Live Updates

نواز شریف کی اڈیالہ جیل جا کر عمران خان سے ملاقات کی خبر لغو اور بے بنیاد ہے‘ سینیٹر عرفان صدیقی

ش*ایسے جھوٹے بیانیے اپنے کارکنوں کو تسلی دینے کے لیے پی ٹی ائی خود بناتی ہے

جمعہ 4 جولائی 2025 22:15

Xاسلام آباد: (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 04 جولائی2025ء) مسلم لیگ (ن) کے سینیئر رہنما, سینٹ میں پارلیمانی پارٹی لیڈر اور سینٹ قائمہ کمیٹی برائے امور خارجہ کے چیئرمین سینیٹر عرفان صدیقی نے دو ٹوک انداز میں ان افواہوں کی تردید کی ہے کہ مسلم لیگ (ن) کے صدر اور سابق وزیراعظم نواز شریف عمران خان سے ملاقات کیلئے اڈیالہ جیل جا رہے ہیں۔

نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عمران خان کے معاملات سے نواز شریف کا کچھ لینا دینا نہیں، ان پر ٹھوس مقدمات قائم ہیں اور عدالتیں اپنے فیصلے دے رہی ہیں۔ سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ ویسے بھی عمران خان کی وجہ سے ایسا کون سا بحران پیدا ہو گیا ہے کہ نواز شریف ان سے مدد لینے کیلئے اڈیالہ جیل جائیں کیا پاکستان کی اکانومی رک گئی ہی کیا ہمارے دوستوں نے ہم سے منہ موڑ لیا ہی کیا ہم بھارتی حملے کا منہ توڑ جواب نہیں دے سکی آخر کس لیئے نواز شریف عمران خان کے پاس جائیں عمران تو خود دروازے کھٹکھٹا رہے ہیں لیکن ان کی شنوائی نہیں ہو رہی۔

(جاری ہے)

اس طرح کے جھوٹے اور بے بنیاد بیانیے پی ٹی آئی خود بنا رہی ہے تاکہ کارکنوں کو تسلی دی جائے اور بتایا جائے کہ عمران خان کا مقام کتنا بلند ہے۔ سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ بعض اچھے اور معتبر صحافیوں کا اس بے بنیاد اور افواہ کو خبر بنا کر پھیلانا افسوسناک ہے۔ ایک سوال کے جواب میں سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ محمود خان اچکزئی اچھے انسان ہیں۔

نواز شریف سے ان کے تعلقات بہت اچھے اور باہمی احترام کے ہیں۔ میرے بھی وہ اچھے دوست ہیں لیکن اس وقت وہ پی ٹی آئی کے اتحادی ہیں۔ تحریک تحفظ آئین پاکستان کے سربراہ ہیں۔ قومی حکومت بارے ہم سے مذاکرات کرنے سے قبل وہ اپنے اتحادی عمران خان سے پوچھیں کہ کیا وہ چوروں، ڈاکوؤں، اور فارم 47 والی جعلی حکومت کے ساتھ شامل ہو کر ایک قومی حکومت تشکیل دینے کیلئے تیار ہیں اگر خان صاحب تیار ہیں اور اس کا واضح اعلان کرتے ہیں تو پھر اچکزئی صاحب ہمارے پاس آئیں، ہم ضرور اس موضوع پر ان سے مذاکرات کریں گے۔

سینیٹر عرفان صدیقی نے ایک اور سوال کے جواب میں کہا کہ ستائیسویں آئینی ترمیم پر اس وقت کوئی باضابطہ سوچ بچار نہیں ہو رہا لیکن ضرورت پڑی تو جہاں چھبیس ترامیم ہو چکی ہیں وہاں ستائیسویں بھی ہو سکتی ہے۔انہوں نے پی ٹی آئی کی مجوزہ تحریک کے بارے میں کہا کہ پرامن احتجاج سب کا ائینی حق ہے لیکن آج تک پی ٹی آئی کا کوئی احتجاج پرامن نہیں تھا۔ وہ ابھی سے گولی چلانے کے اعلانات کر رہے ہیں اگر وہ پہلے کی طرح تشدد اور بد امنی پھیلانے کا راستہ اختیار کریں گے تو ریاست کا قانون حرکت میں آئے گا۔ انہوں نے کہا کہ سابق وزیر اعظم عمران خان نے اپنے دور میں جنرل فیض حمید سے مل کر کیسے کیسے جھوٹے اور بے بنیاد مقدمے بنائے، مخالفین کو جیلوں میں ڈالا، ہم نے ہرگز ایسا نہیں کیا۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات