چوہدری پرویز اشرف کی زیر قیادت جنیوا میں اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹرز کے سامنے احتجاجی مظاہرہ

مظاہرین نے بینر اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر ’’کشمیر کو آزاد کرو،کشمیر میں جبر و تشدد اور بے گناہ شہریوں کا خون بہانا بند کرو‘‘جیسے نعرے درج درج تھے

اتوار 29 جون 2025 14:25

جنیوا(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 جون2025ء)سابق قائممقام وزیراعظم آزادکشمیر چوہدری پرویز اشرف کی زیر قیادت جنیوا میں اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹرز کے سامنے بھارتی مسلح افواج کی مقبوضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور جارحیت کیخلاف بڑا احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں دنیا بھر سے اوورسیز پاکستانیوں اور کشمیریوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی،احتجاجی مظاہرین نے بینر اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر ’’کشمیر کو آزاد کرو،کشمیر میں جبر و تشدد اور بے گناہ شہریوں کا خون بہانا بند کرو‘‘جیسے نعرے درج درج تھے چیئرمین جموں وکشمیر فورم فرانس چوہدری نعیم اختر کی قیادت میں فرانس سے بڑا قافلہ احتجاجی مظاہرے میں شریک ہوا اور مظلوم ومحکوم کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیا قافلے میں پی پی پی فرانس کے صدر چوہدری رزاق ڈھل،چئیرمین مسلم لیگ ن راجہ علی اصغر،سرپرست مسلم لیگ سردار ظہور اقبال،پی ٹی آئی کے رہنما چوہدری گلزار لنگڑیال،مسلم لیگ ق کے رہنما راجہ مظہر زمہ واریہ،کاروباری شخصیات بلال جٹ،چوہدری نعیم صحبت،کشمیری رہنما قاسم جرال،کاروباری شخصیت شبیر البدر،فیصل عباسی،راجہ ماجد،قاسم شاہ،عطاء مصطفیٰ،کشمیری رہنماؤں چوہدری مبشر،چوہدری شفیق ویگر شریک ہوئے اس موقع پر حریت کانفرنس کے قائدین بھی موجود تھے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے چوہدری نعیم اختر نے کہا کہ بھارت مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانیت کے خلاف جرائم اور جنگی جرائم میں ملوث ہے، مقبوضہ جموں وکشمیر کو دنیا کی سب سے بڑی انسانی جیل میں بدل دیا گیا ہے،جہاں آزادی اظہار رائے پر مکمل پابندی ہے کشمیریوں نے بھارت کا جابرانہ قبضہ نہ پہلے کبھی قبول کیا اور نہ ہی آئندہ کریں گے۔

(جاری ہے)

انھوں نے مزید کہا کہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں قابض بھارتی افواج نے حریت پسند قیادت جیلوں میں ڈال دی ہے،آبادی کی ہیئت کو بدلنے کیلیے لوگوں کو لا کر کشمیر میں آباد کیا جا رہا ہے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی فاشسٹ حکومت نے کشمیری عوام سے ان کی شناخت تک چھین لی،مقبوضہ جموں وکشمیر میں جعلی مقابلوں میں نوجوانوں کو شہید کیا جا رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں 10 ہزار سے زائد لوگوں کو جبری طور پر گم کیا گیا ہے،8 ہزار سے زائد اجتماعی قبریں دریافت ہوئی ہیں،مقبوضہ جموں وکشمیر کی نیم بیوہ عورتیں سالہا سال سے اپنے خاوندوں کے انتظار میں ہیں۔انھوں نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین صورتحال کا نوٹس لیا جائے، عالمی برادری کشمیری عوام کو حق خودارادیت دلانے میں اپنا کردار ادا کرے۔