Live Updates

ایران، اسرائیل جنگ بندی پر سعودی عرب، روس، چین اور یورپی یونین کا خیر مقدم

چین نے فریقین پر جلد از جلد سیاسی حل کی جانب لوٹنے پر زور دیدیا، میڈیا رپورٹ

منگل 24 جون 2025 17:56

ایران، اسرائیل جنگ بندی پر سعودی عرب، روس، چین اور یورپی یونین کا خیر ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 جون2025ء)سعودی عرب،روس اور یورپی یونین نے ایران اور اسرائیل میں جنگ بندی کا خیرمقدم کیا ہے جبکہ چین نے فریقین پر جلد از جلد سیاسی حل کی جانب لوٹنے پر زور دیا ہے۔فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق سعودی عرب نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کے اعلان کا خیرمقدم کیا ہے۔

سعودی وزارتِ خارجہ کے بیان میں کہا گیا کہ ریاض صدر ٹرمپ کے اس اعلان کا خیرمقدم کرتا ہے کہ دونوں فریقین کے درمیان جنگ بندی کے ایک فارمولے پر اتفاق ہو گیا ہے۔روس نے کہا کہ وہ ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کا خیرمقدم کرے گا، کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر واقعی جنگ بندی حاصل ہو گئی ہے تو یہ صرف قابلِ تحسین ہو سکتی ہے، ماسکو کو امید ہے یہ جنگ بندی پائیدار ثابت ہوگی۔

(جاری ہے)

یورپی یونین کی سربراہ اٴْرزولا فان ڈیر لیئن نے کہا کہ یورپ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کے اعلان کا خیرمقدم کرتا ہے۔انہوں نے ایکس پوسٹ میں کہا کہ یہ ایک ایسے خطے میں استحکام کی بحالی کی جانب ایک اہم قدم ہے جو تناؤ کا شکار ہی, یہ ہماری مشترکہ ترجیح ہونی چاہیے۔انہوں نے ایران پر زور دیا کہ وہ ایک قابل اعتبار سفارتی عمل میں سنجیدگی سے شریک ہو، کیونکہ مذاکرات کی میز ہی آگے بڑھنے کا واحد ذریعہ ہے۔

دریں اثنا چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان گوو جیاکٴْن نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ چین تمام متعلقہ فریقوں سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ جلد از جلد سیاسی حل کی جانب لوٹ آئیں۔انہوں نے کہاکہا کہ چین مشرق وسطیٰ میں امن اور استحکام کو برقرار رکھنے کے لیے عالمی برادری کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے تیار ہے اور نہیں چاہتا کہ اسرائیل اور ایران کے درمیان کشیدگی مزید بڑھے۔

واضح رہے کہ ایران کی جانب سے گزشتہ رات قطر میں امریکی فوجی اڈے العدید پر میزائل حملے کے چند گھنٹے بعد امریکی صدر نے اعلان کیا تھا کہ ایران اور اسرائیل جنگ بند پر آمادہ ہوگئے ہیں۔ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ اسرائیل اور ایران کے درمیان اگلے 6 گھنٹوں بعد حملے بند کردیے جائیں گے جب دونوں ممالک اپنے جاری آخری مشن مکمل کرلیں گے۔انہوں نے کہا تھا کہ باضابطہ طور پر جنگ بندی کا آغاز پہلے ایران کرے گا اور 12ویں گھنٹے پر اسرائیل بھی جنگ بندی شروع کردے گا جب کہ 24ویں گھنٹے پر ’12 روزہ جنگ‘ کے خاتمے کو دنیا بھر میں باقاعدہ طور پر تسلیم کیا جائے گا۔اپنی پوسٹ میں امریکی صدر کا کہنا تھا کہ جنگ بندی کے دوران دونوں فریقین پرامن اور باعزت رویہ اختیار کریں گے۔
Live ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تازہ ترین معلومات