Live Updates

بھارت میں عصمت دری کے بڑھتے ہوئے جرائم کے باعث امریکا نے نیا سفری انتباہ جاری کر دیا

اتوار 22 جون 2025 13:20

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 جون2025ء) بھارت میں عصمت دری تیزی سے بڑھتے ہوئے جرائم میں سے ایک ہے اور امریکی محکمہ خارجہ نے اس کے لئے اچانک لیول دو کا سفری انتباہ جاری کردیا ہے جس میں امریکی شہریوں سے زیادہ احتیاط برتنے کی ہدایت کی گئی ہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق حال ہی میں جاری ایک ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ جرائم اور دہشت گردی کی وجہ سے بھارت کے کچھ علاقوں میں خطرہ بڑھ گیا ہے۔

اس میں کہاگیا ہے کہ عصمت دری بھارت میں تیزی سے بڑھتے ہوئے جرائم میں سے ایک ہے اور سیاحتی مقامات سمیت مختلف علاقوں میں جنسی زیادتی سمیت پرتشدد جرائم ہورہے ہیں۔امریکی حکومت کے پاس دیہی علاقوں میں امریکی شہریوں کو ہنگامی خدمات فراہم کرنے کی محدود صلاحیت ہے۔

(جاری ہے)

یہ علاقے مشرقی مہاراشٹر اور شمالی تلنگانہ سے لے کر مغربی مغربی بنگال تک پھیلے ہوئے ہیں۔

خطرات کی وجہ سے بھارت میں کام کرنے والے امریکی سرکاری ملازمین کو ان ریاستوں میں سفر کرنے کے لیے خصوصی اجازت حاصل کرنی ہوگی۔ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ اکیلے سفر نہ کریں، خاص طور پر اگر آپ خاتون ہیں۔خطرے کی بدلتی ہوئی نوعیت کی وجہ سے بھارت میں کام کرنے والے امریکی سرکاری ملازمین کو بہار، جھارکھنڈ، چھتیس گڑھ، مغربی بنگال کی ریاستوں کے زیادہ تر علاقوں میں سفر کرنے سے پہلے اجازت لینا ضروری ہے۔

میگھالیہ اور اڑیسہ، منی پور، شمال مشرقی ریاستوں کا بھی تازہ ترین ٹریول ایڈوائزری میں خصوصی ذکر کیا گیاہے۔امریکی ٹریول ایڈوائزری بھارت میںصنفی بنیاد پر تشدد کی سنگین صورتحال کی عکاسی کرتی ہے جس میں جنسی زیادتی کو ملک بھر میں تیزی سے بڑھتے ہوئے اور سب سے زیادہ خطرناک جرائم میں سے ایک قراردیا گیا ہے۔ سیاحتی مقامات سے لے کر عوامی مقامات تک خواتین کو جنسی تشدد کے بڑھتے ہوئے خطرات کا سامنا ہے جبکہ دہشت گردی کے بڑھتے ہوئے خطرات پہلے سے موجود ہیں۔

مشرقی مہاراشٹر، شمالی تلنگانہ، وسطی چھتیس گڑھ اور مغربی بنگال کے کچھ علاقوں کو زیادہ خطرے والے علاقے قراردیاگیا ہے،یہاں تک کہ امریکی حکومت کے اہلکاروں کو بھی ان علاقوں میں داخل ہونے کے لیے خصوصی اجازت درکار ہے۔یہ انتباہات نئے نہیں ہیں۔ عالمی سرویز میں بار بار بھارت کو خواتین کے لیے سب سے خطرناک ملک قرار دیا گیاہے، یہاں تک کہ اس نے شام اور افغانستان جیسے جنگ زدہ ممالک کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے۔

صرف 2022میں روزانہ عصمت دری کے اوسطا 86 اورمجموعی طورپر 31,500سے زیادہ کیسزرپورٹ ہوئے اور بھارتی قیادت اندرونی اصلاحات کے بجائے بیرونی عوامل پر زیادہ توجہ مرکوز کرتی دکھائی دیتی ہے۔ وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کا پاکستان کے خلاف انتقامی کارروائی کے طور پر آپریشن سندھور کا مطالبہ قوم پرستی کی آڑ میں خواتین کی تکالیف کو خطرناک حد تک سیاسی رنگ دیتا ہے۔ ڈاکٹر انجلی رائو جیسی انسانی حقوق کی کارکن مودی حکومت پر سیاسی فائدے کے لیے خواتین کے درد کو ہتھیار کے طورپر استعمال کرنے کا الزام لگاتی ہیں جبکہ وہ حقیقی تحفظ فراہم کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ جب تک بھارت اس بحران کا ایمانداری اور شفافیت سے مقابلہ نہیں کرتا، اس کی عالمی اخلاقی قیادت کی خواہش پوری نہیں ہوسکتی۔
Live ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تازہ ترین معلومات