Live Updates

امت مسلمہ فلسطینی مظلوموں کے خون کا قرض چکانے کے لیے عملی اقدامات کرے، مفتی محمد جان نعیمی

منگل 29 اپریل 2025 23:25

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 اپریل2025ء)مرکزی جماعت اہلسنّت پاکستان کراچی کے زیراہتمام آرام باغ پارک کراچی میں منعقدہ یکجہتیء فلسطین کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مفتی اعظم سندھ مولانامفتی محمد جان نعیمی نے کہا ہے کہ فلسطین اور کشمیر امت مسلمہ کے جسم کے وہ زخم ہیں جن پر مرہم رکھنا ہر مسلمان پر فرض ہے۔ القدس مسلمانوں کا قلبِ ایمان ہے اور کشمیر مظلومیت کی وہ چنگاری ہے جو ان شاء اللہ شعلہ بن کر اٹھے گی۔

امت مسلمہ کو چاہیے کہ فلسطینی اور کشمیری مظلوموں کے خون کا قرض چکانے کے لیے محض مذمتی بیانات پر اکتفا نہ کرے بلکہ عملی اقدامات کرے۔ فلسطینی بچوں کی لاشیں اور کشمیری ماؤں کی آہیں ہماری غیرت کو جھنجھوڑ رہی ہیں۔ اگر آج ہم خاموش رہے تو کل تاریخ ہمیں معاف نہیں کرے گی۔

(جاری ہے)

اسرائیل اور بھارت کا ظلم انسانی ضمیر کے لیے چیلنج ہے۔ فلسطین کا ہر بچہ سوال کر رہا ہے کہ امت مسلمہ کہاں ہے۔

ہم بیت المقدس اور سری نگر کی گلیوں میں شہداء کے خون سے لکھی گئی اذان کی صدا بن کر گونجیں گے۔امیر مرکزی جماعت اہل سنت کراچی مفتی محمد زبیر صدیقی ہزاروی نے اپنے خطاب میں کہا کہ فلسطین اور کشمیر کے مظلوم مسلمانوں کی مدد نہ کرنا اپنے دینی اور ایمانی فرض سے غفلت برتنا ہے۔ امت مسلمہ کو چاہیے کہ اقوام متحدہ جیسے اداروں کی بے حسی پر بھروسہ کرنے کے بجائے اپنی قوتِ ایمانی اور عملی اتحاد پر انحصار کرے۔

آج اگر مسلم دنیا متحد ہو جائے تو کوئی طاقت فلسطین اور کشمیر کو آزادی کی نعمت سے محروم نہیں رکھ سکتی۔ حکومت پاکستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ فلسطین اور کشمیر کے موقف کو اقوام متحدہ اور عالمی فورمز پر جرات کے ساتھ پیش کرے اور مسلم ممالک کو متحد کرنے میں قائدانہ کردار ادا کرے۔کانفرنس میں پیر طریقت پیر سید عظمت علی شاہ ہمدانی، صوبہ سندھ کے نائب ناظم اعلیٰ مفتی محمد شریف سعیدی، پیر سید ثقلین شاہ جیلانی، خطیب پاکستان علامہ غلام یسین گولڑوی، پیر محمد شفیق نقشبندی، نائب امیر پیر سید فاروق حیدر شاہ ہمدانی، ناظم اعلیٰ کراچی مفتی محمد فیاض نقشبندی، مفتی رفیع الرحمٰن نورانی، علامہ قاضی احمد نورانی، علامہ اشرف گورمانی، ناظم نشر واشاعت علامہ صاحبزادہ غلام غوث گولڑوی، سید ریاض علی اشرفی، علامہ خادم حسین نعیمی، علامہ حبیب اللہ جت نعیمی، علامہ سید فرحان دانش شاہ نعیمی، عبدالرزاق سانگانی،انجینئر سلیم حسین، علامہ جہانگیر صدیقی، عبدالمجید نورانی، شہزاد چشتی، صاحبزادہ احمد جان نعیمی، صاحبزادہ حامد جان نعیمی، علامہ سراج مہروی، علامہ قاضی عبد الرسول، علامہ ساجد لغاری، شفیق اعوان، علامہ قاضی عبدالقادر صدیقی، علامہ طاہر رضوی سیالوی، علامہ فیصل نورانی، علامہ اسرار قادری، صاحبزادہ عزیر ہزاروی، صاحبزادہ سہیل ہزاروی، ملک سعید اختر، علامہ شیخ عمران الحق نورانی، علامہ خلیل نورانی، علامہ عبدالرشید تونسوی، علامہ قاری شمیم، علامہ معروف اشرفی، علامہ غلام مصطفی چشتی، علامہ ارشاد الرحمٰن، مفتی اکرام سیالوی، علامہ غمیر گیلانی، علامہ بادل نقشبندی، سید عرفان نورانی، حلیم خان غوری، ولی مصطفائی، خالد ایڈووکیٹ، اسلم عباسی، عاصم نورانی، الطاف نورانی، صادق اشرفی اور دیگر نے بھی شرکت و اظہار خیال کیا۔

یکجہتی فلسطین کانفرنس میں متفقہ طور پر یہ قراردادیں منظور کی گئیں کہ مقبوضہ فلسطین کے مظلوم عوام کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے فلسطینی عوام کی جائز جدوجہد آزادی کی بھرپور حمایت کی جائے گی اور فلسطین کی مکمل آزادی اور بیت المقدس کو اس کا دارالحکومت تسلیم کرنے کا مطالبہ کیا جائے گا۔ اسرائیل کی ظالمانہ کارروائیوں، نہتے فلسطینی عوام کے قتلِ عام، بچوں، عورتوں اور معصوم شہریوں پر بمباری کی شدید مذمت کرتے ہوئے عالمی برادری خصوصاً مسلم اُمّہ سے مؤثر عملی اقدامات کا مطالبہ کیا گیا۔

تمام مسلم ممالک سے اپیل کی گئی کہ وہ محض بیانات پر اکتفا نہ کریں بلکہ سیاسی، معاشی، سفارتی اور ابلاغی سطح پر ٹھوس اقدامات کریں، اسرائیلی مصنوعات کا مکمل بائیکاٹ کیا جائے اور اسرائیل سے سفارتی تعلقات منقطع کیے جائیں۔ حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ فلسطین کی آزادی کے لیے عالمی اداروں میں مؤثر اور جارحانہ سفارتی مہم چلائے اور اقوام متحدہ میں فلسطین اور کشمیر کے مظلوم عوام کا مقدمہ جرات کے ساتھ لڑے۔

ہر سال ایک دن کو ''یومِ یکجہتی فلسطین'' کے طور پر منانے کا اعلان کیا گیا جس میں سیمینارز، ریلیوں، دعائیہ اجتماعات اور دیگر تقریبات کے ذریعے فلسطینی عوام کے ساتھ وابستگی کا مظاہرہ کیا جائے گا۔ کانفرنس میں مقبوضہ جموں و کشمیر کے نہتے مظلوم مسلمانوں کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے بھارتی ریاستی دہشت گردی اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا گیا کہ بھارت پر دباؤ ڈال کر کشمیری عوام کو حق خود ارادیت دلوانے کے لیے عملی اقدامات کیے جائیں۔

کانفرنس کا اختتام فلسطین، کشمیر، عالم اسلام اور پوری انسانیت کی سلامتی، امن اور آزادی کی دعاؤں کے ساتھ ہوا۔ آرام باغ پارک لبیک یا اقصیٰ، کشمیر بنے گا پاکستان اور ہم سب فلسطینی ہیں کے ایمان افروز نعروں سے گونجتا رہا۔
Live پہلگام حملہ سے متعلق تازہ ترین معلومات