Live Updates

حکومتِ پاکستان نے ایک پُرعزم ترقیاتی ایجنڈا تیار کیا ہے جس کے تحت 5سالہ منصوبے کا مجموعی حجم 17 کھرب روپے رکھا گیا ہے،پروفیسر احسن اقبال

جمعرات 5 جون 2025 23:00

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 جون2025ء) وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال نے کہا ہے کہ حکومتِ پاکستان نے ایک پُرعزم ترقیاتی ایجنڈا تیار کیا ہے جس کے تحت پانچ سالہ منصوبے کا مجموعی حجم 17 کھرب روپے رکھا گیا ہے۔یہ بات انہوں نے ماہ جون 2025 کے ترقیاتی اپڈیٹ کی تقریب رونمائی کے موقع پر کہی۔

انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ پاکستان کو اقتصادی خود انحصاری، سماجی شمولیت اور عالمی مسابقت کی راہ پر گامزن کرنے کی قومی عزم کا مظہر ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس میں سے 7 کھرب روپے وفاقی حکومت جبکہ 10 کھرب روپے صوبائی حکومتیں فراہم کریں گی۔ انہوں نے "اُڑان پاکستان" وژن کے تحت طویل المدتی منصوبہ بندی کے مقاصد بیان کیے۔ تقریب میں چیف اکانومسٹ ڈاکٹر امتیاز احمد، وائس چانسلر پائیڈ ڈاکٹر ندیم جاوید، پلاننگ کمیشن کے ارکان شریک تھے۔

(جاری ہے)

وزیرِ منصوبہ بندی نے کہاکہ 2047 میں جب پاکستان اپنی آزادی کے 100 سال مکمل کرے گا، ہمارا ہدف تین ٹریلین ڈالر کی معیشت بننا ہے۔ یہ پانچ سالہ منصوبہ اس سمت میں ایک اہم پیش رفت ہے۔ صرف مالی سال 2025-26 کے لیے ترقیاتی بجٹ 4.2 کھرب روپے رکھا گیا ہے، جس میں سے ایک کھرب روپے وفاقی پی ایس ڈی پی کے لیے مختص ہیں۔انہوں نے زور دیا کہ حکومت اب اعلیٰ معیار، نتائج پر مبنی ترقی کو ترجیح دے رہی ہے۔

"ہم بڑے انفراسٹرکچر منصوبوں، جامع انسانی ترقی اور ٹیکنالوجی پر مبنی جدت میں سرمایہ کاری کر رہے ہیں۔ ہمارا ماڈل صرف خرچ کا نہیں، بلکہ اداروں اور معیشت کو حقیقی معنوں میں بدلنے کا ہے۔اہم منصوبوں کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ دیامر بھاشا ڈیم کے لیے 33 ارب، مہمند ڈیم کے لیے 35 ارب، کوئٹہ-کراچی این-25 ہائی وے کے لیے 100 ارب، این-55 انڈس ہائی وے کے لیے 25 ارب اور سکھر-حیدرآباد موٹر وے (M-6) کے لیے 15 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔

کراچی کے K-IV واٹر پراجیکٹ کے لیے 10 ارب، دانش اسکولز کے لیے 9 ارب، وزیراعظم یوتھ اسکلز ڈیولپمنٹ پروگرام کے لیے 4.3 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔ صحت کے شعبے میں ہیپاٹائٹس سی کے علاج کے لیے 1 ارب اور ذیابیطس کے لیے 80 کروڑ روپے رکھے گئے ہیں۔احسن اقبال نے بتایا کہ وفاقی ترقیاتی منصوبوں کی تعداد 1,071 سے کم کر کے 800 کر دی گئی ہے، جن میں سے 367 غیر ضروری یا غیر فعال منصوبے ختم کیے گئے جن پر 2,730 ارب روپے خرچ ہونے تھے۔

ہم وسائل کو ان منصوبوں پر لگا رہے ہیں جو واقعی زندگیوں کو بدل سکتے ہیں۔ موجودہ ترقیاتی پورٹ فولیو 12.8 کھرب روپے پر مشتمل ہے جس میں 8.5 کھرب روپے کا تھرو فارورڈ شامل ہے۔انہوں نے تین نئے قومی مراکز کے قیام کا اعلان بھی کیا ، نینو ٹیکنالوجی، کوانٹم کمپیوٹنگ، اور نئی مینوفیکچرنگ کے شعبوں میں ہےتاکہ پاکستان چوتھے صنعتی انقلاب کے لیے تیار ہو۔

"ہم ’کوانٹم ویلی‘ کی بنیاد رکھ رہے ہیں،ایک قومی تحقیقی، جدت اور جدید معیشت کا مرکز ہوگا۔جون 2025 کی ترقیاتی اپڈیٹ پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مئی 2025 میں مہنگائی 11.8 فیصد سے کم ہو کر 3.5 فیصد پر آ گئی، جو حکومتی معاشی نظم و نسق کی کامیابی کا ثبوت ہے۔ "ہماری بیرونی معیشت مستحکم ہو چکی ہے، کرنٹ اکاؤنٹ میں 1.9 ارب ڈالر سرپلس آیا ہے اور ترسیلاتِ زر میں 31 فیصد اضافہ ہوا ہے جو اب 31.2 ارب ڈالر تک پہنچ چکی ہیں۔

یہ سب اس اعتماد کا اظہار ہے جو قوم نے پاکستان کی سمت پر کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ مالیاتی خسارہ 3.7 فیصد سے کم ہو کر 2.6 فیصد جی ڈی پی پر آ چکا ہے۔ صرف اپریل 2025 میں غیر ضروری منصوبہ جات کے اجزاء کو ہٹا کر 5.4 ارب روپے کی بچت کی گئی۔ یہ فرق ہے سیاسی نعروں اور حقیقی اقتصادی قیادت میں ۔انہوں نے بتایا کہ مئی 2025 میں وزارت منصوبہ بندی نے 27 منصوبے منظور یا تجویز کیے جن سے 105,000 سے زائد نوکریاں پیدا ہونے کی توقع ہے۔

ہم نے رواں سال کے پی ایس ڈی پی کا 95 فیصد بجٹ جاری کر دیا ہے۔ 240 منصوبوں میں سے 210 کا جائزہ لیا گیا، 18 بڑے منصوبوں کی مانیٹرنگ کی گئی اور چار کو باقاعدہ طور پر جانچا گیا — یہ کارکردگی پر مبنی حکمرانی کی عکاسی ہے۔ترقیاتی شراکت داری پر بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ مئی میں وزارت نے ایشیائی ترقیاتی بینک، AIIB اور ورلڈ بینک سے رابطہ کیا تاکہ ترقیاتی اہداف کو موسمیاتی تبدیلی اور انفراسٹرکچر سرمایہ کاری کے ساتھ ہم آہنگ کیا جا سکے۔

16 مئی کو 13 ترقیاتی شراکت داروں کے ساتھ ایک اعلیٰ سطحی ورکشاپ بھی منعقد کی گئی۔خیبر پختونخوا سے متعلق خدشات کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے وضاحت کی کہ وفاقی حکومت نے ضم شدہ اضلاع کے لیے گرانٹس بند نہیں کیں۔ حال ہی میں 23 ارب روپے جاری کیے گئے ہیں۔ کے پی حکومت کے ساتھ مشترکہ مانیٹرنگ میکنزم پر اتفاق ہو چکا ہے اور آئندہ ادائیگیاں سہ ماہی بنیادوں پر ہوں گی۔ احسن اقبال نے کہاکہ اُڑان پاکستان ترقی کی ہماری راہ ہے۔ یہ پانچ سالہ منصوبہ محض بجٹ نہیں، بلکہ آنے والی نسلوں سے عہد ہے۔ اتحاد، منصوبہ بندی اور عزم کے ساتھ ہم ایک مضبوط، خوشحال اور جامع پاکستان کی تعمیر کریں گے۔
Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات