریٹ فارمنگ کا استحصالی نظام ختم نہ ہوا تو ہم اپنی جدوجہد میں مزید تیزی اور جدت لائیں گے۔