Live Updates

مودی حکومت پاکستان کیخلاف جارحیت کو سیاسی مقاصد کیلئے استعمال کرنا چاہتی ہے

پوری قوم کسی بھی جارحیت سے نمٹنے کیلئے متحد ہے، پاکستان کی قومی سلامتی پرکوئی آنچ نہیں آنے دیں گے، قوم نے دشمن کی جارحیت کا ڈٹ کر مقابلہ کیا، بھارت کا جارحانہ رویہ علاقائی امن کیلئے خطرہ ہے، صدر مملکت آصف زرداری

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ بدھ 14 مئی 2025 22:44

مودی حکومت پاکستان کیخلاف جارحیت کو سیاسی مقاصد کیلئے استعمال کرنا ..
اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی پی اے ۔ 14 مئی 2025ء ) صدر مملکت آصف زرداری نے کہا ہے کہ مودی حکومت پاکستان کیخلاف جارحیت کو سیاسی مقاصد کیلئے استعمال کرنا چاہتی ہے، پوری قوم کسی بھی جارحیت سے نمٹنے کیلئے متحد ہے، پاکستان کی قومی سلامتی پر کوئی آنچ نہیں آنے دیں گے۔ میڈیا کے مطابق صدرِ پاکستان آصف علی زرداری نے سی ایم ایچ راولپنڈی کا دورہ کیا۔

وفاقی وزیر داخلہ محسن رضا نقوی، کمانڈر 10 کور اور ہسپتال کی انتظامیہ بھی صدر مملکت کے ہمراہ تھی۔ صدر مملکت نے بلااشتعال بھارتی حملوں میں زخمی ہونے والے پاک فوج کے جوانوں اور متاثرہ شہریوں کی عیادت کی۔ صدر مملکت نے زخمیوں  سے فرداً فرداً ملاقات ، ان کی بہادری، قربانی اور حب الوطنی کو سراہا۔ صدر مملکت آصف زرداری نے کہا کہ ہمیں اپنے بہادر جوانوں کی قربانیوں پر فخر ہے، پوری قوم، اپنے سپاہیوں اور شہریوں کی قربانیوں کو سلام پیش کرتی ہے ، پاکستانی قوم نے دشمن کی جارحیت کا ڈٹ کر مقابلہ کیا، بھارت کا رویہ جارحانہ، شدت پسندانہ اور علاقائی امن کے لیے خطرہ ہے، ہندوتوانظریے سے پورے خطے کی سلامتی کو شدید خطرات ہیں۔

(جاری ہے)

صدر مملکت نے کہا کہ مودی حکومت پاکستان کے خلاف جارحیت کو سیاسی مقاصد کیلئے استعمال کرنا چاہتی ہے، پاکستان کی خودمختاری اور قومی سلامتی پر کوئی آنچ نہیں آنے دیں گے، پوری قوم کسی بھی جارحیت سے نمٹنے کیلئے متحد، پرعزم اور ہوشیار ہے، پاکستان ہر قسم کی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے، صدر مملکت نے ہسپتال کے ڈاکٹروں، طبی عملے، نرسنگ اسٹاف اور انتظامیہ کا زخمیوں کی دیکھ بھال پر شکریہ ادا کیا ۔

دوسری جانب وزیر اعظم محمد شہباز شریف اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریسں کے درمیان آج ٹیلیفونک رابطہ ہوا جس میں جنوبی ایشیا کی صورتحال پر تبادلہء خیال کیا گیا۔ گزشتہ دو ہفتوں کے دوران دونوں رہنماؤں کے درمیان یہ تیسرا ٹیلیفونک رابطہ تھا۔ وزیر اعظم نے جنوبی ایشیاء کی کشیدہ صورتحال کو کم کرنے کے لیے سیکرٹری جنرل کی قیادت اور سفارتی کوششوں کو سراہا۔

انہوں نے کہا کہ سیکرٹری جنرل کی سفارت کاری اور رابطے، اقوام متحدہ کے چارٹر کے اصولوں اور مقاصد کے تحفظ کے ساتھ ساتھ جنوبی ایشیاء میں امن کے حوالے سے ان کی دلچسپی کا مظہر ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان نے خطے میں امن کے وسیع تر مفاد میں جنگ بندی  پر اتفاق کیا ہے۔ وزیر اعظم  نے پاکستان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا، ہر قیمت پر  دفاع کرتے ہوئے، جنوبی ایشیاء میں امن کے فروغ کے لیے اپنے مضبوط عزم کا اعادہ کیا۔

وزیر اعظم نے بھارت کی جانب سے دہشت گردی کے جھوٹے الزامات اور  جارحیت کی مذمت کی اور اسے ایک خطرناک مثال قرار دیتے ہوئے کہا کہ عالمی برادری کو اس کا مناسب نوٹس لینا چاہیے۔ انہوں نے بھارتی قیادت کے مسلسل اشتعال انگیز بیانات پر بھی تشویش کا اظہار کیا، جو کہ  علاقائی امن کے لیے خطرہ ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق جموں و کشمیر کے تنازع کا منصفانہ حل جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کو یقینی بنانے کے لیے ناگزیر ہے، اور  سیکرٹری جنرل پر زور دیا کہ وہ اس کے منصفانہ حل میں اپنا کردار ادا کریں۔
Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات