ژ*ملک بھر میں گرمی کے باوجود بجلی کے بعد گیس کا جن بھی سر چڑھ کر بولنے لگا

ً جڑواں شہروں میں گیس کی یومیہ 12 سے 18 گھنٹے کی بندش گیس صارفین کے لئے اذیت ناک صورتحال اختیار کر گئی ? اسلام آباد ایکسپریس وے کے اطراف گنجان آبادیوں کے علاوہ اندرون شہر بھی یومیہ 18 گھنٹے تک سوئی گیس کی سپلائی بند ہونے سے گھریلو و کمرشل معمولات زندگی درہم برہم

بدھ 2 جولائی 2025 20:25

۰راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 02 جولائی2025ء) ملک بھر میں گرمی کے باوجود بجلی کے بعد گیس کا جن بھی سر چڑھ کر بولنے لگا جڑواں شہروں میں گیس کی یومیہ 12 سے 18 گھنٹے کی بندش گیس صارفین کے لئے اذیت ناک صورتحال اختیار کر گئی اسلام آباد ایکسپریس وے کے اطراف گنجان آبادیوں کے علاوہ اندرون شہر بھی یومیہ 18 گھنٹے تک سوئی گیس کی سپلائی بند ہونے سے گھریلو و کمرشل معمولات زندگی درہم برہم ہو گئے گیس کی مستقل اور طویل بندش نے صارفین کے چولہے بھی ٹھنڈے کر دیئے جس سے جڑواں شہروں کے مکین ناشتے اوررات کے وقت گھر کے کھانوں سے مکمل محروم ہو گئے گیس کی طویل بندش سے معمولات زندگی مکمل جام ہونے پرمتاثرہ علاقوں کے صارفین نے احتجاجی تحریک کی دھمکی دے دی جس کے تحت جڑواں شہروں میں سوئی گیس دفاترکے گھیراؤ کے ساتھ اسلام آباد ایکسپریس وے سمیت اہم شاہراہوں پر دھرنے دیئے جائیں گے اسلام آباد ایکسپریس وے سے متصل کھنہ ایسٹ، کھنہ ڈاک، مدینہ ٹاؤن، مکہ ٹاؤن قطبال ٹاؤن، مدنی ٹاؤن، راجہ نصیب اللہ ٹاؤن اور نورٹاؤن جبکہ راولپنڈی میں فیض آباد، مسلم ٹاؤن، صادق آباد، شکریال، ڈھوک کالا خان، نیوکٹاریاں، خیابان سرسید، ٹیپو روڈ، سرسید چوک، ڈھوک الٰہی بخش، ڈھوک کھبہ، اڈیالہ روڈ، چاکرہ سمیت شہر بھر کے صارفین کے مطابق بیشتر علاقوں میں رات 8 سے صبح 8 بجے تک گیس کی سپلائی مکمل بند کر دی جاتی ہے اور بعض علاقوں میں تو 20 سے 22 گھنٹے تک گیس بند رکھی جاتی ہے جس سے گھروں میں کھانا پکانا ایک خواب بنتا جا رہا ہے متاثرین کے مطابق بعض علاقوں میں سوئی گیس عملے کی ملی بھگت سے بالخصوص غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیوں میں سوئی گیس کے 50 فیصد سے زائد غیر قانونی کنکشن کام کر رہے اگر محکمے کو گیس کی قلت پر قابو پانا مقصود ہے تو تمام غیر قانونی کنکشن منقطع کئے جائیں بیشتر علاقوں میں 1 ڈومیسٹک کنکشن پر کمرشل اور گھریلو سطح پر مختلف افراد کو سپلائی دی جاتی ہے محکمہ سوئی گیس کو اس امر کی نشاندہی کرنے پر محکمہ کا عملہ جواب دیتا ہے کہ ایک قانونی صارف جو ماہانہ بل ادا کر رہا ہے وہ اپنی مرضی سے پورے شہر کو گیس فراہم کر سکتا ہے جس کے خلاف کوئی کاروائی نہیں ہو سکتی متاثرین کے مطابق اس طرح سوئی گیس حکام نے ہر شکائیت کنندہ کے سامنے ایک نیا جواز پیش کرنا شروع کر دیا جبکہ راولپنڈی یا اسلام آباد میں گیس حکام یا چھوٹا سٹاف بھی فون تک سنتے بلکہ صارفین کو صرف 1199 کی ہیلپ لائن کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا جاتا ہے جہاں پر فون کال ہی نہیں سنی جاتی اور کال سن لی جائے تو اس پر کوئی عملدرآمد نہیں کیا جاتا متاثرین کے مطابق گیس کی طویل اور مکمل بندش یا پریشر میں کمی کے باوجود صارفین کو گرمی میں بھی بھاری بل بھجوا دیئے جاتے ہیں شہریوں نے گیس کی بندش اور بھاری بلوں پر شدید احتجاج کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اگر گیس کی بلا تعطل سپلائی بحال نہ کی گئی تو ایکسپریس وے سے ملحقہ علاقوں کے مکین احتجاجاً ایکسپریس وے کو بند کر دیں گے ادھر اس حوالے سے محکمہ سوئی گیس کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ملک میں گیس کے ذخائر میں شدید کمی کے باعث گیس کی سپلائی بند کی جاتی ہے جڑواں شہروں کے صارفین نے وزیراعظم پاکستان اور وفاقی وزیر سے مطالبہ کیا ہے گھریلو صارفین کے لئے گیس اور بجلی کی طویل و غیر اعلانیہ بندش کا فوری نوٹس لیا جائے اور گھریلو سطح پر سوئی گیس کی بلاتعطل فراہمی یقینی بنائی جائے۔