مودی حکومت کی خالصتان نواز رہنمائوں کیخلاف سازش، عالمی دہشت گردی بے نقاب

منگل 1 جولائی 2025 20:50

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 01 جولائی2025ء) امریکی عدالت کی حالیہ دستاویزات میں بھارتی خفیہ ایجنسی'' را ''کی خالصتان نواز رہنمائوں کے خلاف خفیہ سازش اورمودی حکومت کی عالمی سطح پر دہشت گردی بے نقاب ہو گئی ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق امریکی عدالت کی دستاویزات میں بھارتی تاجر نکھل گپتا نے تسلیم کیا کہ اسے ایک اعلیٰ بھارتی افسر نے قتل کی سازش کے لیے بھرتی کیا۔

عدالتی دستاویزات کے مطابق گپتا کو گرپتونت سنگھ پنوں کے قتل کا ٹاسک دیا گیا تھا۔ گرپتونت سنگھ پنوں امریکی اور کینیڈین شہری اور'' سکھز فار جسٹس ''کے سربراہ ہیں جو جون 2023 میں کینیڈا میں قتل ہونے والے ہردیپ سنگھ نجر کے قریبی ساتھی تھے۔ امریکی عدالتی دستاویزات سے پتا چلتا ہے کہ ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کو کینیڈا نے اپنی خود مختاری کیخلاف قرار دیتے ہوئے اس کا الزام بھارت پر لگایا۔

(جاری ہے)

گپتا اسانت نامی شخص سے رابطے میں تھاجس کی شناخت بعد میں وکاس یادو کے طور پر ہوئی، جو'' را'' کا افسر تھا۔ دستاویزات کے مطابق وکاس یادو مودی حکومت کو براہ راست رپورٹ کرتا تھا۔ اسی نے گپتا کو پنوں کا پتا، فون نمبر اور دیگر معلومات دیں اور قتل کے بدلے میں1 لاکھ ڈالر دینے کا وعدہ کیا۔ گپتا کینیڈا میں مزید سکھ رہنمائوں کے قتل کی سازشیں بھی بنا رہا تھا۔ گپتا نے پنوں کو فوری قتل کرنے کا حکم دیا۔ امریکی عدالتی دستاویزات کے مطابق یہ سازش اس وقت ناکام ہوئی جب گپتا کو پراگ ایئرپورٹ پر گرفتار کر لیا گیا۔ گپتا نے گرفتاری کے بعد فورا یادو کا نام لیا۔ مودی حکومت سکھوں کو بیرون ملک بھی نشانہ بنانے کے لیے'' را'' اور جرائم پیشہ نیٹ ورکس کا استعمال کر رہی ہے۔