شنگھائی تعاون تنظیم کی پہلگام واقعہ پربھارت کا موقف مسترد،بلوچستان میں دہشتگردی کی مذمت، بھارت کا مشترکہ اعلامیے پر دستخط سے انکار

شنگھائی تعاون تنظیم میں پاکستان نے بڑی کامیابی حاصل کرلی، تنظیم کی وزرائے دفاع کے اجلاس کے مشترکہ اعلامیے میں بھارت پہلگام واقعے کو پاکستان سے جوڑنے میں ناکام ہوگیا ، مشترکہ اعلامیہ جاری

Faisal Alvi فیصل علوی جمعرات 26 جون 2025 13:44

شنگھائی تعاون تنظیم کی پہلگام واقعہ پربھارت کا موقف مسترد،بلوچستان ..
بیجنگ(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔26جون 2025) شنگھائی تعاون تنظیم کی پہلگام واقعہ پربھارت کا موقف مسترد،بلوچستان میں دہشتگردی کی مذمت، مشترکہ اعلامیہ جاری، شنگھائی تعاون تنظیم میں پاکستان نے بڑی کامیابی حاصل کرلی،تنظیم کی وزرائے دفاع کے اجلاس کے مشترکہ اعلامیے میں بھارت پہلگام واقعے کو پاکستان سے جوڑنے میں ناکام ہوگیا، بھارت نے مشترکہ اعلامیے پر دستخط سے انکار کردیا۔

ذرائع کے مطابق بھارتی وفد اعلامیے میں پاکستان کی مذمت کے لیے منتیں کرتا رہا تاہم رکن ملکوں کے وفود نے بھارتی مؤقف کی حمایت سے انکار کردیا، شنگھائی تعاون تنظیم نے اجلاس کے مشترکہ اعلامیے میں بلوچستان میں دہشت گردی کی مذمت کی ہے۔خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق چین نے مشرقی ساحلی شہر چنگ ڈاؤ میں جمعرات کو ایران، روس، پاکستان، روس، بیلاروس اور دیگر ممالک کے وزرائے دفاع کی میزبانی کی، جو ایسے وقت پر ہوا جب مشرق وسطیٰ میں جنگ جاری ہے اور یورپ میں نیٹو ممالک دفاعی اخراجات بڑھانے پر متفق ہو چکے ہیں۔

(جاری ہے)

اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی وزیر دفاع خواجہ آصف نے کی جبکہ بھارت کی نمائندگی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے کی، دونوں ایک ہی میز پر موجود تھے تاہم دونوں کے درمیان کوئی دو طرفہ ملاقات طے نہ ہو سکی۔یہ اجلاس 10 رکنی شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے تحت منعقد ہوا، جسے بیجنگ طویل عرصے سے مغرب کی زیر قیادت طاقت کے بلاکس کے مقابلے میں ایک متبادل پلیٹ فارم کے طور پر پیش کرتا آیا ہے۔

چین اس تنظیم کے رکن ممالک کے درمیان سیاست، سیکیورٹی، تجارت اور سائنسی تعاون کو فروغ دینے پر زور دیتا ہے۔چینی وزیر دفاع ڈونگ جون نے اجلاس کا خیرمقدم کرتے ہوئے اسے ایک ایسے عالمی ماحول میں توازن کی کوشش قرار دیا جو افراتفری اور عدم استحکام کا شکار ہے۔انہوں نے کہا کہ صدی کی بڑی تبدیلیاں تیز ہو رہی ہیں، یک طرفہ پالیسیاں اور تحفظ پسندی بڑھ رہی ہے، جارحانہ، تسلط پسند اور دھونس پر مبنی روئیے عالمی نظام کو شدید نقصان پہنچا رہے ہیں۔

اجلاس کے دوران ڈونگ جون نے شرکا پر زور دیا کہ وہ پرامن ترقی کے ماحول کی مشترکہ حفاظت کیلئے زیادہ مؤثر اقدامات کریں۔بھارت کے وزیر دفاع راجناتھ سنگھ بھی اجلاس میں شریک ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ ایس سی او کے رکن ممالک کو مشترکہ طور پر اپنے عوام کی توقعات اور چیلنجز کا مقابلہ کرنے کی خواہش رکھنی چاہئے، ہم جس دنیا میں رہتے ہیں، وہ بڑی تبدیلی سے گزر رہی ہے۔

ایک وقت میں جو گلوبلائزیشن ہمیں قریب لا رہی تھی، وہ اب سست روی کا شکار ہے۔ہم جس دنیا میں رہتے ہیں، وہ بڑی تبدیلی سے گزر رہی ہے، ایک وقت میں جو گلوبلائزیشن ہمیں قریب لا رہی تھی، وہ اب سست روی کا شکار ہے۔سربراہی اجلاس کے موقع پر ڈونگ جون سے ملاقات کرتے ہوئے روسی وزیر دفاع اندری بلیوسوف نے چین کے ساتھ تعلقات کو تاریخی طور پر غیرمعمولی سطح پر قرار دیا۔ان کاکہنا تھا کہ ہمارے ممالک کے درمیان دوستانہ تعلقات ہر میدان میں ترقی کی سمت بڑھ رہے ہیں۔چین نے خود کو یوکرین روس  جنگ کے معاملے میں غیر جانب دار ظاہر کیا ہے تاہم مغربی حکومتوں کا ماننا ہے کہ چین کی معاشی و سفارتی حمایت نے ماسکو کو جنگ میں تقویت دی ہے۔