Live Updates

/وفاقی بجٹ صرف آئی ایم ایف بیرونی عالمی خونخوار مالیاتی اداروں کی فرمائشوں کی تکمیل کا مجموعہ ہے ، مولانا عبدالقادر لونی

جمعرات 12 جون 2025 20:25

ض*کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 جون2025ء) جمعیت علما اسلام نظریاتی پاکستان کے قائمقام امیر مولانا عبدالقادر لونی مرکزی جنرل سیکرٹری جنرل سیکرٹری مفتی شفیع الدین مرکزی سیکرٹری اطلاعات سید حاجی عبدالستار شاہ چشتی مرکزی سیکرٹری مالیات حاجی حیات اللہ کاکڑ مرکزی ڈپٹی سیکرٹری مالیات حاجی حیات اللہ کاکڑ اودیگرنے حالیہ وفاقی بجٹ کوماضی کی طرح الفاظوں کاہیرپھیرقراردیتے ہوئے کہا کہ حالیہ بجٹ میں بیروزگاری غربت مہنگائی کے خاتمہ کا کوئی پروگرام نہیں بلکہ وفاقی بجٹ صرف آئی ایم ایف بیرونی عالمی خونخوار مالیاتی اداروں کی فرمائشوں کی تکمیل کا مجموعہ ہے ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی اور بیروزگاری کی پیش نظر عوام دوست بجٹ لانے ملک کی ترقی وخوشحالی اور معاشی استحکام کیلئے عوام دوست معاشی پالیسی مرتب کی جانے کی بجائے ،بجٹ میں IMFکی استحصالی پالیسیوں سے نجات سے نجات تحفظ 50 سال سے آئی ایم ایف پالیسی کی تسلط سے مزدوروں اور ملازمین کا معاشی قتل کر دیا گیا ہے اشرافیہ طبقہ کونوازنے کیلئے غریب مفلوک الحال عوام کی امیدوں پرشب خون مارا گیاہے انہوں نے کہا کہ غریب عوام کی دادرسی کیلئے حکومت بجٹ میں ریلیف دیا جاناچاہئے تھا مہنگائی پر قابو پانا اور نوجوانوں کو روزگار کے مواقع فراہم کرنا حکومت کی اولین ذمہ داری ہے لیکن حکومت نے بجٹ سے پہلے صدر وزیراعظم اسپیکر وزراء ارکان اسمبلی اشرافیہ کی تنخواہوں مراعات میں بے تحاشا اضافہ غریب محکوم عوام پربھاری ٹیکسز لگا کرباقی رہی سہی چمڑا اتارنے کوشش کی گئی اور چھوٹے کم تنخواہ کے ملازمین کیلئے دس فیصد اضافہ اونٹ کے منہ زیرہ کے مترادف ہے انہوں نے کہا کہ کرپشن سے ملکی معیشت ہمیشہ سے قرضوں اور بیرونی امداد کی محتاج رہی ہے انہوں نے کہا کہ ملک کی غلامانہ معاشی پالیسیاں قوم وملک کے لیے تباہ کن سونامی ثابت ہوگا انہوں نے کہا مہنگائی اور بے روزگاری نے عوام کا جینا دو بھر کردیا ہے اور اشرافیہ کو مزید امیر سے امیر ترین ہونے کا موقع دیا گیا انہوں نے کہا کہ ملک کو جب تک آئی ایم ایف اور عالمی مالیاتی اداروں کی قرضوں سے نہیں چھڑائیں گے معاشی استحکام ایک خواب ہی رہے گا ملک قرضوں کے مزید بوجھ تلے دبتا چلا جا رہا ہے مہنگائی اور بیروزگاری کا طوفان تھمنے کا نام نہیں لے رہاہے حالیہ بجٹ اسلامی مذیبی اداروں عبادت گاہوں مدارس جوملک چوتھی ستون ہے کیلئے کوئی فنڈز نہیں رکھا بلکہ انگریزدورسے دینی درسگاہوں مدارس مساجدکی بجلی گیس بل ایک اسلامی مملکت میں معاف کرنے کی بجائے کمرشل کے مدمیں لینا اسلامی دشمنی کے مترادف ہے انھوں نے کہاکہ بلوچستان سے ریکوڈک، سیندک گوارد سے کھربوں محاصل کے ڈیلوری کے باوجود بلوچستان کے پسماندگی غربت بیروزگاری کے خاتمے کیلئے کچھ نہیں۔

Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات