Live Updates
خیبرپختونخوا کو محفوظ بنانے کیلئے بیرسٹر سیف فوری اپنے عہدے سے مستعفی ہو ں ،اختیار ولی خان کا مطالبہ
پیر 19 مئی 2025
20:20
صوابی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 مئی2025ء)وزیراعظم کے کوآرڈنیٹر اطلاعات برائے خیبرپختونخوا اور ایڈیشنل سیکرٹری جنرل اختیار ولی خان نے مشیر اطلاعات بیرسٹر محمد علی سیف کی موجودگی میں خیبر پختونخوا کو امن وامان ، مالی اور تعمیر وترقی کے حوالے سے ان سیف ، صوبہ قرار دیتے ہوئے ان سے مطالبہ کیاہے کہ خیبرپختونخوا کو سیف (محفوظ)بنانے کے لیے وہ فوری طور پر اپنے عہدے سے مستعفی ہو جائیں ۔
(جاری ہے)
ان خیالات کا اظہار انہوں نے صوبائی رہنما حاجی دلدار خان کی بیمار پرسی کے موقع پر ان کے حجرہ میں میڈیا سے گفتگو اور قبل ازیں موضع کالو خان میں حجرہ حاجی درویش خان میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا ، انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا کے صرف ایک ضلع کوہستان میں 40ارب کا اسکینڈل مدر آف اسکینڈل ہے،سرکاری نوکروں کی اتنی اوقات نہیں ہے کہ ایک ضلع کوہستان میں اتنے پیسے نکال لیں،لازمی بات ہے کہ اس کے پیچھے ایک سیاسی جھتا ان کو سپورٹ کررہا ہے، اس سیکنڈل پر اب خیبرپختونخوا حکومت پابند ہے کہ وہ ان وزیروں اور مشیروں کے نام سامنے لائے،سرکاری اہلکاروں کے خلاف جو کارروائی ہوگی ہم اس کو نہیں مانتے، انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے 470ارب روپے خیبرپختونخوا حکومت کو دئیے تھے لیکن یہ ان کو کھا گئے،جب سے خیبرپختونخوا میں پی ٹی آئی کی حکومت آئی ہے ایسا لگتا ہے کہ یہ برمودا ٹرائی اینگل بن گیا ہے،یہاں پر جو چیز آتی ہے وہ غائب ہوجاتی ہے،بیرسٹر سیف سے میرا سوال ہے کہ آپ کو دہشتگردی کے خلاف جنگ کیلیے جو 500ارب روپے دئیے تھے وہ کہاں گئے،آپ کا نام تو سیف ہے لیکن آپ کی موجودگی میں یہ صوبہ اتنا غیرمحفوظ کیوں ہوا ہے، ورکرز کنونشن میں انہوں نے خیبرپختونخوا میں پاکستان مسلم لیگ کو ماضی اور تمام سبز پوش کارکنوں کو اس کا جائز مقام دلوانے کے لیے صوابی سے باقاعدہ سبز جھنڈے کا انقلاب لانے کا آغاز کرتے ہوئے اعلان کیا کہ صوابی میں کامیاب ورکرز کنونشن کے بعد وہ نوجوان ورکرز کے جرگہ کے ساتھ مردان سمیت دیگر اضلاع اور آخر میں ڈی آئی خان کا دورہ کریں گے ، ٹھیکہ دار ، خان اپنا اور ہم ورکرز اپنے کام کرتے رہیں گے ، کیونکہ گزشتہ تیس سالوں سے خیبرپختونخوا کے ورکروں کو نظر انداز کیا جا رہا ہے حالانکہ ماضی میں خیبر پختونخوا میں مسلم لیگ کی حکومتیں بنتی رہتی تھی 1990 میں مسلم لیگ کی حکومت میں میر افضل خان مرحوم ، 1993 میں پیر صابر شاہ اور 1997 میں سردار مہتاب احمد خان عباسی اس صوبے کے وزرا اعلی رہ چکے تھے ، انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں صوابی سبز پوشوں کا قلعہ، حاجی عبدالمستعان خان ، شیرین خان کاکا اور دیگر بزرگ مسلم لیگوں کا ضلع ہے، ہم نے سبز جھنڈے کی سیاست یہاں سے سیکھی ہیں اس لیے منشتر سبز پوش ورکروں کو سبز جھنڈے تلے اور میاں نواز شریف اور میاں شہباز شریف کی قیادت میں متحد اور متفق کرنے کے لیے صوابی سے ہی سے انقلاب کا آواز بلند کردیا ہے ، کارکنوں نے ہمیشہ جیل بھر دو ، جابر حکمرانوں اور عمران خان کے خلاف سمیت ہر احتجاج میں یہی کارکن ہر اول دستے کا کردار ادا کرتے ہیں لیکن جب اقتدار آتی ہے تو ان مخلص کارکنوں کو یکسر نظر انداز کیا جا رہا ہے ، انہوں نے کہا کہ عرصہ تیرہ سالوں کے دوران پی ٹی آئی کی حکومت نے اس صوبے کا بیڑہ غرق کر دیا ، اربوں روپے ترقیاتی منصوبوں کے فنڈز ہڑپ کر لئے گئے ، آج تک صوبے میں سرکاری ہسپتالیں ،یونیورسٹیاں سڑکیں اور دیگر منصوبے نہیں بنے ، ہسپتال راجوڑے بنے ہیں، تعلیمی ایمرجنسی کے نعرے لگانے کا یہ حال ہے کہ سرکاری سکولوں کے ارد گرد بونڈری وال تک نہیں ہے اس کے برعکس صوبہ کی ترقی ایک ماڈل نمونہ ہے جہاں موبائل ہسپتال ، تعلیمی ادارے ، کسانوں ، طلبہ کو ہر قسم کی سہولیات سب کو نظر آرہا ہے ، جبکہ خیبر پختونخوا میں پی ٹی آئی کی حکومت نے ہمارے صوبے کے زمرد ، معدنیات ، سنگ مرمر اور دیگر وسائل کو کھا لیا ،ملازمین کی تقرری کے لئے گریڈ کے حساب سے رشوت طلب کی جارہی ہے ، اس لئے مستقبل میں اس عوام دشمن قیادت کا راستہ روکنے کے لیے عوام کو سوچنا اور اپنے فیصلوں پر نظر ٹانی کرنا ہوگا کیونکہ پاکستان کو ہمیشہ, موقعوں ، نے اس حد اور مقام تک پہنچایا ،لیکن آن تمام مسائل کا حل صرف اور صرف میاں نواز شریف اور میاں شہباز شریف کے پاس ہیں ۔
آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات