Live Updates

مختلف سیاسی ، مذہبی و اقلیتی جماعتوں کے سینیٹرز نے متحد ہو کر بھارتی بیانیے کو مسترد کر دیا

منگل 29 اپریل 2025 21:20

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 29 اپریل2025ء) پہلگام حملے کے بعد بھارت کی جانب سے پاکستان پر لگائے گئے الزامات پر سینیٹ کے اجلاس میں مختلف سیاسی ، مذہبی و اقلیتی جماعتوں کے سینیٹرز نے متحد ہو کر نہ صرف بھارتی بیانیے کو رد کیا بلکہ کہا کہ پاکستان کے دفاع کے لیے اقلیتی برادری پاک فوج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے ۔منگل کو ایوان بالا کے اجلاس میں نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار نے پہلگام واقعے پر بھارت کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے واضح کیا کہ پاکستان کا دامن صاف ہے، اور اگر بھارت نے ہمارے حصے کے پانی کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی، تو کھلی جنگ کا سامنا کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے دوست ممالک کو صورتحال سے آگاہ کیا ہے، چین اور ترکی نے بھرپور حمایت کا یقین دلایا ہے۔

(جاری ہے)

بھارتی پراپیگنڈا سفارتی محاذ پر بری طرح ناکام ہوا ہے۔سینیٹ نے متفقہ قرارداد منظور کر کے قومی یکجہتی اور دفاع وطن کے عزم کا اظہار کیا۔ وفاقی وزیر طارق فضل چوہدری نے بھارت کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ قوم متحد ہے، اور دہشتگردی کے ثبوت بھارت کے خلاف موجود ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان دہشتگرد نہیں بلکہ بھارتی دہشتگردی کا شکار ہے، جب تک شہیدوں کی مائیں زندہ ہیں، پاکستان ناقابلِ تسخیر ہے۔ پاکستان کی اقلیتی برادری نے بھارت کو دو ٹوک پیغام دیا کہ وہ ہر محاذ پر پاکستان کے ساتھ ہیں۔ سینیٹر دنیش کمار نے کہا کہ ہم پاکستان پر بری نظر رکھنے والوں کی آنکھیں نوچ لیں گے۔ مجھے پاکستانی ہندو ہونے پر فخر ہے۔

سینیٹر دنیش کمار نے اقلیتوں کے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی ایک کروڑ اقلیتی برادری ملک پر جان قربان کرنے کو تیار ہے۔ میرا سرٹیفکیٹ پاکستان کا جھنڈا ہے۔سینیٹر گردیپ سنگھ نے کہا کہ پاکستان ایک امن پسند ملک ہے، بھارتی الزام تراشی ناقابل قبول ہے۔ ہماری اقلیتیں وطن کے دفاع میں یکجا ہیں۔پاکستانی اقلیتی نمائندوں نے دنیا کو بتا دیا کہ وطن سے محبت کسی مذہب یا نسل کی محتاج نہیں۔

بھارت کا پروپیگنڈا ایک بار پھر ناکام ہو چکا ہے۔پہلگام حملے کے بعد پاکستان نے نہ صرف سفارتی محاذ پر مؤثر جواب دیا بلکہ اندرونی اتحاد اور اقلیتوں کی حب الوطنی نے بھی دشمن کے عزائم خاک میں ملا دیئے۔سینیٹر گردیپ سنگھ نے بھارت کو دہشتگرد ریاست قرار دیا اور کہا کہ گولڈن ٹیمپل اور بابری مسجد پر حملے بھارت کی اصل تصویر دکھاتے ہیں۔ کلبھوشن یادیو جیسے شواہد پاکستان کے پاس ہیں۔

سینیٹر پلوشہ محمد زئی خان نے مودی اور نیتن یاہو کے گٹھ جوڑ کو مسلمانوں کے خلاف سازش قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت کی دشمنی صرف پاکستان سے نہیں، اسلام سے ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی فوج اندرونی خلفشار کا شکار ہے اور سکھ برادری بھی پاکستان پر حملے کے لیے تیار نہیں۔علامہ راجہ ناصر عباس نے کہا کہ دشمن پاکستان کو تنہاء کرنے کی کوشش کر رہا ہے اور میڈیا وار، دہشتگردی جیسے ہتھکنڈے استعمال کر رہا ہے۔

اتحاد کی ضرورت پر زور دیا۔سینیٹر ناصر محمود بٹ نے کہا کہ مودی مسلمانوں کو نشانہ بنا رہا ہے، مگر پاکستان نے ہر بار دشمن کو بھرپور جواب دیا ہے۔سینیٹر کامل علی آغا نے بھارتی فوجی جنرل کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے پہلگام واقعے کو جھوٹا قرار دیا اور سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی پر سخت ردعمل کی وارننگ دی۔سینیٹر سرمد علی نے نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بھارت کے پاس کوئی ثبوت نہیں، یہ پاکستان کو بدنام کرنے کی پرانی چال ہے۔

سینیٹر سیف اللہ ابڑو نے بھارتی الزامات کی جغرافیائی بنیاد پر تردید کی اور کہا کہ پاکستان کی سرحد 200 کلومیٹر دور ہے، تو الزام کیسے لگایا جا رہا ہے؟ عالمی فورمز پر یہ معاملہ بھرپور انداز میں اٹھانے کی ضرورت ہے۔ایوان بالا کے اجلاس میں تمام سیاسی جماعتوں کے سینٹرز نے اظہار خیال کیا ۔جس کے بعد اجلاس ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سیدال خان ناصر نے غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دیا گیا ۔
Live پہلگام حملہ سے متعلق تازہ ترین معلومات