Live Updates

اگرمذاکرات کرنے ہیں تو بیرسٹر گوہر ودیگر کو حکومت سے کرنا ہوں گے، جیل میں بند کسی فرد سے مذاکرات نہیں ہوں گے، رانا ثناء اللہ

پی ٹی آئی رہنماؤں کے خط کی اہمیت ہے کیونکہ مذاکرات کی ضرورت زیادہ ہے، میں شروع سے کہہ رہا ہوں سیاسی ڈائیلاگ کے علاوہ کوئی آپشن نہیں ہے، وزیراعظم کے مشیربرائے سیاسی امور کی گفتگو

Faisal Alvi فیصل علوی بدھ 2 جولائی 2025 17:10

اگرمذاکرات کرنے ہیں تو بیرسٹر گوہر ودیگر کو حکومت سے کرنا ہوں گے، جیل ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔02جولائی 2025)وزیراعظم کے مشیربرائے سیاسی اموررانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ اگرمذاکرات کرنے ہیں تو بیرسٹر گوہر اور دوسرے سینئر رہنماوں کو حکومت سے کرنا ہوں گے، جیل میں بند کسی فرد سے مذاکرات نہیں ہوں گے، پی ٹی آئی رہنماؤں کے خط کی اہمیت ہے کیونکہ مذاکرات کی ضرورت زیادہ ہے،اے آر وائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور کا کہنا ہے کہ میں شروع سے کہہ رہاہوں سیاسی ڈائیلاگ کے علاوہ کوئی آپشن نہیں ہے۔

پی ٹی آئی رہنماؤں کا خط یکطرفہ ہے۔ پی ٹی آئی قیادت آئے سپیکر چیمبر میں بیٹھے اور مذاکرات شروع کرے۔ شاہ محمود سمیت پی ٹی آئی کے دیگر اسیررہنماؤں کی بانی پی  ٹی آئی عمران خان سے ملاقات کا سوال ہی نہیں پیدا ہوتا۔

(جاری ہے)

تحریک چلانے کا ابھی ماحول نہیں ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے پی ٹی آئی کی نشستوں پر جاکر کہاکہ آئیں بات کریں احتجاج الگ چیز ہے اور گالی گلوچ الگ ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے بجٹ کی منظوری کے بعد پی ٹی آئی کو مذاکرات کی دعوت دی تھی۔ بانی پی ٹی آئی کوحق ہے حکومت کیخلاف تحریک چلانے کی کوشش کریں وہ تحریک جوعوام کی پریشانی کا باعث بنے ایسا نہیں ہونا چاہیے۔گفتگو کے دوران رانا ثناء اللہ کا کہنا تھاکہ بانی پی ٹی آئی جس طرح کی تحریک چلاتے ہیں ویسے نہیں چل سکتیں۔ حکومتوں کیخلاف تحریکیں خود بخود چلتی ہیں اور کامیاب بھی ہوتی ہیں۔

بانی پی ٹی آئی عمران خان اپنے کارکنان کیلئے مشکلات پیدا کریں گے اور کچھ نہیں لیکن جو بھی قانون کو ہاتھ میں لے گا اس کیخلاف کارروائی تو ہوگی۔پنجاب اسمبلی واقعے کے حوالے سے رانا ثنا کا کہنا تھا کہ پنجاب اسمبلی میں جس قسم کا احتجاج ہواوہ کوئی جمہوری رویہ نہیں تھا۔ پنجاب اسمبلی کے سپیکر نے نوٹس لیا اب فیصلہ الیکشن کمیشن نے کرنا ہے۔

یاد رہے کہ اس سے قبل وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور راناثناء اللہ کاکہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف نے کوئی تحریک چلائی تو سختی سے روکا جائیگا۔حکومت کو جو مناسب لگا و ہ کریگی ان کو 2024 کے الیکشن پر اعتراض ہے۔ 2018 کے الیکشن میں ہمیں بھی اعتراض تھا اگر یہ صوبائی اسمبلیاں نہ توڑتے تو 9 مئی نہ ہوتا۔دنیا نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم کے مشیربرائے سیاسی امور کاکہناتھا کہ جوڈیشل کمیشن میں ٹھیک فیصلے ہو رہے ہیں اسی فیصلے کے مطابق چیف جسٹس یحییٰ آفریدی اور باقی چیف جسٹس بنے تھے۔

آج ہمیں یہ خط اچھے نہیں لگ رہے آج جن لوگوں کو خط اچھے لگ رہے ہیں انہیں جسٹس فائزعیسیٰ کے خط اچھے نہیں لگ رہے تھے۔انہوں نے یہ بھی کہا تھاکہ اگر حکومت کو دو یا تین سال مل جائیں تو ہم معاشی بحران سے نکل جائیں گے۔ کیا یہ چیف جسٹس اس لئے غلط ہیں کہ وہ ایک مخصوص لابی کی مرضی سے نہیں بنے۔ سنیارٹی کا فیصلہ ججوں نے کیا ہے۔ تین سینئر ترین ججز سے بہترین چیف جسٹس ہوگا۔
Live بجٹ 26-2025ء سے متعلق تازہ ترین معلومات