بلدیاتی اداروں کی ناقص کارکردگی اور حکومت سندھ کی جانب سے ایکشن نہ لینا عوام دشمنی کے مترادف ہے،ایم پی پی

بدھ 25 جون 2025 18:49

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 جون2025ء)ایم پی پی(میری پہچان پاکستان)کی کراچی آرگنائزنگ کمیٹی کے اراکین نے پانی کی عدم فراہمی، بجلی کی بدترین لوڈ شیڈنگ، بلدیاتی اداروں کی ناقص کارکردگی اور حکومت سندھ کی جانب سے ایکشن نہ لینے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی کے عوام پانی کی بوند بوند کو ترس رہے ہیں۔سرجانی، اورنگی، اسکیم 33، گلزار ہجری، صفورا کی سوسائٹیز، لانڈھی، کورنگی، نیو کراچی، سمیت متعدد علاقے پانی کی کمی کا شکار ہیں۔

ٹینکرز ڈلوا ڈلوا کر یا بورنگ کراکے گزارار رہے ہیں۔ بجلی کی لوڈ شیڈنگ سے عوام شدید اذیت میں ہیں۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ جنگی بنیادوں پر پانی کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔ بجلی کے بلوں کی بھاری رقوم کی ادائیگی بروقت کرنے کے باوجود لوڈ شیڈنگ اور کراچی کے انفرا اسٹرکچر کی تباہی پر تسلی تشفی کے بجائے عملی اقدامات کئے جائیں۔

(جاری ہے)

کے فور منصوبے میں وفاق اور سندھ حکومت اور منتخب نمائندے کردار ادا کریں۔

سست روی کا یہ عالم ہے کہ کئی سو فیصد پروجیکٹ کی رقم بڑھ چکی ہے۔ لیکن منصوبے کی تکمیل نہیں ہوسکی۔ جبکہ ڈاکٹر عشرت العباد خان نے اپنی گورنری کے دور میں یہ منصوبہ شروع کراکے فنڈز بھی جاری کرائے تھے۔ ابتک تو کے فائف منصوبہ شروع ہوجانا چاہئے تھا لیکن حکومتوں کی سست روی اور کراچی کو نظر انداز کرنے کی پالیسی نے ناقابل تلافی نقصان دیا ہے۔ فوری کراچی کے ہر علاقے میں پانی کی فراہمی کی یکساں تقسیم کی جائے۔ مئیر کراچی کی بنائی ہوئی کمیٹیاں بھی پانی پر کیوں خاموش ہیں بلدیاتی اور سندھ حکومت کی مجرمانہ غفلت افسوس ناک ہے۔ وزیر اعلی سندھ اس سنجیدہ معاملے پر فوری نوٹس لیں اور پانی اور بجلی کا مسئلہ ترجیحی بنیادوں پر حل کرائیں۔