Live Updates

پانی کے بحران و حکومتی سرپرستی میں ٹینکر مافیا راج کے خلاف جماعت اسلامی کے شہر بھر میں مظاہرے

قابض مئیر کراچی دشمنی بند کرو، وزیر اعلی جواب دو!96فیصد ٹیکس دینے والا شہر پانی سے محروم کیوں مظاہرین کے نعرے و بینرز آدھاشہر پانی سے محروم، پیپلز پارٹی نے کراچی پر آبی جارحیت مسلط کی ہوئی ہے،پانی کے بحران میں پیپلز پارٹی کے ساتھ ایم کیو ایم بھی برابر کی شریک ہے،دونوں پارٹیاں بتائیں کے فور منصوبہ کیوں مکمل نہیں ہوا،منعم ظفر خان کا نیپا ہائیڈرنٹ پر مظاہر ے سے خطاب

جمعہ 16 مئی 2025 22:20

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 مئی2025ء) کراچی میں پیپلز پارٹی کی صوبائی حکومت کی مسلط کردہ آبی جارحیت ،پانی کے بحران و حکومتی سرپرستی میں ٹینکر مافیا راج کے خلاف جماعت اسلامی کے تحت جمعہ کو شہر بھر میں 12اہم شاہراؤں و واٹر ہائیڈرینٹ پر احتجاجی مظاہرے کیے گئے ۔مظاہرین نے سندھ حکومت ، وزیر اعلیٰ ، قابض میئر کی جانب سے شہریوں کو ان کے گھروں میں نلکوں میں پانی کی فراہمی بند کرنے اور ٹینکر مافیا کی حکومتی سرپرستی کرنے کے خلاف پُر جوش نعرے لگائے اور اپنے شدید غم و غصے کا اظہار کیا ۔

مظاہرین نے پانی فراہمی یقینی بنانے کے حوالے سے مختلف بینرز و پلے کارڈز بھی اُٹھائے ہوئے تھے جن پرتحریرتھا ’’جینے کا حق دو، پانی دو پانی، قابض مئیر مرتضیٰ وہاب کراچی دشمنی بند کرو، وزیر اعلی سندھ جواب دو!96فیصد ٹیکس دینے والا شہر پانی سے محروم کیوں ‘‘امیرجماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نیپا ہائیڈرینٹ، گلشن اقبال میں احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہرکا 50 فیصد حصہ پانی سے محروم ہے۔

(جاری ہے)

کراچی میں اس وقت شدید آبی بحران ہے اور پیپلز پارٹی کی صوبائی حکومت نے کراچی پر آبی جارحیت مسلط کی ہوئی ہے ،کراچی کا تباہ حال انفرااسٹرکچر سب کے سامنے ہے، یونیورسٹی روڈ کو کھود کر تباہ کیا گیا۔ کراچی یونیورسٹی روڈ پر ریڈ لائین پروجیکٹ کی تعمیر اور پانی کی لائنوں میں کنڈا ڈالنے کے نتیجے میں لائنوں کو خراب کیا گیا۔ کراچی یونیورسٹی کے اندر پانی جمع ہونے کی وجہ سے کروڑوں روپے کا نقصان ہوا۔

عوام پانی کے لیے ترس رہے ہیں، لیکن پیپلز پارٹی شہریوں کو ان کا حق دینے کے لیے تیار نہیں ، ایسے حالات میں ظلم کے خلاف آواز بلند کرنا اور حکمرانوں کو للکارنا جماعت اسلامی اپنا فرض سمجھتی ہے،جماعت اسلامی کراچی کے ساڑھے تین کروڑ عوام کا مقدمہ لڑرہی ہے۔ جماعت اسلامی کراچی کا مقدمہ ہر فورم پر لڑے گی اور ظالم حکمرانوں سے عوام کا حق لے کر رہے گی، کراچی میں پانی کے بحران و مسائل میں پیپلز پارٹی کے ساتھ ایم کیو ایم بھی برابر کی شریک ہے۔

سابق سٹی ناظم نعمت اللہ خان نے کے تھری منصوبہ مکمل کیا اور کے فور منصوبہ شروع کیا ، پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم بتائیں کہ کے فور منصوبہ ابھی تک کیوں مکمل نہیں ہوا۔ کے فور منصوبہ اگر اپنے وقت پر مکمل ہوجاتا تو شہر میں پانی کی قلت اور بحران کی موجودہ صورتحال پیدا نہ ہوتی ۔ جماعت اسلامی نے سندھ ہائی کورٹ میں ایس بی سی اے کی جانب سے رہائشی پلاٹوں کو بھی تجارتی استعمال کے لیے بلڈنگ قوانین میں من پسند ترامیم کے خلاف عدالت میں پٹیشن دائر کی جس پر عدالت نے عوام کے حق میں فیصلہ کیا ، جماعت اسلامی کی آئینی و قانونی جدوجہد کے وجہ سے ہی ایس بی سی اے ترامیم پراپنا فیصلہ واپس لینے ہر مجبور ہوئی ہے۔

مظاہرے سے امیر ضلع شرقی نعیم اختر،ٹاؤن چیئرمین گلشن اقبال ڈاکٹر فواد، جماعت اسلامی کراچی کے ڈپٹی سکریٹری ابن الحسن ہاشمی نے بھی خطاب کیا ۔ اس موقع پر نائب امیر جماعت اسلامی ضلع شرقی انجینئر عزیز الدین ظفر، سینئر ڈپٹی سکریٹری صہیب احمد ودیگر بھی موجود تھے ۔منعم ظفر خان نے مزید کہا کہشہر کی انڈسٹری چلتی ہے تو پورا پاکستان چلتا ہے لیکن کراچی کواس کا حق نہیں دیا جاتا ،جب پانی کی لائنیں توڑی جاتی ہیں تو ٹینکر مافیا ان علاقوں میں سرگرم ہو جاتی ہے۔

حکمران جب شہریوں کو پانی و بجلی سے محروم کریں گے تو پھر ہم عوام کو سڑکوں پر لاکر ظالم حکمرانوں کا تعاقب کریں گے۔ نعیم اخترنے کہا کہ پیپلز پارٹی نے 17 سال سے کراچی کے اداروں اور وسائل پر قبضہ کیا ہوا ہے۔ کراچی میں اس وقت ڈھائی سو غیر قانونی ہائی ڈرینٹ بنائے گئے ہیں ۔ پاکستان کے کسی بھی شہر میں عوام کو پانی ٹینکر سے نہیں دیا جاتا۔ پیپلز پارٹی کراچی دشمنی میں اتنا آگے نکل چکی ہے کہ آبی جارحیت پر اُتر آئی ہے۔

ڈاکٹر فوادنے کہا کہ کراچی کے عوام لاوارث نہیں، جماعت اسلامی شہریوں کے ساتھ ہے ۔آج کا احتجاج، مظاہرے اسی عزم کا اظہار ہے کہ جماعت اسلامی کراچی کے عوام کے حقوق کی جنگ لڑتی رہے گی اور مسائل حل کروائے گی۔ ابن الحسن ہاشمی نے کہا کہ کراچی کویومیہ 650 ایم جی ڈی پانی ملتا ہے اور اسی پانی میں سے ٹینکر مافیا کو بھی دیا جا تا ہے ۔ٹینکر مافیا پانی مہنگے داموں فروخت کرکے کروڑوں روپے ماہانہ کما رہی ہے۔

کراچی یونیورسٹی روڈ پر 84 انچ کی لائن کئی بار ٹوٹ چکی ہے اس کے باوجود قابض مئیر کے کانوں میں جوں تک نہیں رینگ رہی۔ ایم کیو ایم پیپلز پارٹی کے ساتھ شریک جرم ہے۔ کراچی کے شہریوں کو نلکوں میں پانی نہیں ملتا بلکہ مہنگے داموں فروخت کیا جاتا ہے۔ علاوہ ازیں شہر بھر میں ہونے والے مظاہرے قائد آباد ڈی سی آفس، چراغ ہوٹل، لیاری لی مارکیٹ، ناظم آباد نمبر 2بس اسٹاپ نمبر 7، پاور ہاؤس چورنگی نارتھ کراچی ،واٹر پمپ چورنگی فیڈرل بی ایریا ، الآصف اسکوائر سہراب گوٹھ، اورنگی ٹائون چورنگی پونے پانچ نمبر، زم زم ہوٹل عابدہ آباد ٹاؤن، میٹروول باب خیبر میں کیے گئے جن سے امرائے اضلاع ودیگر ذمہ داران نے خطاب کیا۔
Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات