بھارت کی فوج اور حکومت میں بصیرت کا شدید فقدان ہے،سردار مسعود خان

بھارت نے سفارتکاری میں بڑی سرمایہ کاری کی لیکن حالیہ جنگ کے دوران اسرائیل کے سوا کسی ملک نے انکی حمایت نہیں کی امریکہ نے ثالثی کا کردار ادا کرکے جنگ رکوائی اور مسئلہ کشمیر کو ایک بار پھر دنیا کے ایجنڈے پر لاکر رکھ دیا،سابق صدر آزادکشمیر

جمعرات 5 جون 2025 14:23

مظفرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 جون2025ء) آزاد جموں و کشمیر کے سابق صدر اور سینئر سفارت کارسردار مسعود خان نے کہا ہے بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت اور ہندوستان کی فوج کے درمیان دراڑ پائی جاتی ہے۔ مودی حکومت نے بی جے پی نواز جنرلوں کو فوج کی کمان سونپی تھی لیکن اس کے باوجود بھارتی فوج نہ صرف جنگ میں کوئی کارکردگی نہ دکھا سکی بلکہ فوجی قیادت میں کسی نہ کسی سطح پر یہ سوچ بھی موجود ہے کہ اسے سیاسی مقاصد کے لئے نہیں استعمال ہونا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی فوج کے چیف آف ڈیفنس اسٹاف انیل چوہان نے سنگاپور میں جو بیان دیا ہے اس میں انہوں نے جنگ میں بھارتی فوج کے نقصانات کا اقرار بھی کیا ہے اور انکار بھی لیکن ان کے بیان کے بعد بھارتی عوام ایک بار پھر یہ سوال اٹھا رہے ہیں سی ڈی ایس نے جو بات سنگاپور میں جاکر بتائی وہ بھارت کے اندر کیوں نہیں بتا سکے۔

(جاری ہے)

پاکستان کے ایک نجی ٹیلی ویژن چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے سردار مسعود خان نے کہا ان سارے معاملات میں بھارت کی کوتاہ اندیشی ظاہر ہورہی ہے اور یہ ثابت ہورہا ہے کہ بھارت کی فوج اور حکومت میں بصیرت کا شدید فقدان ہے۔

بھارت نے سفارت کاری میں بڑی سرمایہ کاری کی لیکن حالیہ جنگ کے دوران اسرائیل کے سوا کسی ملک نے ان کی حمایت نہیں کی، اس کے مقابلے میں پاکستان کو نہ صرف جنگ کے میدان میں کامیابی ملی، دنیا کے مختلف ممالک سے حمایت ملی بلکہ امریکہ نے ثالثی کا کردار ادا کرکے جنگ رکوائی اور مسئلہ کشمیر کو ایک بار پھر دنیا کے ایجنڈے پر لاکر رکھ دیا۔ سردار مسعود خان نے کہا کہ بھارتی پارلیمانی وفد جو اس وقت دُنیا کے مختلف ممالک کا دورہِ کررہاہے وہ بھارت کے لئے دنیا کا دل جیتنے کے بجائے دوریاں پیدا کر رہا۔

پاکستان کے لئے یہ اچھا موقع ہے کہ سفارت، سیاست، تجارت اور معاشی امداد کے جو نئے دروازے کھلے ہیں ان سے استفادہ کرنے کے لئے ایک جامع حکمت عملی بنائے۔ انہوں نے کہا کہ روس، عالمی بینک، خلیجی ریاستوں اور چین پاکستان کا ہاتھ تھامنے کے لئے تیار ہیں اور چین نے تو ایک بار پھر پاکستان کے ساتھ اپنا فولادی رشتہ ثابت کیا۔ ہم اس پر اللہ تعالیٰ کے شکر گزار ہیں جس نے ہمیں فتح یاب بھی کیا اور دنیا کے سامنے سرخرو کیا۔

بھارت کی طرف سے جنگ بندی کے باجود الزام تراشیوں اور جھوٹے پروپیگنڈے کے پس منظر میں بھارت اور پاکستان کے درمیان سیز فائر کے پائیدار ہونے کے بارے میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے سردار مسعود خان نے کہا کہ توقع کے برعکس جنگ بندی اب تک پائیدار ثابت ہے اور پاکستان اور بھارت کے ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز کے چینل کے ذریعے ایک دوسرے سے رابطے میں اور جنگ بندی قائم ہے۔

ایک اور سوال کا جواب دیتے ہوئے آزاد کشمیر کے سابق صدر نے کہا کہ بھارت کی جنتا پارٹی اگرچہ پاکستان کے خلاف ابھی بھی زہر اگل رہی ہے لیکن خود حکمران جماعت جنتا پارٹی، اپوزیشن جماعت کانگریس اور بی جے پی کی اتحادی جماعت راشٹریہ سیوک سنگھ کے کچھ لوگ پہلگام کے واقعہ، اس کے بعد پاکستان کے خلاف جنگ اور آخر میں جنگ بندی کے حوالے سے مختلف سوالات اٹھا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا جہاں تک بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کا تعلق ہے وہ جنگ اور بیانیے میں شکست کھانے کے بعد اپنے موقف کو سچ ثابت کرنے کے لئے جھوٹ سے اس انداز میں کام لے رہے ہیں کہ اب وہ وزیراعظم کم اور کاذب اعظم زیادہ لگتے ہیں۔ مودی اس وقت ہر روز ایک نیا جھوٹ گھڑ رہے ہوتے یا پاکستان کو دھمکیاں دے رہے ہوتے ہیں۔ پہلے وہ پاکستان کی فوج اور حکومت کو دھمکیاں دیتے تھے اب انہوں نے گجرات میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے براہ راست پاکستان کے عوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ روٹی کھاؤ ورنہ میری گولی کھانے کے تیار رہو، دنیا میں کوئی سربراہ حکومت یا سیاسی لیڈر ایسی زبان اور الفاظ نہیں استعمال کرتا۔