Live Updates

بھارت میں مسلمانوں کو نشانہ بنانے اور ریاستی سرپرستی میں ہونے والی کارروائیاں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہیں ، دفتر خارجہ

دفتر خارجہ کا بھارت میں اسلاموفوبیا کے بڑھتے ہوئے واقعات پر شدید تشویش کا اظہار، مذہبی منافرت کو سیاسی یا نظریاتی مقاصد کیلئے استعمال کرنا انتہائی افسوسناک ہے، ترجمان دفتر خارجہ کا بیان

Faisal Alvi فیصل علوی ہفتہ 31 مئی 2025 11:46

بھارت میں مسلمانوں کو نشانہ بنانے اور ریاستی سرپرستی میں ہونے والی ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔31 مئی 2025)دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ بھارت میں مسلمانوں کو نشانہ بنانے اور ریاستی سرپرستی میں ہونے والی کارروائیاں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہیں ، دفتر خارجہ کا بھارت میں اسلاموفوبیا کے بڑھتے ہوئے واقعات پر شدید تشویش کا اظہار،دفتر خارجہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ مذہبی منافرت کو سیاسی یا نظریاتی مقاصد کیلئے استعمال کرنا انتہائی افسوسناک ہے۔

بھارت میں مسلمانوں کو نشانہ بنانے، نفرت انگیز تقاریر، امتیازی پالیسیوں اور ریاستی سرپرستی میں ہونے والی کارروائیاں نہ صرف انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہیں بلکہ یہ علاقائی استحکام کیلئے بھی خطرہ ہیں۔پاکستان ان واقعات میں خطرناک حد تک اضافے کو گہری نظر سے دیکھ رہا ہے۔

(جاری ہے)

دفتر خارجہ کاکہناہے کہ ایسے وقت میں جب دنیا کو تحمل، مفاہمت اور بین المذاہب ہم آہنگی کی اشد ضرورت ہے۔

ترجمان نے عالمی برادری سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ بھارت میں مسلمانوں کے خلاف بڑھتی ہوئی انتہاپسندی کا نوٹس لے اور اقلیتوں کے تحفظ کیلئے فوری اقدامات یقینی بنائے۔ترجمان نے کہا پاکستان بھارت میں بڑھتے اسلاموفوبک رجحانات پر شدید تشویش رکھتا ہے اور بھارتی حکومت سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ تمام شہریوں کے مذہبی آزادی، تحفظ اور مساوی حقوق کو یقینی بنائے خواہ ان کا تعلق کسی بھی مذہب سے ہو۔

یاد رہے کہ اس سے قبل پاکستان نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی گجرات میں حالیہ تقریر کو نفرت انگیز، پرتشدد اور عالمی اصولوں کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے عالمی برادری سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا تھا۔ ترجمان وزرات خارجہ نے مودی کے بیان کو نفرت انگیز اورپرتشدد قراردیدیا تھا۔ تبصروں میں نفرت پر مبنی تشدد کا مطالبہ انتہائی پریشان کن تھی۔

مودی کے انتخابی ریلی میں بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے دفتر خارجہ نے کہا تھا کہ جوہری طاقت کے حامل ملک بھارت کے وزیراعظم کی جانب سے ایک انتہائی غیر ذمہ دارانہ بیان دیا گیا تھا۔ مودی کابیان جوہری ہتھیاروں سے لیس ریاست کے رہنماءسے زیادہ سیاسی رہنما کا تھا۔ بھار تی ریاستی امورکی پختگی،سنجیدگی میں گراوٹ کی مذمت کرتے ہیںمودی کے تبصروں میں نفرت پرمبنی تشددکا مطالبہ انتہائی پریشان کن تھی۔

ترجمان دفتر خارجہ کامزید یہ بھی کہناتھا کہ پاکستان مودی کے بیان کو لاپرواہی اور اشتعال انگیزی سمجھتا تھا۔ پاکستان اپنی سالمیت، خود مختاری کیلئے کسی بھی خطرے کا مقابلہ کرے گا۔ اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 51 کے تحت دفاع کا حق محفوظ تھا۔ترجمان وزارت خارجہ نے کہاتھا کہ پاکستان ان ریمارکس کواشتعال انگیزی کے طورپردیکھتا تھا۔ایسے بیانات کا مقصد مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے توجہ ہٹانا تھا۔

وزارت خارجہ نے مطالبہ کیا کہ عالمی برادری کو بھارت کی بیان بازی کا نوٹس لینا چاہیے۔ اس سے خطے کے امن و استحکام کو نقصان پہنچتا تھا۔ بھارت کو انتہا پسندی کی فکر ہے تو اسے اندرون ملک ہندوتوا اور اقلیت دشمنی پر توجہ دینی چاہئے تھی۔انہوں نے کہا تھاکہ مودی کے بیان کا مقصد مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے توجہ ہٹانا تھا۔

Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات