Live Updates

بھارت اپنی چانکیہ سازشوں کے ذریعے ایران اور پاکستان کے درمیان دراڑ ڈالنے کی کوشش کررہا ہے، کے ایم ایس

ہفتہ 14 جون 2025 21:20

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 جون2025ء) بھارت ایک بار پھر اپنی ناکامیوں اور شرمندگیوں سے توجہ ہٹانے کے لیے دنیا کے سامنے ایک نیا تماشا رچا رہا ہے اورجھوٹے پروپیگنڈے کے ذریعے پاکستان اورایران کے درمیان دراڑیں ڈالنے کی کوشش کررہا ہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق بھارت پہلے فلسطینی کاز سے پیچھے ہٹا اوراب اس نے ایران سے بھی بے وفائی کی جبکہ پاکستان کے خلاف مسلسل جھوٹا پراپیگنڈا کررہا ہے لیکن دنیا پر بھارت کی یہ چالاکیاں اب آشکار ہوچکی ہیں۔

فلسطینی کاز کے حوالے سے اپنے دیرینہ موقف سے پیچھے ہٹنا مکاری پر مبنی اس کی سفارت کاری کا تازہ ثبوت ہے۔اسرائیل کے ساتھ اپنے دفاعی اور سفارتی تعلقات کو بچانے کی خاطر بھارت نے فلسطینی عوام کے زخموں پر نمک چھڑکا ،یہ وہی روش ہے جو بروٹس نے جولیئس سیزر کے ساتھ اختیار کی تھی۔

(جاری ہے)

بھارت نے ایران کے ساتھ بھی وہی سلوک کیا جو اس نے فلسطین کے ساتھ کیا۔

وہ ایران کے ساتھ کھڑا ہونے کے بجائے اسرائیل کے قدموں میں بیٹھ گیا تاکہ اپنی سیاسی ہزیمت کو چھپا سکے۔پہلگام کے بعد ہونے والی اپنی ہزیمت کو چھپانے کے لیے بھارت اب پاکستان پر الزام تراشی کر رہا ہے اور’’را‘‘ کی پراکسیزکو یوٹیوبرز کی صورت میں میدان میں اتاراگیاہے جن میں میجر گورو آریہ اور دیگرشامل ہیں ۔ یہ لوگ مسلسل جھوٹے پراپیگنڈے اور فالس فلیگ آپریشنز کے ذریعے دنیا کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

ان کا مقصدپاکستان اور امریکہ کے درمیان ابھرتے ہوئے تعلقات میں دراڑ ڈالناہے خاص طور پر اس وقت جب فیلڈ مارشل عاصم منیر امریکہ کے اہم دورے پر ہیں۔بھارت کا دعویٰ ہے کہ یہ نیا اتحاد ایران کے خلاف کوئی نیا محاذ کھولنے کی تیاری ہے اور پاکستان کو اس میں مہرہ بنایا جا رہا ہے۔ لیکن یہ سراسر من گھڑت الزام ہے۔ دنیا جانتی ہے کہ پاکستان اور امریکہ کے تعلقات کبھی بھی ڈھکے چھپے نہیں رہے، چاہے وہ سیٹو اور سینٹو کے دن ہوں یا دہشت گردی کے کے خلاف کا دور ہو۔

پہلگام واقعے کے بعد عالمی رائے عامہ نے واضح طور پر بھارت کے موقف کو مسترد کیا۔ یہ بھارت کی سفارتی شکست تھی۔ ایران کے وزیر خارجہ خود وہاں موجود تھے تاکہ بھارت کو اشتعال انگیزی سے روکیں، لیکن بھارت نے ان کی بات نہ مانی اوراسے عالمی سطح پر مزید ذلت کا سامنا کرنا پڑا۔دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کا کردار ہمیشہ تسلیم شدہ رہا ہے جبکہ بھارت کبھی بھی اس محاذ پر کسی قابلِ ذکر کردار کا حامل نہیں رہا۔

اگر پاکستان اور امریکہ مزید قریب آتے ہیں تو بھارت کو خوف لاحق ہے کہ افغانستان میں اس کی پراکسیز چاہے وہ بی ایل اے ہو، ٹی ٹی پی ہو یا داعش سب کا قلع قمع ہو جائے گا۔بھارت کی اصل پریشانی پاکستان اور ایران کے گہرے تعلقات ہیں، جو نہ ماضی میں چھپے تھے اور نہ آج پوشیدہ ہیں۔ 1965کی جنگ میں ایران نے پاکستان کا بھرپور ساتھ دیا۔ کشمیر کے مسئلے پر بھی ایران کھل کر پاکستان کے ساتھ کھڑا رہا ہے۔

یہی نہیں، حالیہ کشیدگی میں بھی ایران نے ہمیشہ امن کا مشورہ دیا ،مگر بھارت نے اس کی نہ سنی اور خود کو ایک بار پھر عالمی سطح پر رسوا کروایا۔آج جب سلامتی کونسل کے اجلاس میں پاکستان کے کردار کی تعریف کی گئی تو بھارت کا چہرہ مزید لٹک گیا۔ اب بھارت کے پاس صرف ایک ہتھیار بچا ہے، فرقہ واریت کو ہوا دینا جو وہ عرصے سے آزما رہا ہے۔ لیکن دنیا اس چال کو پہچان چکی ہے اور ایران بخوبی جانتا ہے کہ پاکستان کبھی بھی ایسی گھنائونی سازش کا حصہ نہیں بنے گا۔

بھارت کی چانکیہ چالیں، چاہے وہ فلسطین کے مسئلے پر ہوں، ایران کے ساتھ تعلقات کے بارے میں ہوں یا پاکستان کے خلاف پراپیگنڈا کے حوالے سے ،سب بے نقاب ہو چکی ہیں۔ پاکستان نے ہمیشہ اپنے اصولی موقف پر قائم رہ کر مظلوموں کا ساتھ دیا ہے اور یہی وہ رویہ ہے جو بھارت کی نیندیں اڑائے ہوئے ہے۔ایران اور پاکستان کے تعلقات مضبوط تھے، ہیں اور رہیں گے اور بھارت چاہے جتنی بھی سازشیں کر لے، نہ فلسطین کا لہو دھو سکے گا، نہ ایران کو جھکا سکے گا اور نہ پاکستان کے اصولی موقف کو ہلا سکے گا۔
Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات