بلاول بھٹو زرداری کی اعلیٰ سطحی پارلیمانی وفد کی قیادت میں کل جماعتی پارلیمانی گروپ کو حالیہ پاک بھارت کشیدگی، بڑھتے ہوئے علاقائی عدم استحکام اور آزاد جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر بریفنگ

بدھ 11 جون 2025 01:50

لندن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 جون2025ء) سابق وزیر خارجہ اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے ایک اعلیٰ سطحی پاکستانی پارلیمانی وفد کی قیادت کرتے ہوئے کل جماعتی پارلیمانی گروپ (اے پی پی جی) کو ویسٹ منسٹر میں حالیہ پاک بھارت کشیدگی، بڑھتے ہوئے علاقائی عدم استحکام اور آزاد جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر بریفنگ دی۔

منگل کو اے پی پی جی کے چیئرمین جموں و کشمیر عمران حسین ایم پی نے پارلیمنٹ ہاؤس میں وفد کا خیرمقدم کیا۔وفد نے بھارت کی حالیہ فوجی جارحیت پر گہری تشویش کا اظہار کیا، جس میں آزاد جموں و کشمیر میں شہری علاقوں پر بلا اشتعال حملے اور سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ اور غیر قانونی معطلی شامل ہے، یہ اقدام علاقائی امن کے لیے براہ راست خطرہ اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

(جاری ہے)

وفد نے کہا کہ حل نہ ہونے والا جموں و کشمیر تنازعہ خطے میں عدم استحکام کو ہوا دینے والا بنیادی مسئلہ ہے۔بھارت کے 5 اگست 2019 کے یکطرفہ اور غیر قانونی اقدامات، بشمول آرٹیکل 370 کی منسوخی، اور بعد میں ہونے والے جابرانہ اقدامات نے کشمیری عوام کی بیگانگی کو مزید گہرا کر دیا ہے اور علاقائی کشیدگی کو نمایاں طور پر بڑھا دیا ہے۔ جموں و کشمیر میں کشمیریوں کے نظامی جبر، من مانی نظربندیوں، آبادیاتی تبدیلیوں اور آزادی اظہار پر پابندیوں کو اجاگر کرتے ہوئے وفد نے برطانیہ پر زور دیا کہ وہ جموں و کشمیر پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد کی حمایت کرے۔

وفد نے جموں و کشمیر پر اے پی پی جی کا کشمیری عوام کے حقوق اور وقار کی مسلسل وکالت کرنے پر شکریہ ادا کیا اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق کشمیر کاز کے لیے پاکستان کی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کیا۔