
بھارت میں مسلمانوں کو نشانہ بنانے اور ریاستی سرپرستی میں ہونے والی کارروائیاں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہیں ، دفتر خارجہ
دفتر خارجہ کا بھارت میں اسلاموفوبیا کے بڑھتے ہوئے واقعات پر شدید تشویش کا اظہار، مذہبی منافرت کو سیاسی یا نظریاتی مقاصد کیلئے استعمال کرنا انتہائی افسوسناک ہے، ترجمان دفتر خارجہ کا بیان
فیصل علوی
ہفتہ 31 مئی 2025
11:46

(جاری ہے)
دفتر خارجہ کاکہناہے کہ ایسے وقت میں جب دنیا کو تحمل، مفاہمت اور بین المذاہب ہم آہنگی کی اشد ضرورت ہے۔
ترجمان نے عالمی برادری سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ بھارت میں مسلمانوں کے خلاف بڑھتی ہوئی انتہاپسندی کا نوٹس لے اور اقلیتوں کے تحفظ کیلئے فوری اقدامات یقینی بنائے۔ترجمان نے کہا پاکستان بھارت میں بڑھتے اسلاموفوبک رجحانات پر شدید تشویش رکھتا ہے اور بھارتی حکومت سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ تمام شہریوں کے مذہبی آزادی، تحفظ اور مساوی حقوق کو یقینی بنائے خواہ ان کا تعلق کسی بھی مذہب سے ہو۔یاد رہے کہ اس سے قبل پاکستان نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی گجرات میں حالیہ تقریر کو نفرت انگیز، پرتشدد اور عالمی اصولوں کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے عالمی برادری سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا تھا۔ ترجمان وزرات خارجہ نے مودی کے بیان کو نفرت انگیز اورپرتشدد قراردیدیا تھا۔ تبصروں میں نفرت پر مبنی تشدد کا مطالبہ انتہائی پریشان کن تھی۔ مودی کے انتخابی ریلی میں بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے دفتر خارجہ نے کہا تھا کہ جوہری طاقت کے حامل ملک بھارت کے وزیراعظم کی جانب سے ایک انتہائی غیر ذمہ دارانہ بیان دیا گیا تھا۔ مودی کابیان جوہری ہتھیاروں سے لیس ریاست کے رہنماءسے زیادہ سیاسی رہنما کا تھا۔ بھار تی ریاستی امورکی پختگی،سنجیدگی میں گراوٹ کی مذمت کرتے ہیںمودی کے تبصروں میں نفرت پرمبنی تشددکا مطالبہ انتہائی پریشان کن تھی۔ترجمان دفتر خارجہ کامزید یہ بھی کہناتھا کہ پاکستان مودی کے بیان کو لاپرواہی اور اشتعال انگیزی سمجھتا تھا۔ پاکستان اپنی سالمیت، خود مختاری کیلئے کسی بھی خطرے کا مقابلہ کرے گا۔ اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 51 کے تحت دفاع کا حق محفوظ تھا۔ترجمان وزارت خارجہ نے کہاتھا کہ پاکستان ان ریمارکس کواشتعال انگیزی کے طورپردیکھتا تھا۔ایسے بیانات کا مقصد مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے توجہ ہٹانا تھا۔ وزارت خارجہ نے مطالبہ کیا کہ عالمی برادری کو بھارت کی بیان بازی کا نوٹس لینا چاہیے۔ اس سے خطے کے امن و استحکام کو نقصان پہنچتا تھا۔ بھارت کو انتہا پسندی کی فکر ہے تو اسے اندرون ملک ہندوتوا اور اقلیت دشمنی پر توجہ دینی چاہئے تھی۔انہوں نے کہا تھاکہ مودی کے بیان کا مقصد مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے توجہ ہٹانا تھا۔مزید اہم خبریں
-
یہ نہیں ہوسکتا کہ کے پی ہاؤس اسلام آباد سے اڈیالہ جیل پر حملے ہوں اور ہم آنکھیں بند رکھیں
-
اس میں کوئی شک نہیں کہ 26 نومبر کو اموات ہوئی تھیں
-
پاک ایران گیس پائپ لائن پیچیدہ معاملہ ہے، عالمی قوانین کے مطابق حل نکالیں گے
-
وفاقی وزیرپیٹرولیم نے گیس کے نئے کنکشنز پر پابندی جلدختم کرنے کا عندیہ دے دیا
-
راولپنڈی میں 10 اگست تک دفعہ 144 نافذ
-
حکومت عدلیہ کے متنازع فیصلوں کا سہارا لے کر سیاسی مخالفین کو نشانہ بنا رہی ہے
-
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت پر اضافی ٹیرف لگانے کی دھمکی دے دی
-
کل 5 اگست کو احتجاجی ریلییوں میں کارکنان یقینی بنائیں کہ کوئی شرپسند صفوں میں شامل نہ ہوسکے
-
9 مئی مقدمات میں سزا یافتہ پی ٹی آئی رہنماؤں کا ریلیف ملنے تک روپوش رہنے کا فیصلہ
-
نفرت اتنی بڑھ گئی، ایک میز پر بیٹھنے کو تیار نہیں، غلطیوں کا اعتراف کرنا ہو گا، وزیرقانون
-
پاکستان: 14 لاکھ افغان مہاجرین کی جبری بے دخلی دوبارہ شروع
-
چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی سے سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کی ججز کے ہمراہ ملاقات
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.