انڈونیشیا اور روس کے درمیان اسٹریٹجک شراکت داری پر دستخط

DW ڈی ڈبلیو جمعہ 20 جون 2025 14:20

انڈونیشیا اور روس کے درمیان اسٹریٹجک شراکت داری پر دستخط

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 20 جون 2025ء) انڈونیشیا کے صدر پرابوو سوبیانتو نے جمعرات کو سینٹ پیٹرزبرگ میں روسی صدر ولادیمیر پوٹن کے ساتھ بات چیت کے بعد روس کے ساتھ اسٹریٹجک پارٹنرشپ کے معاہدے پر دستخط کیے۔

یہ معاہدہ ایسے وقت ہوا ہے جب انڈونیشیا برکس گروپ میں ایک مکمل رکن کے طور پر داخل ہوچکا ہے۔ سوبیانتو نے برکس کا رکن بننے میں مدد کے لیے روسی صدر پوٹن کا شکریہ ادا کیا۔

ٹرمپ کی برکس ممالک کو امریکی ڈالر کی جگہ اپنی کرنسی استعمال کرنے کے خلاف وارننگ

پرابوو سوبیانتو نے ایک بیان میں کہا، "آج ہم نے ملاقات کی اور ہمارا رشتہ پھر سے مضبوط ہو رہا ہے۔"

بیان میں کہا گیا، "صدر پوٹن کے ساتھ میری آج کی ملاقات زبردست، گرمجوشی سے بھرپور اور نتیجہ خیز رہی۔

(جاری ہے)

دونوں ملکوں کے درمیان اقتصادیات، تکنیکی تعاون، تجارت، سرمایہ کاری، زراعت کے تمام شعبوں، ان سب میں نمایاں بہتری آئی ہے۔

"

پوٹن نے انڈونیشیا کو ایشیا بحرالکاہل میں روس کا ایک اہم شراکت دار قرار دیا۔

برکس سربراہی کانفرس کے اختتام پر پوٹن کا دنیا کو پیغام

انہوں نے کہا کہ ہمارے تعلقات باہمی طور پر فائدہ مند ہیں اور دوستی اور باہمی تعاون کی دیرینہ روایات کی بنیاد پر مسلسل ترقی کر رہے ہیں۔

برکس میں ایک اور اینٹ

برکس گروپ کا قیام مغرب کی قیادت والے جی سیون جیسے فورمز کا مقابلہ کرنے کے مقصد سے کیا گیا تھا۔

اور اس نے پوٹن کو یوکرین پر حملے کے بعد بین الاقوامی سفارتی تنہائی سے باہر نکلنے کا راستہ فراہم کیا ہے۔

انڈونیشیا کے ساتھ ماسکو کے گہرے تعلقات کو مزید گلوبل ساؤتھ ممالک کے ساتھ شراکت داری کی کوشش کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔

برکس میں پانچ نئے ممالک شامل، مزید توسیع کا اشارہ

سینٹ پیٹرزبرگ کے کانسٹینٹائن پیلس میں جمعرات کو ہونے والی ملاقات کے دوران، پوٹن نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ انڈونیشیا برکس گروپ میں اہم کردار ادا کرے گا، جس کے دیگر اراکین میں برازیل، روس، بھارت، چین اور جنوبی افریقہ شامل ہیں۔

روس نے انڈونیشیا کے ساتھ فوجی، سکیورٹی، تجارتی اور جوہری تعلقات کو گہرا کرنے کی بھی تجویز پیش کی ہے۔

میٹنگ کے دوران، خودمختار مالیاتی ادارے دانتارا انڈونیشیا اور روسی ڈائریکٹ انوسٹمنٹ فنڈ نے 2.29 بلین ڈالرمالیت کا سرمایہ کاری فنڈ بنانے پر اتفاق کیا۔

انڈونیشیا کی ناوابستگی

انڈونیشیا کے صدر ایک ناوابستہ خارجہ پالیسی پر قائم ہیں۔

وہ روس اور امریکہ سمیت کسی بھی ملک کے ساتھ قریبی تعلقات رکھنے کے عزم کا اظہار کرتے رہے ہیں۔

پرابوو سوبیانتو کی حکومت نے پہلے ہی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے محصولات کے خطرے کو ٹالنے کے لیے تجارتی رعایتوں کا اعلان کیا ہے۔

برکس میں نئے اراکین کی شمولیت پر اختلافات

ان کا یہ بھی اصرار ہے کہ انڈونیشیا کسی فوجی بلاک میں شامل نہیں ہوگا، حالانکہ اس نے گزشتہ نومبر میں بحیرہ جاوا میں روس کے ساتھ مشترکہ بحری مشقیں کی تھیں۔

سن دو ہزار تیئیس میں، اس نے امریکہ کے ساتھ اپنے تعلقات کو ایک جامع اسٹریٹجک شراکت داری میں اپ گریڈ کیا۔

اس کے باوجود جکارتہ کے روس کے ساتھ قریبی تعلقات نے انڈونیشیا کے مغربی اتحادیوں میں تشویش پیدا کر دی ہے۔ پرابوو سوبیانتو نے اس ہفتے کینیڈا میں ہونے والی جی 7 سربراہی کانفرنس میں اپنی شرکت کو روس میں پوٹن سے ملاقات کے سبب چھوڑ دیا۔

ان کا روس کا گزشتہ دورہ اگست 2024 میں انڈونیشیا کے وزیر دفاع اور منتخب صدر کی حیثیت سے ہوا تھا۔

اس وقت انہوں نے روس کو "عظیم دوست" قرار دیا تھا۔

ادارت: صلاح الدین زین