Live Updates

وزیراعلی سندھ کا پولیو کیخلاف زیرو ٹالرنس کا اعلان

قطرے پلانے سے رہ جانے والا ہر بچہ ممکنہ مریض ہوسکتا ہے، وزیراعلی سندھ

بدھ 21 مئی 2025 22:52

وزیراعلی سندھ کا پولیو کیخلاف زیرو ٹالرنس کا اعلان
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 مئی2025ء)وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت انسداد پولیو ٹاسک فورس کے اجلاس میں ہر سطح پر احتساب کی ضرورت پر زور دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ہر ایسا بچہ جسے پولیو کے قطرے نہ پلائے جائیں، وہ ممکنہ مریض ہو سکتا ہے۔ پولیو معمول کے اقدامات سے ختم نہیں ہوگا بلکہ اس کے لیے ہدفی، فوری اور مشترکہ اقدامات ضروری ہیں۔

ہمیں یہ یقینی بنانا ہوگا کہ سندھ کا کوئی بھی بچہ غیر محفوظ نہ رہے۔انہوں نے حالیہ وبائی رجحانات کا جائزہ لیا، مہم کی کارکردگی کا تجزیہ کیا اور 26 مئی سے یکم جون 2025 تک جاری رہنے والی انسداد پولیو مہم کی تیاریوں کو حتمی شکل دی۔یہ اجلاس وزیراعلی ہاس میں منعقد ہوا، جس میں وزیر صحت ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو، وزیر بلدیات سعید غنی، چیف سیکریٹری آصف حیدر شاہ، میئر کراچی مرتضی وہاب، آئی جی پولیس غلام نبی میمن، سیکریٹری صحت ریحان بلوچ، سیکریٹری وزیراعلی زمان ناریجو، سیکریٹری کالجز شہاب انصاری، ایڈیشنل آئی جی کراچی جاوید اوڈھو، ڈبلیو ایچ او کے کنسلٹنٹ ڈاکٹر صلاح ہیثمی، بی ایم جی ایف کی سینئر پروگرام آفیسر محترمہ ماریا مے، ای او سی انچارج ارشاد سوڈھڑ، سی ای او پی پی ایچ آئی جاوید جاگیرانی، شراکت دار اداروں کے نمائندگان اور ایمرجنسی آپریشنز سینٹر سندھ کے اراکین نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

ڈویژنل کمشنرز، اسلام آباد سے نیشنل ایمرجنسی آفیسر کوآرڈینیٹر کیپٹن انورالحق اور مختلف اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز نے ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی۔وزیر صحت ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو اور ایمرجنسی آپریشن سینٹرکے انچارج ارشاد سوڈھڑ نے وزیراعلی سندھ کو انسداد پولیو کی آئندہ مہم کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔وزیراعلی سندھ نے اجلاس میں شریک تمام افراد کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ پولیو اب بھی ہمارے بچوں کو مفلوج کرنے والا ایک خطرہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم بھرپور اقدامات کر رہے ہیں اور صوبائی ٹاسک فورس کے اجلاس باقاعدگی سے بلا کر انتظامیہ کو یہ واضح پیغام دے رہے ہیں کہ انسداد پولیو مہم کو ایک مشن کے طور پر چلایا جائے۔وزیر صحت ڈاکٹر عذرا فضل نے وزیراعلی کو آگاہ کیا کہ 2025 کے دوران پاکستان میں اب تک پولیو کے 10 جنگلی وائرس کے کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں جن میں سے 4 سندھ سے ہیں۔

مزید یہ کہ 7 اپریل سے 24 اپریل کے درمیان حاصل کیے گئے 35 سیوریج نمونوں میں سے 11 میں جنگلی پولیو وائرس کی موجودگی پائی گئی جو وائرس کے مسلسل گردش کا ثبوت ہے۔مئی کی مہم کے دوران سندھ کے تمام 30 اضلاع کی 1,292 یونین کونسلز میں پانچ سال سے کم عمر کے 1 کروڑ 6 لاکھ سے زائد بچوں تک رسائی حاصل کی جائے گی۔ اس مہم میں 80 ہزار سے زائد تربیت یافتہ فرنٹ لائن ورکرز اور خواتین پولیس کانسٹیبلز سمیت 25,539 قانون نافذ کرنے والے اہلکار مدد فراہم کریں گے۔

چھ سے 59 ماہ کے بچوں کو اس دوران وٹامن اے کے قطرے بھی پلائے جائیں گے تاکہ خاص طور پر وائرس کے تیز پھیلا کے موسم میں ان کی قوت مدافعت میں اضافہ ہو۔کراچی سمیت خطرے سے دوچار علاقوں میں درپیش مستقل چیلنجز سے نمٹنے کے لیے 157 ڈاکٹروں کو تعینات کیا گیا ہے تاکہ 6,780 بیمار اور انکاری بچوں کو ہدف بنایا جا سکے۔ پولیس افسران 2,524 مستقل انکاری کیسز تک رسائی میں مدد فراہم کریں گے۔

وزیراعلی نے محکمہ صحت کو ہدایت کی کہ وہ ان یونین کونسلز میں ریفیوزل کنورژن کمیٹیوں کو فعال کریں جہاں بچے قطرے پینے سے محروم رہ جاتے ہیں۔وزیراعلی سید مراد علی شاہ نے زور دیا کہ ہر سطح پر احتساب نہایت ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر رہ جانے والا بچہ ایک ممکنہ کیس ہے۔ پولیو معمول کے اقدامات سے ختم نہیں ہوگا، اس کے لیے ہدفی، فوری اور مشترکہ اقدامات درکار ہیں۔ ہمیں یہ اجازت نہیں دینی چاہیے کہ سندھ کا کوئی بھی بچہ غیر محفوظ رہ جائے۔انہوں نے مزید کہا کہ پولیو کے خلاف جنگ درحقیقت اعتماد، مساوات اور رسائی کی جنگ ہے۔ ہمیں والدین، علما، اساتذہ اور فرنٹ لائن ورکرز کے ساتھ مل کر کام کرنا ہوگا تاکہ ہر بچے کو ہر بار پولیو کے قطرے پلائے جا سکیں۔
Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات