Live Updates

ہزاروں اضافی فوجیوں کی تعیناتی کے باوجود امرناتھ یاتریوں پرجعلی حملے کا خدشہ موجود

اتوار 22 جون 2025 13:10

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 جون2025ء) ہزاروں اضافی بھارتی فوجیوں کی تعیناتی کے باوجود امرناتھ یاتریوں پر جعلی حملے کا خدشہ موجودہے کیونکہ مختلف واقعات،متضاد بیان بازی اور جارحانہ میڈیا بیانیہ بھارت کے اندازفکر میں گہرے مسائل کی نشاندہی کرتاہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق پہلگام واقعے کے بعد سکیورٹی کی کشیدہ صورتحال پیدا ہوگئی ہے اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں مسلسل محاصرے اور تلاشی کی کارروائیاں شروع کر دی گئی ہیں۔

22اپریل کو پہلگام جیسے بڑے واقعے کے باوجودکوئی تفصیلی انکوائری یا جوابدہی عمل میں نہیں لائی گئی،جس سے جان بوجھ کرکچھ چھپانے یا پردہ پوشی کرنے کے خدشات پیدا ہوئے۔ ادارہ جاتی خود احتسابی کے بجائے الزام تراشی اور میڈیا ٹرائلز کا سلسلہ جاری ہے جبکہ بھارتی شہریوں کو اختلاف رائے یا سوال کرنے پر ریاستی جبر کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

(جاری ہے)

امرناتھ یاترا کے لیے 581کمپنیوں سمیت ہزاروںاضافی فوجیوں کو تعینات کیا گیا ہے، پیراملٹری فورسز کی425اضافی کمپنیوں کی تعیناتی کی بھارتی وزارت داخلہ نے پہلے ہی منظوری دی ہے۔

بھارتی میڈیا معروضی حقائق اور سفارتی ناکامیوں کو نظر انداز کرتے ہوئے خاص طور پر ترکی، ایران اور مسلم دنیا کے حوالے سے پاکستان کے خلاف مسلسل پروپیگنڈا کر رہا ہے۔حالیہ سندھور مہم سے لیکر اور اسرائیل کے لئے پروپیگنڈے میں بھارتی نوجوانوں کی شرکت نے بھارتی میڈیا کی ساکھ کو شدیدنقصان پہنچایا ہے اور اندرونی ردعمل کو بڑھایا ہے۔سی این این نیوز18کی رپورٹ کے مطابق ٹی آر ایف کے حملے کی منصوبہ بندی کی انٹیلی جنس رپورٹس کے باوجود خدشات بڑھ رہے ہیں کہ اس بیانیے کی آڑ لے کر فالس فلیگ آپریشن کیا جا سکتا ہے۔

یاترا کے راستوں کو نو فلائی زونزقراردینے اور وادی بیسرن جیسے سیاحتی علاقوں کوجوچند ن واری سے چھ یاسات کلومیٹرکے فاصلے پر ہے، بھاری تعداد میں فوجیوں کی تعیناتی یاترا کے بجائے خوف کے ماحول کی نشاندہی کرتی ہے۔ریپبلک ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سانبہ میں دہشت گردی کے شبہات پر حالیہ تلاشی کارروائیاں ہنگامہ خیز ماحول کی عکاسی کرتی ہیں جس کا مقصد جعلی کارروائیوں کے لیے سٹیج ترتیب دینا ہوسکتا ہے۔

دریں اثناء پاکستان عالمی سطح پر مقبولیت حاصل کر رہا ہے اور امریکامیں فیلڈ مارشل کی عزت افزائی اس کی تازہ مثال ہے۔بھارت کی فریب کاری بے نقاب ہوچکی ہے، عالمی رائے عامہ کو گمراہ کرنے کی بھارتی کوشش ناکام ہوگئی ہے۔ نام نہاد آپریشن سندھور کے بعد میڈیا کی ساکھ کو شدید دھچکا لگا ہے۔ بھارت کے غلط موقف کے برعکس پاکستان کو سفارتی کامیابیاں حاصل ہوئی ہیں۔

یاترا کے لیے 70ہزارسے زائداضافی فوجیوں کی تعیناتی سے زمینی حقائق اور نیتوں پر سنگین سوالات کھڑے ہوتے ہیں۔ ٹی آر ایف کایانیہ اورقبل از وقت پروپیگنڈ اایک اور ممکنہ فالس فلیگ آپریشن کی خطرناک علامات ہیں۔پاکستان کو دہشت گردی کا سرپرست قرار دینے کی بھارت کی کوششیں اس کی ناقص سفارت کاری، اندرونی تضادات اور جھوٹے پروپیگنڈے کے بوجھ تلے دب رہی ہیں۔

امرناتھ یاترا جو روایتی طور پر ایک مذہبی سفر ہے، اب سیاسی اور عسکری شکل اختیار کر چکی ہے، جو ایک ممکنہ فلیش پوائنٹ میں تبدیل ہو رہی ہے۔بڑے پیمانے پر فوجیوں کی تعیناتی اور بیانیہ سازی کی کوششیں پہلے سے جاری ہیں، فالس فلیگ آپریشن کے خدشے کو رد نہیں کیا جا سکتا۔بین الاقوامی برادری، میڈیا پر نظر رکھنے والے اداروں اورانسانی حقوق کی تنظیموں کو چوکنا رہنا چاہیے اور بھارتی حکام سے شفافیت کا مطالبہ کرنا چاہیے۔
Live ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تازہ ترین معلومات