
مہنگائی کی شرح ابھی بھی ساڑھے 7 فیصد ہے، وفاقی اخراجات کو کم کرنا ہوگا
رواں سال 1.9 فیصد اخراجات بڑھیں گے، جو اسمبل فارم میں سولر آتا تھا اس پر ٹیکس نہیں تھا، اسمبل سولر پر ٹیکس نہ ہونے سے لوکل مصنوعات میں گیپ تھا۔وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب
ثنااللہ ناگرہ
بدھ 11 جون 2025
20:54

(جاری ہے)
وزیراعظم اور میری خواہش تھی کہ تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دیں۔
پینشن اور تنخواہوں کو مہنگائی کے ساتھ لنک کرنا ہے۔ تنخواہوں اور پنشن کا براہ راست تعلق مہنگائی سے ہے۔ ٹیرف اصلاحات بہت اہمیت کی حامل ہیں۔ ٹیرف اصلاحات سے ملکی برآمدات میں اضافہ ہوگا مجموعی طور پر 7 ہزار ٹیرف لائنز ہیں۔ اس طرح کی اصلاحات گزشتہ 30 سال میں پہلی بار کی گئی ہیں۔ مزید 2 ہزار 700 ٹیرف لائنز پر ڈیوٹی میں کمی کی گئی ہے جن میں سے 2 ہزار ٹیرف لائنز براہ راست خام مال سے تعلق رکھتی ہیں اس کے نتیجے میں برآمد کنندگان کو فائدہ پہنچے گا کیونکہ اخراجات میں کمی آنے سے وہ مسابقت کے قابل ہوں گے اور زیادہ برآمدات کرسکیں گے۔ ٹیرف اصلاحات ملکی معیشت کیلئے ریڑھ کی ہڈی ثابت ہوں گی۔پریس کانفرنس میں وزیر خزانہ نے واضح کیا کہ حکومت نے جہاں ممکن ہو سکا ریلیف دیا ہے، مگر مالی حقائق اور زمینی حالات کے مطابق فیصلے کئے گئے ہیں۔ تنخواہ یا پینشن کی بات ہوتو کوئی بینچ مارک ہونا چاہیے۔ساری دنیا میں مہنگائی کے ساتھ اضافے کے بینچ مارک کو رکھا جاتا ہے۔ مہنگائی کی شرح ابھی بھی ساڑھے سات فیصد ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری ذمہ داری ہے کہ وفاقی اخراجات کو کم کریں۔ سٹرکچرل ریفارم کے حوالے سے بہت بڑا قدم ہے اور ہم اسے مزید آگے لے کر جائیں گے۔ تنخواہ دار طبقے کو جتنا ریلیف دے سکتے تھے دیا ہے۔ پنشن اور تنخواہوں کو مہنگائی کے ساتھ لنک کرنا ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ مالی گنجائش کے مطابق ہی ریلیف دے سکتے ہیں۔ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا مزید کہنا تھا کہ اس سال ہم نے انفورسمنٹ کے ذریعے 400 ارب سے زیادہ ٹیکس اکھٹا کیا ، دو ہی طریقے ہیں یا تو انفورسمنٹ کرلیں یا ٹیکس لگا دیں اس حوالے سے قانون سازی کیلئے دونوں ایوانوں سے بات کریں گے۔ ایڈیشنل ٹیکس زرعی شعبے پر نہ لگانے پر بورڈ سے بات کی گئی، چھوٹے کسانوں کیلئے قرضے دئیے جائیں گے۔حکومت کوشش کر رہی ہے کہ جتنا ہو سکے ریلیف فراہم کیا جائے۔ پنشن کے حوالے سے بھی اصلاحات کی گئی ہیں۔عالمی مالیاتی اداروں سے متعلق وزیر خزانہ نے شکوہ کیا کہ وہ اب بھی اس حقیقت کو تسلیم کرنے سے گریزاں ہیں کہ پاکستان میں قانون کا نفاذ ممکن ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم قانون پر عملدرآمد کیلئے پرعزم ہیں اور ادارہ جاتی اصلاحات کا عمل جاری رہے گا۔ان کایہ بھی کہنا تھا کہ سپر ٹیکس میں بتدریج کمی کا آغاز کر دیا گیا ہے اور چھوٹے کسانوں کیلئے آسان شرائط پر قرضے فراہم کیے جائیں گے تاکہ زراعت کو مستحکم بنایا جا سکے۔ تاہم انہوں نے اعتراف کیا کہ کچھ اضافی ٹیکسز مجبوری کے تحت لگانے پڑے کیونکہ مالیاتی گنجائش محدود ہے۔
مزید اہم خبریں
-
ہفتہ وار مہنگائی کی شرح منفی 1 اعشاریہ 41 فیصد ہونے کے باوجود بیشتر اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ
-
پاکستان نے ایران اسرائیل تنازع کے بعد ایران زیارات کے لیے جانے والوں کے لیے ایڈوائزری جاری کر دی
-
پاکستانی سفارتخانے کی ایران میں پاکستانی شہریوں کو محفوظ مقامات پر رہنے کی ہدایت
-
دنیا کے کسی بھی ملک کے مقابلے میں پاکستان میں سب سے زیادہ دہشتگرد حملے ہوئے
-
جوہری تنصیبات کو کبھی نشانہ نہیں بنانا چاہیے، آئی اے ای اے چیف
-
پٹرول اور ڈیزل کتنے مہنگے ہوں گے؟
-
خیبرپختونخواہ مزدوروں کی کم از کم اجرت 40 ہزار مقرر کرنے والا ملک کا پہلا صوبہ بن گیا
-
ملک میں فی تولہ سونے کی قیمت میں 4 ہزار 600 روپے کا بڑا اضافہ ہوگیا
-
آرمی آفیسرز کے لیے ریلیف الاؤنس، باقی ملک کے لیے بھی کچھ؟
-
مسلط ٹولے نے عوام دشمن بجٹ پیش کیا لیکن اپنی تنخواہوں میں کئی سوگنا اضافہ کرلیا
-
وزیرِاعلیٰ خیبرپختونخواہ کو بانی سے ملاقات سے روکنا عدلیہ کے فیصلوں اور عوامی مینڈیٹ کی توہین ہے
-
نوشتہ دیوار ہے کہ ایران پر حملہ کے بعد اب انڈیا بھی پاکستان پر دوبارہ حملہ آور ہوسکتا ہے
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.