
سندھ طاس معاہدے کی معطلی ہمارے لیے ریڈ لائن ہے. جنرل ساحر شمشاد مرزا
حالیہ بحران نے مستقبل میں کشیدگی میں اضافے کا خطرہ بڑھا دیا ، آئندہ کشیدگی ہوئی تو صورتحال انتہائی خطرناک ہو سکتی ہے،مسائل صرف میز پر بیٹھ کر مذاکرات اور مشاورت سے حل ہو سکتے ہیں، یہ میدان جنگ میں حل نہیں ہو سکتے. چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا انٹرویو
میاں محمد ندیم
جمعہ 30 مئی 2025
17:07

(جاری ہے)
سنگاپور میں شنگریلا ڈائیلاگ فورم میں شرکت کے لیے موجود چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا نے انٹرویو میں کہا کہ بھارت کی جانب سے پہلی بار سندھ طاس معاہدے کو معطل کیا گیا جو کہ ایک انتہائی تشویشناک اور غیر ذمہ دارانہ قدم ہے، یہ فیصلہ پہلگام حملے کے صرف 24 گھنٹے کے اندر بغیر کسی ثبوت کے کیا گیا. انہوں نے کہا ہے کہ پاکستان ایک زرعی ملک ہے، سندھ طاس معاہدہ کی معطلی ہمارے لیے ریڈ لائن ہے، پاکستان نے معاملے کی غیر جانبدار اور آزادانہ تحقیقات کی پیشکش کی تھی تاکہ سچ سامنے آ سکے مگر بھارت نے اس پر مثبت ردعمل دینے کے بجائے جارحانہ اقدامات کو ترجیح دی پاکستان کی مسلح افواج کے سربراہ جنرل ساحر شمشاد مرزا نے کہا ہے کہ دونوں ملکوں نے افواج کی سطح میں کمی کا عمل شروع کر دیا ہے ہم تقریبا 22 اپریل سے پہلے کی صورتحال پر واپس آ چکے ہیں ہم اس کے قریب پہنچ چکے ہیں یا شاید پہنچ چکے ہوں گے. جنرل ساحر مرزا نے کہا کہ اگرچہ اس تنازع کے دوران جوہری ہتھیاروں کے استعمال کی طرف کوئی پیش رفت نہیں ہوئی تھی تاہم یہ ایک خطرناک صورتحال تھی اس بار کچھ نہیں ہوا لیکن آپ کسی بھی وقت کسی سٹریٹجک غلطی کو رد نہیں کر سکتے کیونکہ جب بحران ہوتا ہے تو ردِعمل مختلف ہوتا ہے. انہوں نے کہا کہ مستقبل میں کشیدگی میں اضافے کا خطرہ بڑھ گیا ہے کیونکہ اس بار کی لڑائی صرف متنازعہ علاقے کشمیر تک محدود نہیں رہی دونوں فریقوں نے ایک دوسرے کے مرکزی علاقوں میں فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا لیکن کسی نے بھی کسی سنجیدہ نقصان کو تسلیم نہیں کیا. سربراہ مسلح افواج نے کہا کہ یہ تنازع دو جوہری طاقتوں کے درمیان حد کو کم کرتا ہے، مستقبل میں یہ صرف متنازعہ علاقے تک محدود نہیں رہے گا، یہ پورے بھارت اور پورے پاکستان تک پھیل جائے گا، یہ ایک انتہائی خطرناک رجحان ہے انہوں نے خبردار کیا کہ مستقبل میں بین الاقوامی ثالثی مشکل ہو سکتی ہے کیونکہ دونوں ممالک کے درمیان بحران سے نمٹنے کا کوئی موثر طریقہ کار موجود نہیں، بین الاقوامی برادری کے لیے مداخلت کا وقت بہت کم ہو گا اور میں کہوں گا کہ نقصان اور تباہی اس سے پہلے ہی واقع ہو سکتی ہے. انہوں نے کہا کہ پاکستان بات چیت کے لیے تیار تھا لیکن ہاٹ لائنز کے علاوہ سرحد پر چند ٹیکٹیکل سطح کے رابطوں کے سوا کوئی اور مواصلاتی ذریعہ موجود نہیں تھا، کشیدگی کم کرنے کے لیے کوئی پس پردہ یا غیر رسمی بات چیت نہیں ہو رہی تھی جنرل ساحر شمشاد مرزا نے واضح کیا کہ یہ مسائل صرف میز پر بیٹھ کر مذاکرات اور مشاورت سے حل ہو سکتے ہیں، یہ میدان جنگ میں حل نہیں ہو سکتے.
مزید اہم خبریں
-
جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس منیب نے نیا خط لکھ دیا
-
کراچی میں بارش کی تباہی، 16 افراد جاں بحق
-
ایم کیوایم اور پیپلزپارٹی نے کراچی سے ایک سیٹ نہیں جیتی لیکن مقتدرہ نے تمام سیٹیں بانٹ دیں
-
وزارت آئی ٹی کے ماتحت ادارے میں اربوں روپے کے ہیرپھیر کا انکشاف
-
میں نے 26ویں ترمیم والے دن کہا تھا کہ 27ویں ترمیم بھی آئے گی
-
چینی وزیر خارجہ اہم ترین دورہ پر پاکستان پہنچ گئے
-
پاکستان نے بھارتی ایئرلائنز کیلئے اپنی فضائی حدود کی بندش میں ایک ماہ کی توسیع کردی
-
پاکستان کی ترقی اور کامیابی کا تسلسل جو نظر آرہا ہے وہ آرمی چیف کی وجہ سے ہے
-
مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی بستیوں کی تعمیر کے نئے منصوبے کی شدید مذمت کرتے ہیں، جرمنی
-
ملک کی صرافہ مارکیٹوں میں سونے کی فی تولہ قیمت میں 2 ہزار 500 روپے کمی ہوگئی
-
انسان دوستی کے عالمی دن پر امدادی کارکنوں کے تحفظ پر زور
-
جیل میں بند فلسطینی رہنماء کے ساتھ بدسلوکی کی مذمت
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.