Live Updates

بھارتی فورسز نے 30سال قبل آج ہی کے دن چرار شریف کی خانقاہ کو نذرآتش کردیا تھا

اتوار 11 مئی 2025 13:30

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 مئی2025ء) بھارت کے غیرقانونی طورپرزیرتسلط جموں وکشمیرمیں بھارتی فورسز نے 30سال قبل آج ہی کے دن ضلع بڈگام کے قصبے چرار شریف میں صوفی بزرگ حضرت شیخ نورالدین ولی رحم اللہ علیہ کی صدیوں پرانی خانقاہ کی بے حرمتی کرکے اسے نذرآتش کردیا تھا۔کشمیر میڈیا سروس کے شعبہ تحقیق کی طرف سے آج جاری کی گئی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارتی فورسز نے10اور 11مئی 1995کی درمیانی رات عید کے دن چرار شریف کی خانقاہ کو نذرآتش کردیا جس سے کشمیری عوام میں شدید غم وغصے کی لہر دوڑ گئی ۔

بھارتی فورسز نے66دن کے فوجی محاصرے کے بعد خانقاہ کے علاوہ ایک تاریخی مسجد اور سینکڑوں رہائشی مکانات کو بھی جلا کر راکھ کر دیا۔ چرار شریف میں خانقاہ کی بے حرمتی اور تباہی بھارتی قبضے کی ایک دردناک اورالمناک یاد ہے۔

(جاری ہے)

اس سانحے میں چرار شریف میں تقریبا 1000مکانات اور 200دکانیں جل گئیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارتی فورسز کے اہلکاروں کی جانب سے چرار شریف کی خانقاہ کو نذر آتش کرنے کا واقعہ 30سال گزر جانے کے بعد بھی کشمیریوں کی یادوں میں تازہ ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارتی فورسز کی طرف سے خانقاہ کو نذر آتش کرنا کشمیر کی تاریخ کا سب سے المناک واقعہ ہے۔ رپورٹ میں کہاگیا کہ ہندوتوا بی جے پی اور آر ایس ایس کشمیر کی تاریخ بدل کر مقبوضہ جموں وکشمیرکے مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو جان بوجھ کر ٹھیس پہنچا رہے ہیں، بھارت کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو دبانے کے لیے ہر ظالمانہ ہتھکنڈا استعمال کر رہا ہے لیکن وہ اپنے مذموم عزائم میں کبھی کامیاب نہیں ہو گا۔

دریں اثناء کل جماعتی حریت کانفرنس نے سرینگر میں ایک بیان میں کہا کہ چرار شریف میں فوجی محاصرے کے دوران مسجد اور خانقاہ کی بے حرمتی اورتباہی اورمقبوضہ جموں وکشمیرکے مختلف علاقوں میں ماورائے عدالت قتل کے واقعات بھارت کی مسلسل ریاستی دہشت گردی کی عکاسی کرتے ہیں جس کا نشانہ کشمیریوں کو بنایا جا رہا ہے۔ بیان میں کہاگیا کہ مقبوضہ جموں وکشمیر کے عوام کی مذہبی اور ثقافتی شناخت کو نشانہ بنانا بنیادی انسانی حقوق اور بین الاقوامی قانون کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

حریت کانفرنس نے انسانی حقوق کے بین الاقوامی اداروں پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ جموں وکشمیرمیں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لیں اور کشمیری مسلمانوں کو ہندوتوا کی جارحیت سے بچانے کے لیے مداخلت کریں۔ بیان میں کہاگیا کہ جموں و کشمیر کے عوام تمام تر مشکلات کے باوجود اپنی جدوجہد جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہیں۔
Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات