
ایتھوپیا کے سفیر کی پاکستانی تاجروں کو 1.5 ارب کی افریقی مارکیٹ میں سرمایہ کاری کی دعوت
ایتھوپیا لینڈ لاکڈ سے لینڈ لنکڈ ملک بن گیا،یورپ،امریکا میں ڈیوٹی و کوٹہ فری رسائی ممکن،جمال بیکر عبداللہ کا خطاب
پیر 28 اپریل 2025 19:25
(جاری ہے)
اس موقع پر ایتھوپیا کے اعزازی قونصل جنرل ابراہیم تواب، چیئرمین بی ایم جی زبیر موتی والا، صدر کے سی سی آئی جاوید بلوانی، سینئر نائب صدر ضیاء العارفین، نائب صدر فیصل خلیل احمد، سابق صدور مجید عزیز، جنید اسماعیل ماکڈا اور منیجنگ کمیٹی کے اراکین بھی موجود تھے۔
ایتھوپیا کے سفیر نے کے سی سی آئی کے ممبران کو ایتھوپیا میں سرمایہ کاری کے حوالے سی2025 میں ہونے والی کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی جو 12 تا 13 مئی 2025 کو منعقد ہو گی اس کے بعد پاکستان کی سنگل کنٹری نمائش 15تا 17 مئی 2025 کو ہوگی۔ایتھوپیا ایئرلائنز ان تقریبات میں شرکت کرنے والے وزیٹرز کو 12 فیصد رعایت دے گی جبکہ ہوٹل کی سستی رہائش بھی دستیاب ہوگی۔انہوں نے اِن تقریبات کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ انویسٹ ان ایتھوپیا کانفرنس میں دنیا بھر سے سرمایہ کاروں، پالیسی سازوں اور سپلائی چین اسٹیک ہولڈرز کی شرکت متوقع ہے جو شراکت داری، رابطوں اور نیٹ ورکنگ کے لیے ایک مثالی پلیٹ فارم فراہم کرے گی۔سنگل کنٹری نمائش میں بھی بڑی تعداد میں شرکاء نے شرکت کی تصدیق کی ہے جہاں پاکستانی مصنوعات کی ایک وسیع رینج کو ایتھوپیا اور افریقی مارکیٹوں میں متعارف کرایا جائے گا۔انہوں نے بتایا کہ ایتھوپیا افریقا کے اہم سیاحتی مقامات میں سے ایک سیاحتی مقام بن چکا ہے۔کرونا وبائی مرض کے بعد ایتھوپیا میں سیاحوں کی آمد میں 40 فیصد اضافہ ہوا ہے جو اس کے پُرامن ماحول اور تاریخی مقامات کی بدولت ممکن ہوا۔ڈاکٹر عبداللہ نے کہا کہ ایتھوپیا اور پاکستان کے درمیان تقریباً 70 سال سے سفارتی تعلقات قائم ہیں۔ ہم پاکستان کی لک افریقا اورانگیج افریقا پالیسی کی بہت قدر کرتے ہیں جو کاروباری اداروں کو افریقا میں رسائی اور کام کرنے کی ترغیب دیتی ہے۔ یہ مقصد ایتھوپیا کے ذریعے حاصل کیا جا سکتا ہے جو افریقا کاحقیقی گیٹ وے ہے۔انہوں نے وضاحت کی کہ ایتھوپیا اب ایک لینڈ لاکڈ ملک نہیں رہا بلکہ لینڈ لنکڈ ملک بن چکا ہے جہاں 95 فیصد درآمدات اور برآمدات جیبوتی ریل نیٹ ورک کے ذریعے صرف 6 گھنٹے میں منتقل ہو جاتی ہیں۔ ایتھوپیا میں 7 ڈرائی پورٹس بھی موجود ہیں جو بغیر کسی رکاوٹ کے مؤثر لاجسٹکس فراہم کرتے ہیں۔ ایتھوپیا دنیا کی تیز ترین ترقی کرنے والی معیشتوں میں سے ایک ہے جہاں گزشتہ سال جی ڈی پی میں 8.2 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔400 ارب ڈالر کی موجودہ جی ڈی پی کے ساتھ ایتھوپیا مشرقی افریقا کی سب سے بڑی معیشت ہے اور اس کی ترقی کی شرح اس سال 8.4 فیصد ہونے کی توقع ہے۔چیئرمین بی ایم جی زبیر موتی والا نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے یہ امید ظاہر کی کہ ایتھوپیا کے سفیر کے دورے سے پاکستان اور ایتھوپیا کے درمیان اقتصادی تعاون کے نئی رائیں کھلیں گے۔انہوں نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا کہ فی الحال پاکستان کو ایتھوپیا کے ساتھ تجارتی خسارے کا سامنا ہے جہاں ایتھوپیا پاکستان کو بڑی مقدار میں سویابین سمیت دیگر اشیا برآمد کرتا ہے جبکہ پاکستان کی ایتھوپیا کے لیے برآمدات صرف 4.5 ملین ڈالر ہیں جو پاکستان کی برآمدی صلاحیت سے بہت کم ہے۔انہوں نے دوطرفہ معاشی و تجارتی تعلقات کو مضبوط بنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ٹیکسٹائل، چاول اور زرعی تعاون جیسے شعبوں میں بے پناہ امکانات موجود ہیں۔انہوں نے ایتھوپیا کی زرعی کارکردگی خاص طور پر پانی کی انتظامی حکمت عملی جیسے ڈرپ اریگیشن اور گرین ہارویسٹنگ کی تعریف کی جن میں پاکستان پیچھے ہے۔انہوں نے کہا کہ پانی کی کمی کے باوجود ایتھوپیا جدید ٹیکنالوجی کی بدولت پاکستان کے مقابلے میں فی ہیکٹر زیادہ پیداوار حاصل کرتا ہے۔ ہمیں ان سے سیکھنے کی ضرورت ہے۔چیئرمین بی ایم جی نے انفراسٹرکچر میں مسلسل سرمایہ کاری کو سراہتے ہوئے کہا یہ حیران کن ہے کہ ایتھوپیا محدود مالی وسائل کے باوجود سڑکیں بنا رہا ہے اور انفراسٹرکچر کو ترقی دے رہا ہے۔کراچی چیمبر کو اس کا مطالعہ کر کے پاکستانی حکومت کے ساتھ اسے شیئر کرنا چاہیے تاکہ اسے اپنایا جا سکے۔انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ بے پناہ صلاحیت کے باوجود ایتھوپیا کے لیے ہماری برآمدات ہماری مجموعی عالمی برآمدات کا محض 0.045 فیصد ہیں۔ اس پر فوری توجہ کی ضرورت ہے۔ انہوں نے پاکستانی برآمد کنندگان کو مشورہ دیا کہ وہ صرف امریکا اور یورپ جیسی روایتی مارکیٹوں پر توجہ مرکوز نہ کریں بلکہ افریقا کا بھی جائزہ لیں جسے انہوں نے ایک نوآبادیاتی براعظم قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہاں بے شمار مواقع ہیں۔چین اور بھارت کی پہلے ہی ایتھوپیا کے لیے برآمدات بہت زیادہ ہیں۔ ہمیں اپنی مصنوعات جیسے جوتے، قالین اور دیگر اشیاء کو مقابلے کے قابل بنانے کے لیے طریقے تلاش کرنے چاہیے تاکہ ان ممالک کی مصنوعات کی جگہ لے سکیں یا ان کے ساتھ اضافی تجارت بڑھا سکیں۔قبل ازیں صدر کے سی سی آئی صدر جاوید بلوانی نے ایتھوپیا کے سفیر کا خیرمقدم کرتے ہوئے افریقا کی ابھرتی ہوئی معاشی اہمیت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ 1.5 ارب آبادی اور 3 کھرب ڈالر سے زائد کی معیشت کے ساتھ افریقا تجارت کے لیے ایک متحرک خطہ ہے۔انہوں نے پاکستان کے افریقا کے ساتھ تعلقات بڑھانے کی پالیسی لک افریقا کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ایتھوپیا کو 4.5 ملین ڈالر کی برآمدات کے مقابلے میں 42 ملین ڈالر کی درآمدات کے موجودہ اعداد و شمار دونوں ممالک کے درمیان تجارت کی اصل صلاحیت کو ظاہر نہیں کرتے۔ہمیں اپنی تجارتی سرگرمیوں کو متنوع اور گہرا کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے زراعت، فوڈ پروسیسنگ، تیل کے بیجوں کی کاشت، موسمیاتی لحاظ سے بیجوں کی تیاری، کارپوریٹ فارمنگ اور حلال مصنوعات کو تعاون کے اہم شعبے قرار دیا۔انہوں نے جیبوتی بندرگاہ کی اسٹریٹجک اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ اگر اسے گوادر پورٹ سے جوڑ دیا جائے تو یہ ایشیاء، افریقا اور یورپ کے درمیان خطے کے تجارتی روابط کونمایاں طور پر بڑھا سکتا ہے۔صدر کے سی سی آئی نے مزیدکہا کہ پاکستان کا ایس ایم ای سیکٹر جس میں 5.2 ملین کاروباری ادارے شامل ہیں جو جی ڈی پی کا 40 فیصد اور برآمدات کا 25 فیصد حصہ ہیں، سرمایہ کاری کے پرکشش مواقع پیش کرتا ہے۔ انہوں نے ایتھوپیا کے سرمایہ کاروں کو ایگرو فوڈ، ٹیکسٹائل، قابل تجدید توانائی، مصنوعی ذہانت، بائیو ٹیکنالوجی اور ہیلتھ کیئر جیسے شعبوں میں سرمایہ کاری کی دعوت دی۔انہوں نے کہا کہ ایتھوپیا میں تعمیراتی مٹیریل جیسے ڈیفارمڈ بارز، اسٹیل راڈز، سیرامکس اور متعلقہ مصنوعات کی بڑھتی کو مدنظر رکھتے ہوئے پاکستانی کمپنیاں فعال طور پر حصہ لے سکتی ہیں۔
مزید قومی خبریں
-
موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کیلئے پاکستان کو آئی ایم ایف سے 70کروڑ ڈالر ملنے کا امکان
-
بھارت عالمی دہشت گرد ہے ،غیر ملکی میڈیا پہلگام ڈرامہ کو مسترد کرچکا ہے ، گورنر پنجاب
-
بھارت کی جارحیت، انسانیت کی بد ترین تاریخ ہے، اعظم سواتی
-
وفاقی وزیر مواصلات سے قزاخستان کے وزیر ٹرانسپورٹ کی وفد کے ہمراہ ملاقات، پاکستان سے قزاخستان ڈائریکٹ فلائٹ کے ساتھ ساتھ ویزہ شرائط بہتر ہونی چاہئیں، عبدالعلیم خان
-
کراچی، آن لائن ٹیکسی سروسز کیلئے ایک نظام اورای وی ٹیکسی لانے کا فیصلہ
-
مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں متنازعہ کینال منصوبے کو مسترد ہونا پاکستان کی جیت ہے ، شرجیل انعام میمن
-
لاہور: نجی کالج میں 21 سالہ طالبہ پہلی منزل سے گر کر جاں بحق
-
مودی مسلمان دشمن‘ اسلام اور مسلمان کے مقابلے میں جہاں کوئی محاذ ملے گا مودی وہاں کھڑا ہو جائے گا‘مولانا فضل الرحمٰن
-
پاکستان کی تقریباً 8.4 ملین آبادی کو شدید غذائی عدم تحفظ کا سامنا ہے ، زراعت کا شعبہ موسمیاتی تبدیلیوں کے ہوئے دباؤ کا شکار ہے۔ماہرین
-
کراچی کی سڑکوں پر دندناتی ہیوی گاڑیوں نے مزید 2 افراد کو کچل ڈالا
-
وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا اجلاس
-
محکمہ سکولزایجوکیشن نے بہتر سہولیات دینے کے لیے 90 ارب روپے مانگ لیے
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.