بھارت کیلئے پاکستان کی فضائی حدود کی بندش میں ایک ماہ کی توسیع کردی گئی

بھارتی ایئرلائنز کے مسافر اور فوجی طیاروں پر پاکستان کی فضائی حدود استعمال کرنے پر پابندی مزید ایک ماہ کیلئے برقرار رہے گی، پاکستان ایئرپورٹس اتھارٹی کا نوٹم جاری

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ پیر 23 جون 2025 21:34

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 23 جون 2025ء) بھارت کیلئے پاکستان کی فضائی حدود کی بندش ایک ماہ کیلئے بڑھا دی گئی ہے، جس کا باقاعدہ نوٹم جاری کردیا گیا ہے۔ پاکستان کی فضائی حدود 23 جولائی 2025 تک بھارتی طیاروں کیلئے بند رہے گی ۔ پاکستان ایئرپورٹس اتھارٹی کے نوٹم میں کہا گیا کہ بھارتی ایئرلائنز کے مسافر اور فوجی طیاروں پر پاکستان کی فضائی حدود استعمال کرنے پر پابندی مزید ایک ماہ کیلئے برقرار رہے گی۔

پاکستان ایئرپورٹس اتھارٹی کے مطابق بھارتی رجسٹرڈ یا لیز پر لیے گئے طیارے بھی پاکستان کی فضائی حدود استعمال نہیں کرسکیں گے۔ واضح رہے کہ بھارت کی جانب سے پہلگام واقعے کو بنیاد بنا کر پاکستانی پروازوں پر پابندی عائد کی گئی تھی، جس کے جواب میں پاکستان نے بھی بھارتی طیاروں کے پاکستانی فضائی حدود استعمال کرنے پر پابندی عائد کردیتی تھی۔

(جاری ہے)

دوسری جانب نیوز ایجنسی کے مطابق ائیر انڈیا، ترکیہ، قطر، جرمنی، امارات، امریکا سمیت مختلف ممالک کے 33 مسافر طیارے اسرائیل ایران جنگ کے دوران فضائی حدود بند ہونے سے پھنس کر رہ گئے ہیں۔ان طیاروں کے عملے کے کئی سو ارکان بھی متعلقہ ممالک میں پھنسے ہوئے ہیں۔ میڈیارپورٹس کے مطابق امارات ائیر کا بوئنگ 777 طیارہ پرواز ای کے 977 کے طور پر 13 جون کو دبئی سے تہران کے امام خمینی ائیرپورٹ اترا تھا کہ ایران پر اسرائیلی حملے کے باعث پرواز واپسی کی نہ جا سکی۔

ترکیہ کی کم لاگت کی پیگیس ائیر کی 3 پروازیں پی سی 6624، 1637 اور 512 اسی رات میرسن، انقرہ اور استنبول سے امام خمینی ائیرپورٹ اتریں۔ ان میں ایک اے 321 اور 2 اے 320 طیارے واپس روانہ نہ ہوسکے۔ ترکیہ کی نجی ائیر ٹیل ونگ کا بوئنگ 737 پرواز ٹی 1971 بھی اسی رات مرسین سے تہران اترا تھا۔ افریقی ملک کوموروس کا ایم ڈی 97 طیارہ پرواز ڈی 1 کے طور استنبول سے مہرآباد ائیرپورٹ تہران پہنچا تھا جو واپس نہ جاسکا۔

تبریز ائیرپورٹ پر بھی پیگسس ائیر کی پرواز پی سی 6646 اس رات پہنچی۔ 13 جون کو ہی استنبول سے پیگسس ائیر کی پرواز پی سی 524 شیراز اتری۔ جو واپس نہ جاسکی۔ ایران کے سری ائیرپورٹ پر امریکی رجسٹریشن کا پرائیویٹ طیارہ بھی تاحال موجود ہے۔ دوحہ سے 13 جون کو پرواز کیو آر 436 عراق کے سلمانیہ ائیرپورٹ پہنچی۔ ائیر بس اے 320 اور 321 طیارے واپس نہ جا سکے۔

پیگسس ائیر کا برانڈ نیو ائیر بس اے 321 طیارہ بطور پرواز پی سی 656 اور ترکش ائیر کی پرواز ٹی کے 802 پرواز 13 جون کو بغداد پہنچی مگر جنگ شروع ہونے پر واپس نہ جاسکے۔ بغداد ائیرپورٹ پر امریکی رجسٹریشن کے مزید 5 طیارے اور ہیلی کاپٹر بھی منازل پر روانہ نہ ہو سکے جبکہ جنوبی افریقا کا بیچ 19 طیارہ بھی بغداد میں پھنس گیا ہے۔ ایران کی سوفران ایئر کا بوئنگ 737 طیارہ 12 جون کو مشہد سے النجف ائیرپورٹ اترا مگر جنگ شروع ہونے کے باعث واپس نہ جا سکا۔

عراق کے اربیل ائیرپورٹ پر ترکیہ کی پیگسز ائیر کا برینڈ نیو اے 321 طیارہ پرواز پی سی 820 اور قطر ائیر کا اے 320 طیارہ پرواز کیو ار 454 کے طور پہنچا اور واپس نہ جاسکا۔ قطر کا ایک لینارڈو ہیلی کاپٹر اور امریکی ارمی کا بوئنگ طیارہ بھی اربیل ائیرپورٹ پر پھنسا ہوا ہے۔ اردن کے امان سول ائیرپورٹ پر جزائر کمینن کا گلف اسٹریم، مصر کی ایئر ماسٹر کا بوئنگ 737 طیارہ بھی پھنسا ہوا ہے۔ عراق کا پرائیویٹ ہاکر طیارہ اربیل سے عمان پہنچا مگر واپس نہ جا سکا۔ امریکا کا نجی چھوٹا طیارہ، سربیہ کا پائپر جہاز بھی امان سول ائیرپورٹ پر موجود ہے۔