Live Updates

پہلگام واقعے پر بھارت کے ردعمل نے اس کے دوہرے معیار کو بے نقاب کر دیا

بدھ 21 مئی 2025 16:39

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 مئی2025ء) پہلگام میں فالس فلیگ آپریشن پر بھارت کے ردعمل نے اس کے سفارتی طرز عمل میں تضادات کو بے نقاب کر دیا ہے جہاںوزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے عالمی سفارتکاری میں دہرامعیار اختیارکررکھا ہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق جہاں مودی اور جے شنکر نے مختلف ممالک کی طرف سے واقعے کی مذمت اور اظہار ہمدردی کا خیرمقدم کیا، وہیں انہوں نے شنگھائی تعاون تنظیم (SCO)جیسے کثیر الجہتی فورم کی طرف سے مشترکہ بیان جاری کرنے کی کوششوں کو روک دیا اور ٹرمپ کی ثالثی کو مسترد کر دیا جس سے سفارت کاری میں بھارت کے دہرے معیار کی عکاسی ہوتی ہے۔

اس دوہرے معیارمیں حقیقی اجتماعی سفارت کاری پر کنٹرولڈاور یک طرفہ بیانیے کو ترجیح دی گئی ہے۔

(جاری ہے)

مضبوط تجارتی تعلقات کے باوجودبھارت نے پاکستان کی حمایت کرنے پر ایران، ترکی اور آذربائیجان کے خلاف سفارتی طور پر جوابی کارروائی کی جس سے اس کی یکطرفہ اور ظالمانہ خارجہ پالیسی بے نقاب ہوگئی۔ پاکستان کی حمایت اور کشمیر پران کے غیر جانبدارانہ موقف کی وجہ سے بھارت نے ان کے ساتھ اپنے تعلقات کو محدود کردیا۔

2023-24میں ایران اور بھارت کے درمیان تجارتی حجم 2.3 ارب ڈالر جبکہ ترکی کے ساتھ12.5ارب ڈالر اور آذربائیجان کے ساتھ1.7ارب ڈالرتھا ، اس کے باوجود انتقامی کارروائی کی گئی اورتعلقات کو نیچے لایا گیا۔ تجارتی تعلقات کے باوجود ایران، ترکی اور آذربائیجان کے خلاف بھارت کا ردعمل ظاہر کرتا ہے کہ خارجہ پالیسی معاشی عملیت پسندی سے نہیں بلکہ سیاسی وفاداری سے چلتی ہے، ۔

ایس سی او جیسے کثیر الجہتی فورم کے ردعمل کو روکتے ہوئے انفرادی حمایت کا خیرمقدم کرنے والی بھارت کی مخصوص سفارت کاری اس کے دوہرے معیار کو ظاہر کرتی ہے جو ادارہ جاتی اعتبار کو نقصان پہنچاتی ہے۔بھارت نے اپنی سفارتی عدم مطابقت کو جاری رکھتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پیشکشیں سمیت ایک بارپھر مسئلہ کشمیر پر کسی بھی بین الاقوامی ثالثی کو مسترد کردیا اوراسے خالصتا دو طرفہ معاملہ قراردیا ہے۔
Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات